Daily Roshni News

آپ کی کیا مسئلہ ہے؟

ہالینڈ(ڈیلی  روشنی نیوز انٹرنیشنل )طبیب: آپ کی کیا مسئلہ ہے، جناب؟ 

شوہر: میں کام کے دباؤ اور روزمرہ کی روٹین سے تھک چکا ہوں۔ 

طبیب: آپ کی کیا نوکری ہے، جناب؟ 

شوہر: بینک میں محاسب ہوں۔ 

طبیب: آپ کی بیوی کی کیا نوکری ہے؟ 

شوہر: وہ کام نہیں کرتی، صرف ایک گھریلو خاتون ہے۔ 

طبیب: صبح آپ کو اور بچوں کو کون جگاتا ہے اور ناشتہ تیار کرتا ہے؟ 

شوہر: میری بیوی کیونکہ وہ کام نہیں کرتی۔ 

طبیب: آپ کی بیوی کب جاگتی ہے اور آپ کب جاگتے ہیں؟ 

شوہر: میری بیوی صبح پانچ بجے جاگتی ہے اور میں سات بجے کیونکہ وہ بچوں کو اسکول کے لیے تیار کرتی ہے اور ہمارے لیے ناشتہ بناتی ہے۔ 

طبیب: آپ کے بچوں کو اسکول کون چھوڑتا ہے؟ 

شوہر: میری بیوی، کیونکہ وہ کام نہیں کرتی۔ 

طبیب: آپ کی بیوی بچوں کو اسکول چھوڑنے کے بعد کیا کرتی ہے اور آپ کیا کرتے ہیں؟ 

شوہر: وہ واپس آکر دوپہر کا کھانا تیار کرتی ہے، کپڑے دھوتی ہے، گھر صاف کرتی ہے اور بچوں کی واپسی کا انتظار کرتی ہے۔ وہ بغیر نوکری کے ہے اور کام نہیں کرتی۔ اور میں اپنے کام پر جاتا ہوں، دوپہر تین بجے تک۔ 

طبیب: شام میں جب آپ کام سے واپس آتے ہیں تو آپ کیا کرتے ہیں اور آپ کی بیوی کیا کرتی ہے؟ 

شوہر: میں ایک دن بھر کی محنت کے بعد دوپہر کا کھانا کھا کر آرام کرتا ہوں۔ اور میری بیوی بچوں کے ساتھ ہوم ورک کرواتی ہے اور پھر مجھے جگاتی ہے تاکہ ہم ساتھ چائے پی سکیں۔ 

طبیب: اس کے بعد آپ کیا کرتے ہیں اور آپ کی بیوی شام میں کیا کرتی ہے؟ 

شوہر: میں اخبار پڑھتا ہوں اور دنیا کی خبریں دیکھتا ہوں، اور میری بیوی ہمارے اور بچوں کے لیے رات کا کھانا بناتی ہے، برتن دھوتی ہے، گھر صاف کرتی ہے اور بچوں کو سونے کے لیے تیار کرتی ہے۔ 

اب، جناب، آپ میں سے کس کو نفسیاتی ڈاکٹر کی ضرورت ہے؟ آپ کو یا آپ کی بیوی کو؟ 

اور کام کے دباؤ سے کس کو آرام کی ضرورت ہے؟ آپ کو یا آپ کی بیوی کو؟ 

کیا صبح سویرے سے رات دیر تک بیوی کا روزمرہ کا روٹین “کام نہیں کرنا” کہلاتا ہے؟ اور بغیر نوکری کے؟ 

اور پھر آپ کام کے دباؤ کی شکایت کرتے ہیں!!؟ 

دنیا کی تمام ماؤں کو سلام اور عزت۔

Loading