اس کی ذہانت کو کم نہ سمجھیے
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ایک بار ہم میاں بیوی ساتھ بیٹھے زندگی اور موت کی بابت باتیں کر رہے تھے۔میں نے کہا:
“بیگم ! میں ایک زندہ لاش کی حالت میں کبھی نہیں رہنا چاہوں گا۔”
گفتگو جاری رکھتے ہوئے میں نے مزید کہا کہ اگر کبھی ایسا بیمار پڑوں کہ بےہوش و حواس ہو جاؤں اور محض آکسیجن ماسک اور ٹیوبوں پر میری زندگی منحصر ہو کر رہ جائےتو براہِ کرم ان ٹیوبوں، ٹونٹنیوں اور تاروں کو ہٹا کر مجھے فطری حالت میں چھوڑ دیا جائے تا کہ ان کی اذیت سےآزاد ہوکر طبعی موت مر جاؤں۔
میری بیوی تھوڑی دیر تک مجھے چُپ چاپ دیکھتی رہی۔ پھر بڑےاطمینان سے أٹھی اور
ٹی وی کیبل کا تار ہٹا دیا،
کمپیوٹر ڈسکنیکٹ کر دیا،
موبائل سوئچ آف کر دیا
اور
انٹرنیٹ کا وائی فائی بھی بند کردیا
یوں اس نے مجھے تو گویا جیتے جی مار ڈالا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اخلاقی سبق:
بولنے سے پہلے سوچ لیا کیجیے
خاتونِ خانہ کی سوچ کا رُخ کسی طرف بھی ہو سکتا ہے
اس کی ذہانت کو کم نہ سمجھیے ۔😄😄