Anemia/ IDA انیمیا / خون کی کمی کی وجہ اور حل؟
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )انیمیا یعنی خون کی کمی کا مسلئہ بہت ہی عام مسلئہ ہے، پاکستان میں تقریباً ہر تیسرا بندہ خون کی کمی کاشکار ہوتا ہے، اور خون کی کمی زیادہ تر چھوٹے بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں میں ہوتی ہے، ہمارے ہاں خون کی کمی کے علاج کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا جاتا, لیکن خون کی کمی چاہے معمولی بھی ہو، انتہائی اہم اور قابل توجہ میڈیکل مسئلہ ہے۔ یوں تو انیمیا کی بہت سی قسم ہوتی ہیں، لیکن دنیا بھر میں انیمیا کی سب سے بڑی وجہ آئرن کی کمی ہوتی ہے اور دوسری بڑی وجہ وٹامنز کی کمی جیسے وٹامن B12 اور فولک ایسڈ ہوتی ہے ،
ہمارے ہاں آئرن کی سب سے بڑی وجہ غیر متوازن غذا ہوتی ہے اور بھی خون کی کمی کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے معدے کا السر، مثانے اور گردوں کا مسلئہ ، بواسیر ،موشن ،گندم الرجی ، آنتوں کی سوزش ، ایچ پیلوری انفیکشن ، آنتوں کی ٹی بی ، پیٹ کے کیڑے، بون میرو کا مسلئہ اور حادثہ یا چوٹ کی وجہ سے خون ضائع ہونا شامل ہے،
آئرن / خون کی کمی کی عام علامات:
خون کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ انسان کے پورے جسم میں خون کے سرخ خلیے (RBC / Hct /HB)کافی نہیں ہیں۔
کیونکہ خون کے سرخ خلیے انسان کے پورے جسم میں آکسیجن لے جاتے ہیں، لیکن خون کی کمی کی صورت میں مریض کے دماغ ،دل، پھپڑوں، پٹھوں ، بچہ دانی اور جسم کی ہر چیز تک کافی آکسیجن نہیں مل پاتی ،اور مریض کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہو جاتا ہے ،جس کی وجہ سے مریض کو علامتیں آتی ہیں ، جیسے
1:بے چینی ، جسمانی کمزوری اور تھکاوٹ کا ہونا
2: ہلکا سا کام کرتے ٹائم سینے میں درد، دل کی دھڑکن تیز یا سانس کی قلت کا ہونا
3:سر درد، چکر آنا یا ہلکا سر درد ہونا
4:ٹھنڈے ہاتھ پاؤں کا ہونا
5:زبان اورمنہ میں سوزش کا ہونا(glossitis stomatitis)
6: پیلی جلد ،بالوں کا گرنا اور پتلا ہونا اور ناخن کا ٹوٹنا
7: غیر غذائی اشیاء جیسے برف، گندگی یا مٹی وغیرہ کو کھانے کی غیر معمولی خواہش کا ہونا (pica)
8:بھوک میں کمی ہونا، خاص طور پہ چھوٹے بچوں میں
9: کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے بار بار وائرل بیماریوں جیسے کہ فلو، الرجی اور بدلتے موسم کے بخار کا زیادہ شکار ہونا ،
10:آئرن اور خون کی کمی کے کچھ مریض رات کو بستر پر لیٹتے ہیں تو انہیں ٹانگوں یا جسم میں بے چینی ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ اچھی طرح سو نہیں پاتے۔ (RLS-) (Restless Leg Syndrome) اور مزید خون کی کمی نفسیاتی مسائل کی شدت کو بڑھا سکتی ہے ، جیسے انزائٹی ، مایوسی ، ڈیپریشن ،لو موڈ وغیرہ
(شدید خون کی کمی میں مریض کے دل کا سائز بڑا یا دل فیل ہو سکتا ہے, ایسی صورت میں موت بھی ہو سکتی ہے )
(وٹامن B12 کی کمی کی خاص علاماتِ
اوپر والی علاماتِ کے ساتھ ساتھ مریض کو یاداشت کی کمی اور اعصابی کمزوری یا بیماری کا ہونا، ھاتھ پاوں کا سن ہونا ،سوتے ھوے جسم یا ساٸیڈ کا سن ھو جانا اور ہاتھ ،پیروں کا جلنا وغیرہ شامل ہو سکتے ہیں)
آئرن یا خون کی کمی کی تشخیص و علاج،
1) CBC, peripheral smear and Serum ferritin
یہ خون کی کمی کی تشخیص کے بنیادی ٹیسٹ ہیں،
2) vitamin B12/ folic acid
یہ ٹیسٹ وٹامنز کی کمی کی تشخیص کے لیے ہیں ،
3) ultrasound / Endoscopy / LFT / LDH
یہ ٹیسٹ معدے اور جگر کے مسلئے کی تشخیص کےلئے کیے جا سکتے ہیں،
نوٹ:سب سے پہلے خون کی کمی کی تشخیص لیب ٹیسٹ سے کرنا چاہیے کہ مریض کو کس وجہ یا بیماری سے جون کی کمی کا مسلئہ آ رہا ہے، اور مریض کو خون کی ہلکی ، درمیانی یا شدید کمی تو نہیں ،پھر اس وجہ یا بیماری کا علاج کروانا چاہئے۔ اور خون یا آئرن کی کمی کو آئرن والی غذا، سپلیمینٹ، آئرن کے انجیکشن، اور خون چڑھا کر پورا کیا جا سکتا ہے۔
(ہموگلوبین کا نارمل لیول عموماً 12 سے 16 تک ہوتا ہے)
1: خون کی ہلکی کمی:ہموگلوبین (HB) لیول 9 سے 11: اس لیول پر آئرن والی غذاوں: جیسے لال گوشت، آنڈہ ، مچھلی ، ہرے پتوں والی سبزیاں، لوبیا، گاجر، چقندر وغیرہ کے زیادہ استعمال سے خون کی کمی دور کی جا سکتی ہے۔
2:خون کی درمیانی کمی:ہموگلوبین (HB) لیول 7 اور 8:
اس لیول پر مریض کو آئرن سپلیمنٹ یا آئرن انجیکشن ہی لینے سے خون کی کمی دور کی دور کی جا سکتی ہے، اس لیول کی خون کی کمی کو خذا سے پورا نہیں کیا جا سکتا۔
3:خون کی شدید کمی:ہموگلوبین(HB) :6 یا 5 سے زیادہ:
اس لیول پر آئرن یا خون کی ڈرپ ہی اسکا حل ہے۔ لیکن میڈیکل گائیڈ لائن کے مطابق 7 سے کم ہموگلوبین والے کو بھی خون کی ڈرپ لگا نا چاہیے ،
4: خون کی بہت شدید کمی: ہیموگلوبین 5 اور اس سے کم: اس سے نیچے کے ہیموگلوبین لیول ایمرجنسی ہوتے ہیں۔ کیونکہ اس لیول پر مریض کا دل اور گردے ناکارہ ہو سکتی ہیں اور مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے ،اتنا کم لیول عموما کسی خاص بیماری یا حادثہ کی وجہ سے ہوتی ہیں، اور اس لیول پر مریض کو 2 سے 4 خون کی بوتلیں لگائی جا سکتی ہیں۔
Regards Dr Akhtar Malik