Daily Roshni News

احساس

عمر اور ہادی کو سیر کرنے کا بہت شوق تھا۔اتوار کی چھٹی تھی۔دونوں نے جنگل جا کر گھومنے کا منصوبہ بنایا۔اس سے پہلے وہ کبھی جنگل میں نہیں گئے تھے۔جنگل کی پُرسکون خاموشی میں درختوں کے درمیان چلتے چلتے ان کی نظر ایک ننھے سے خرگوش پر پڑی جو ان کی طرف معصومانہ نظروں سے دیکھ رہا تھا۔عمر نے اپنے بیگ سے بسکٹ نکال کر خرگوش کو دیا، جسے وہ منہ میں دبا کر ایک طرف بھاگ گیا۔

دونوں نے جنگل میں خوب مزے کیے، تتلیوں کے پیچھے بھاگے۔گھاس میں لوٹ پوٹ ہوئے، درختوں پر چڑھے اور اُترے۔کھانا کھا کر دونوں نے واپس گھر جانے کا ارادہ کیا، مگر یہ کیا؟ وہ دونوں چاروں طرف سے گھنے درختوں میں گھرے ہوئے تھے اور فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے کہ واپسی کے لئے کس طرف جائیں! عمر کا خیال تھا کہ دائیں طرف سے واپسی کا سفر شروع کرنا چاہیے، جبکہ ہادی بائیں طرف جانا چاہ رہا تھا۔

عمر ڈر رہا تھا کہ وہ کسی جنگلی جانور کے ہتھے نہ چڑھ جائیں۔
اچانک درخت کے پیچھے سے ننھا خرگوش نکلا اور عمر کے پاؤں پر اپنا سر سہلانے لگا۔
”دیکھو ہادی!یہ وہی خرگوش ہے، جسے ہم نے بسکٹ دیا تھا۔“عمر بولا۔
خرگوش چند قدم آگے گیا اور واپس پلٹ کر ان کے پاس آیا۔ایسا تین مرتبہ ہوا۔چوتھی مرتبہ جب خرگوش آگے بڑھا تو وہ دونوں بھی اس کے پیچھے پیچھے چلنے لگے۔تھوڑی دیر چلنے کے بعد وہ دونوں خرگوش کے ساتھ جنگل سے باہر موجود تھے۔انھوں نے شکریہ کے طور پر بچا ہوا بسکٹ خرگوش کو دیا، جسے اس نے فوراً منہ میں دبا لیا۔وہ دونوں ہنسی خوشی اپنے گھر کو روانہ ہو گئے۔

Loading