Daily Roshni News

اپنے گھر کو جنت بنائیں ۔۔۔۔  :

اپنے گھر کو جنت بنائیں ۔۔۔۔  :

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )آج کل ہمارے معاشرے میں ایک خطرناک رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، خاص طور پر شادی شدہ مردوں میں، جو اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ وفادار رہنے کے بجائے سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع سے تعلقات میں الجھ جاتے ہیں۔

شروع کہاں سے ہوتا ہے؟ اکثر یہ سب کسی پرانی دوست، دفتر کی ساتھی، یا پڑوس کی لڑکی سے شروع ہوتا ہے۔ بات چیت بس اتنی سی ہوتی ہے: “کیسی ہو؟”، “بہت دنوں بعد یاد آئی”، یا “تم آج کل کہاں مصروف ہو؟” اور یہ بظاہر معصوم باتیں آہستہ آہستہ ایک ایسی راہ پر لے جاتی ہیں جہاں دل اور دماغ کمزور پڑنے لگتے ہیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ مرد سمجھتا ہے کہ یہ صرف بات چیت ہے، لیکن حقیقت میں یہ اس کا ذہن اور دل اس عورت کے لیے نرم پڑنے لگتا ہے۔ آہستہ آہستہ وہ عورت آپ کے دل کی باتیں سنتی ہے، آپ کے غم اور دکھ سمجھتی ہے اور پھر وہ جملہ آتا ہے: “کاش تم شادی شدہ نہ ہوتے۔” اور یہاں سے وہ سوچ پیدا ہوتی ہے جو ایک گھر کو برباد کرنے کی طرف لے جاتی ہے۔

پاکستانی معاشرے میں جہاں خاندانی نظام مضبوطی کی بنیاد ہے، بیوی اور بچوں کی عزت اور محبت سب سے قیمتی شے ہے۔ یاد رکھیں، جس بیوی نے آپ کے ساتھ زندگی گزاری، آپ کے بچوں کی ماں بنی، اس کی محبت اور قربانیوں کو ایک لمحے کی کمزوری میں مت بھولیں۔ سوشل میڈیا پر نظر آنے والی خواتین کی چمک دمک صرف ایک عارضی خوش فہمی ہے۔ آپ نے اس عورت کو اس حال میں تو نہیں دیکھا جب وہ بیمار ہو یا دن بھر کے تھکن کے بعد بستر پر گرتی ہے، جیسے آپ کی بیوی ہر روز کرتی ہے۔

خدارا ہوش کے ناخن لیں، اپنی بیوی اور بچوں کا خیال کریں، جو آپ کی دعاؤں کا حاصل ہیں۔ جو عزت آپ کو اپنے گھر میں ہے، وہ کہیں اور نہیں ملے گی۔ جو سکون اپنے خاندان میں ہے، وہ کسی دوسری عورت کی باتوں میں نہیں۔

اگر آپ کو کبھی کسی عورت کی باتوں میں دل لگنے لگے تو فوراً اس سے کنارہ کرلیں۔ شیطان کا راستہ بند کریں۔ ورنہ آپ کا گھر، بچے، عزت سب کچھ داؤ پر لگ سکتا ہے۔ آج کے دور میں جب طلاق اور بربادی عام ہو چکی ہے، ہمیں اس آگ سے بچنا ہے۔

یاد رکھیں: جو شخص اپنے گھر کو توڑتا ہے، وہ کبھی بھی دل کا سکون نہیں پا سکتا۔ اور آخری بات، اللہ کے سامنے بھی اس کا جواب دینا ہوگا۔

اپنے بیوی بچوں کے ساتھ محبت کریں، ان کا خیال رکھیں اور اپنے گھر کو جنت بنائیں۔ یہی ہمارا دین، ثقافت اور انسانیت ہم سے چاہتی ہے۔

Loading