اثر انگیز کلام
روشنی کے قارئین کی نظر
کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں
مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں
خطوط نور سے ہر حاشیہ مزین تھا
کتاب نور میں سارا کلام آنکھیں تھیں
وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا
ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں
اثر انگیز کلام
روشنی کے قارئین کی نظر
کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں
مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھیں
خطوط نور سے ہر حاشیہ مزین تھا
کتاب نور میں سارا کلام آنکھیں تھیں
وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا
ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں