آپ کا بلڈ گروپ کیا ہے۔۔۔؟
قسط نمبر2
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ آپ کا بلڈ گروپ کیا ہے۔۔۔؟)فیصد افراد AB نیگیٹو ہیں۔
یہ لوگ خوش اخلاق، ہمدرد ہونے کے ساتھ ساتھ لا پر واہ خیالی دنیا میں رہنے والے تخلیقی ذہن کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ لوگ موڈی ہوتے ہیں۔ دوسروں پر بہت جلد تنقید کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کے ساتھ کھل مل جاتے ہیں ارد کچھ کے ساتھ reserved رہتے ہیں۔ یہ مسائل کو پہلے سے ہی بھانچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یہ لوگ جلدی بوریت کا شکار ہو جاتے ہیں شہر کا ماحول انہیں زیادہ پسند ہوتا ہے ۔ ایسے لوگ آئیڈیل اور خوابوں کا پیچھا کرتے ہیں۔ روحانیت کے حامل، پر سکون اور منطقی۔ حساس ہوتے ہیں اور ان کا دل کسی ناگوار بات پر بڑی جلدی ٹوٹ جاتا ہے۔ تجھی زندگی اہمیت رکھتی ہے۔ اس میں دوسرے لوگوں کی مداخلت پسند نہیں کرتے۔ کئی ایک مشاغل رکھتے ہیں، کئی ایک میدانوں میں علم کے حصول کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔ کتابی کیڑے ہوتے ہیں۔ انوکھے آئیڈیاز اور تخلیقی ذہن کے حامل ہوتے ہیں۔ افسانوی کہانیوں جیسے مشاغل اختیار کرتے ہیں۔ پر سکون اور بے تکلف محبت کا رشتہ رکھنے والے۔ یہ لوگ اچھے وکیل، آرٹسٹ،
اساتذہ بن سکتے ہیں۔ گروپ دنیا بھر میں انداز 39 فیصد لوگ 0 پازیٹو اور 6 فیصد لوگ نیگیٹو ہوتے ہیں۔
یہ لوگ پر اعتماد ملنسار صاف گو ، بے تکلف ، اور ذمہ دار شخصیت کے مالک ہوتے ہیں مضبوط قوت ارادی رکھنے والے یہ لوگ ضدی طبیعت ہوتے ہیں انہیں دوسروں کی خود پر حکمرانی گراں گزرتی ہے۔ ان کی سرگرمیاں منظم ہوتی ہیں یہ لوگ مخطرات سے کھیلتا پسند کرتے ہیں۔ ان میں وہم کا عنصر بھی پایا جاتا ہے۔ یہ سماجی ہونے کے ساتھ ساتھ showy بھی ہوتے ہیں۔ اپنی اندرونی کیفیات کا اظہار آسانی سے کر دیتے ہیں۔ ان کی شخصیت میں خوبصورتی اور نزاکت پائی جاتی ہے ۔ ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ہمیشہ اہم عہدے پر فائز رہا جائے اور معیاری بلند درجہ کا لائف سٹائل اپنا یا جائے۔ ایسے لوگ حقیقت پسند ، معاشی تصورات کی تخلیق میں اچھی صلاحیت کے حامل، روزی کمانے میں جوانمردمشکلات کا سامنا استقامت سے کرنے والےرومانیت پسند ہوتے ہیں۔ تیزی سے امیر ہونے کا خواب رکھتے ہیں، لیکن آہستہ آہستہ چلنے کی روش اپناتے ہیں۔ جرات مند۔ اپنی منزل کی طرف تیر کی طرح سیدھے جاتے ہیں۔ قیادت کی صلاحیت کے حامل اور اکثر اپنے سے چھوٹوں اور کم درجے والوں کا خیال رکھتے ہیں۔ انتہائی محتاط، چھوٹی چھوٹی چیزوں کی پرواہ نہیں کرتے، اس کی بجائے نقطہ نظر کو وسیچ رکھتے ہیں ۔ زندگی وقف کر دینے والے ، لیکن اجارہ داری کی شدید خواہش کے حامل ہوتے ہیں۔ ایسے افراد کے لئے بکنگ، بزنس، سیاست کا شعبہ بہترین ثابت ہوتا ہے۔ خون کے گروپ کے لحاظ سے غذاؤں کا انتخاب :
نیورو پینک فزیشن، اعصابی امراض کے ماہر
امریکی ڈاکٹر پیٹر دی ایڈمو Peter D’Adamo کہتے ہیں کہ ” انسان کو اپنی خوراک کا انتخاب اپنے بلڈ گروپ کے مطابق کرنا چاہیے“۔
صحتمند رہنے اور مثالی وزن کے حصول کے لیے انفرادی غذا کا استعمال بہت مفید ہے۔ ڈاکٹر پیٹر کے مطابق ” بلڈ گروپ کی اہمیت اور انفرادیت کا اندازہ اس بات سے با آسانی لگایا جا سکتا ہے کہ چند ایسی غذائیں ہیں جو کسی بلڈ گروپ کے حامل افراد کے لیے تو فائدہ مند
تیں جبکہ دوسرے بلڈ گروپ والوں کے لیے نقصاندہ۔ ورزش کا بھی بلڈ گروپ سے گہرا تعلق ہوتا ہے“۔ ڈاکٹر پیٹر نے اپنی کتاب میں ان مضر اثرات کی وضاحت بھی کی ہے لیکن ان کا بنیادی مقصد بلڈ گروپ کے مطابق غذا کا استعمال اور اس کی مقدار کا تجزیہ کرنا تھا۔ جاپان کی مس یونیورس اور خوراک اور صحت کی کنسلٹنٹ ایریکا انگیال Erica Angyal نے خون کے گروپ کے لحاظ سے حسن و صحت پر کئی کتابیں تحریر کی ہیں۔ انہوں نے خون کے گروپ کے مطابق غذا کے انتخاب پر بھی تحقیق کی ہے۔ ان کی تحقیق جاپانی میگرین FYTTE اور جاپان ٹوڈے میں شائع ہوئی، ایریکا اور پیٹر کی ان تحریروں میں سے چند نکات یہاں قارئین کے لیے پیش کیے جارہے ہیں۔
A گروپ کے لیے غذائیں :
بلڈ گروپ اے کے حامل لوگوں کو عام طور پر زرعی قبیلہ The Agrarians کہا جاتا ہے۔ ان کے لیے سبزیوں کا زیادہ استعمال مناسب ہے ، ڈاکٹر پیٹر کے مطابق اس بلڈ گروپ میں شامل لوگ پاستا اور ڈبل روٹی کھانے کے بجائے ثابت اناج اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔ اس بلڈ گروپ کے حامل افراد بیر ، انجیر اور سیب آرام سے کھا سکتے ہیں، گری دار میوے اور سویا بھی ان کے لیے مفید ہے۔ البتہ گوشت اور دودھ دہی سے بنی اشیا بھی کم لینی چاہئیں۔ جاپانی ماہر امریکا لکھتی ہیں کہ اے گروپ کے لوگوں کے لیے کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں زیادہ مفید ہیں۔ جیسے چاول اور اناج، سبزیاں، اور پھل۔ ماہرین کے مطابق اے گروپ والے زرعی قبیلوں سے تعلق رکھنے والے تھے جو زیادہ تر پودوں سے حاصل کردہ خوراک کھاتے تھے۔ تاہم گروپ اے والے دودھ سے بنی مصنوعات کو اکثر اوقات اچھی طرح ہضم نہیں کر پاتے، چنانچہ ان کے لیے دہی لینا بہتر ہے۔ مزید بر آس ان کے لیے گوشت کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے اور با آسانی چربی میں بدل جاتا ہے، چنانچہ اے گروپ والوں کے لیے پروٹین کے حصول کے لیے لوبیا اور مچھلی کھانا بہتر ہے۔
B گروپ کے لیے غذائیں :
بلڈ گروپ بی کے حامل افراد کو The Nomads کہا جاتا ہے۔ ایسے افراد خود کو ڈیری مصنوعات مثلاً دودھ دہی وغیر ہ کا عادی بنا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر پیٹر کے مطابق اس بلڈ گروپ میں شامل لوگوں کو ہری سبزیاں، پھل، اناج، مرغی یا پرندوں کا گوشت، سرخ گوشت اور مچھلی زیادہ کھانی چاہئیں اور مونگ پھلی، چکن، دال اور مکئی سے پر ہیز کرنا چاہیے۔ ایریکا لکھتی ہیں کہ بی گروپ والے لوگوں میں مختلف اقسام کے کھانوں کو ہضم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جیسا کہ سبزیاں، پھل، مچھلی، مختلف اقسام کے گوشت، اناج اور دودھ سے بنی مصنوعات۔ ان لوگوں کے لیے مختلف قسم کی خوراک لینا بہتر رہتا ہے، خاص طور پر پروٹین، ور نہ ہی گروپ والے جلد اکتاہٹ اور تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں۔ کم چر پہلا ہلکا گوشت، خصوصا بھیٹر یا گائے کا گوشت، اچھے ہوتے ہیں، کیونکہ یہ با آسانی ہضم ہو جاتے ہیں اور بی گروپ والوں کا استحالہ تیز کر دیتے ہیں۔ تاہم، مرغی، سیم، مکئی، سوبا نوڈلز اور گندم پر مشتمل زیادہ کھانے بی گروپ والوں کو
موٹا کر دیتے ہیں۔
AB گروپ کے لیے غذائیں :
اس گروپ کے حامل افراد “Enigmas” کہلاتے ہیں۔ اس بلڈ گروپ کی غذ ابلڈ گروپ اے اور بی کے درمیان ہوتی ہے۔ اے بی گروپ والوں میں اے اور بی دونوں گروپوں کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اے بی گروپ والے لوگوں میں گروپ اے والوں کی طرح معدے کے تیزابی مادوں میں کچھ کمی ہو سکتی ہے جس سے کچھ اقسام کے گوشت ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اے بی گروپ والے لوگوں کے لیے سویابین وغیرہ سے پروٹین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دودھ سے بنی کچھ مصنوعات کا استعمال اچھی چیز ہے۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ مچھلی اور سویابین سے پروٹین حاصل کیا جائے، اور دیگر خوراکیں جیسے سبزیاں، پھل، میوے، دہی، وغیرہ وغیرہ بھی متوازن انداز میں کھائے جائیں۔ گندم، مرغی، مکئی اور سوہا نوڈلز زیادہ لینا ان کے لیے اچھی چیز نہیں ہیں۔ ڈاکٹر پیٹر کے مطابق مرغی، سمندری غذا، سبزیاں، پھلیاں، تربوز، انجیر سیب اور کیلے بھی اچھا انتخاب ہے۔ البتہ مکئی، سرخ گوشت ( اس سے پیٹ درد کی شکایت ہو سکتی ہے)۔ اس کے علاوہ زیادہ مقدار میں کیفین کا استعمال کرنے سے بھی پر ہیز کرنی چاہیے۔ گروپ کے لیے غذائیں :
وہ لوگ جن کا بلڈ گروپ او ہوتا ہے ان کو “Hunters” شکاری کہا جاتا ہے۔ اس گروپ کے حامل افراد کو دوسرے بلڈ گروپس والوں کی نسبت پروٹین سے بھر پور غذ از یادہ درکار ہوتی ہے۔ او گروپ والے لوگ گوشت با آسانی ہضم کر سکتے ہیں۔ تاہم، پروٹین کی کمی انہیں جلد تھکا بھی دیتی ہے، ان کے لیے کم چہ بیلا گائے کا گوشت اور بھیڑا اچھا ہوتا ہے۔ خصوصاً اومیگا تھری فیٹی ایسڈ والی مچھلی ان کے لیے پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ تازہ سبزیاں اور پھل کھانے کی سفارش کی جاتی ہے۔ او گروپ کے لوگوں کے لیے ڈیری پروڈکٹس ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ گندم اور دودھ سے بنی مصنوعات او گروپ والے لوگوں کو جلد موٹا کر دیتی ہیں۔ ڈاکٹر پیٹر کے مطابق 0 گروپ کے افراد سمندری غذا، سرخ گوشت، چکن اور دوسرے پروٹین سے بھر پور کھانے کھا سکتے ہیں، سبزیوں میں پالک، گوبھی اور سیر بین کھائی جاسکتی ہے۔ ایسے افراد پھلیاں، مونگ پھلی، دال، دودھ دہی سے بنی غذاؤں کے ساتھ اناج اور گندم وغیرہ سے پر ہیز کریں۔
A گروپ کے لیے ورزش :
اے گروپ والوں کی سب سے بڑا دشمن تناؤ کی بیماری ہے، چنانچہ ہو گا جیسی کوئی آہستگی سے کی جانے والی ورزش ریلیکس کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
B گروپ کے لیے ورزش :
بی گروپ والے لوگوں میں شدید تناؤ کی بیماری ہوتی ہے، چنانچہ بہترین یہ ہے کہ چست کھیلوں جیسے ٹینس اور گالف میں حصہ لیا جائے، اور اس کے علاوہ ریلیکس ہونے کے لیے یو گا جیسی ورزش کی جائے۔ AB
گروپ کے لیے ورزش :اے بی گروپ والے لوگوں میں غصے جیسے منفی جذبات کی شدت ہوتی ہے، اور ان کے لیے بہت زیادہ جوش میں آنا نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ چنانچہ اے بی گروپ والے لوگوں کے لیے بہترین ورزشیں ہو گا اور ایروبیکس ہیں، جن کے ذریعے ریلیکس ہو ا جا سکتا ہے اور تناؤ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ گروپ کے لیے ورزش :
دل کی دھڑکن اور پٹھوں کو بہتر کرنے والی ورزشیں ، جیسے بھاگنا اور مکے بازی، او گروپ والے لوگوں کے لیے بہترین مظہرتی ہیں۔ چست ورزشیں ہارمون کی سطح کو بھی ٹھیک رکھتی ہیں۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل 2016