Daily Roshni News

بزرگان دین کے تجویز کردہ اذکار اور و ظائف۔۔۔قسط نمبر1

بزرگان دین کے تجویز کردہ اذکار اور و ظائف

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ بزرگان دین کے تجویز کردہ اذکار اور و ظائف )بیماریوں سے شفا پانے ، مصائب و مشکلات سے نجات اور مختلف مسائل کے حل کے لیے ، علمائے کرام کے اور صوفیاء صدیوں سے اوراد و وظائف تجویز کرتے آرہے ہیں، کتنے ہی صوفیاء کرام نے جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی مسائل میں مبتلا مریضوں پر دست مسیحائی بھی رکھا۔ مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کاروحانی علاج کیا۔

بزرگوں کے تجویز کردہ کئی روحانی و ظائف اور علاج تصوف کی کتابوں میں محفوظ ہیں۔ ان صفحات پر مختلف اولیاء اللہ اور بزرگانِ دین کے بتائے ہوئے چند اوراد و وظائف پیش کیے جارہے ہیں۔

غصہ پر قابو Anger Management اور دوسروں کے غضب سے حفاظت

محبت ، نفرت، خوشی، غم، تحمل، غصہ یہ سب انسانی جذبے ہیں۔ ان کا اظہار فطری ہے ، جذبوں کے اظہار میں جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ اعتدال اور میانہ روی ہے۔

غصہ انسان کی بڑی کم زوریوں میں سے ایک ہے۔ حضور قلندر بابا اولیاء کا ارشاد ہے، انسان میں تین بنیادی کم زوریاں ہیں۔ اگر ان کم زوریوں پر غلبہ حاصل کر لیا جائے تو بندہ کے لئے روحانی علوم سیکھنا آسان ہو جاتا ہے۔ انسان کی بہت بڑی کم زوری غصہ ہے۔ غصہ بعض اوقات کبر کا اظہار ہوتا ہے۔ ایسا آدمی اپنی بات منوانا چاہتا ہے۔ اس کی انا بڑھی ہوئی ہوتی ہے۔

غصہ کی آگ پہلے غصہ کرنے والے کو اور پھر دوسروں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ غصے پر کنڑول کرنا ایک اچھی صفت ہے۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :”جو لوگ غصے کو قابو کر لیتے ہیں اور معاف کر دیتے ہیں، اللہ ایسے احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔“ [ سورة آل عمران – آیت 134]

 قرآنی آیات اور حضرت محمد رسول اللہ علیہ السلام کے ارشادات میں غصہ پر قابو پانے کی ترغیب دی گئی۔ ایک شخص نے حضرت محمد رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ مجھے کوئی نصیحت فرمائیے۔

آپ نے فرمایا: ”غصہ نہ کیا کرو“۔

اس نے یہ سوال بار بار دہرایا اور نبی کریم ﷺ یہی فرماتے رہے کہ غصہ نہ کیا کرو۔ [بخاری] یہ ایک عام مشاہدہ ہے کہ انا، کبر اور طاقت کے نشہ میں کہیں شوہر بیوی پر غصہ کرتا ہے، کہیں بیوی شوہر پر غصہ کرتی ہے۔ کسی گھر میں اولاد ماں باپ سے ناراض ہے تو کہیں ماں باپ اولاد سے ناخوش ہیں۔ انا پرست باس ہو یا صاحب اختیار حاکم ، اپنے ماتحتوں اور ملازموں پر غضب ڈھانا اپنا حق سمجھتا ہے۔

ذیل میں غصہ پر قابو پانےAnger Management اور دوسروں کے غصہ اور غصب سے حفاظت کے لیے مختلف بزرگان دین، اولیاء اللہ کے تجویز کردہ اذکار، دعائیں اور وظائف پیش کیے جارہے ہیں۔

غصہ کے اثرات:غصہ ایک آگ ہے، غصہ کی آگ پہلے غصہ کرنے والے کے خون میں ارتعاش پیدا کرتی ہے، غصہ کرنے والے کا دورانِ خون بھی بڑھ جاتا ہے، بلڈ پریشر سے اس کے اعصاب متاثر ہو کر اس کی  عقل اور انرجی ضائع کر دیتے ہیں۔

غصہ سے بچنے اور اس کے ذہنی و جسمانی اثرات سے نجات کے لیے حضرت داتا گنج بخش یہ دعا تجویز فرماتے ہیں،

يَا حَيُّ قَبْلَ كُلِّ شَيْءٍ يَا حَيُّ بَعْدَ كُلِّ شَيْءٍ

سات مرتبہ پانی پر دم کر کے پیا جائے۔

غصه پر کنٹرول:حضرت امام جزری کتاب حصن حصین میں فرماتے

غصہ اور جھنجھلاہٹ سے نجات …..

کتاب روحانی نماز میں سلسلہ عظیمیہ کے مرشد

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی فرماتے ہیں کہ صبح کی نماز کے بعد گیارہ مرتبہ یا محصی پڑھنے سے تو کل پیدا ہوتا ہے اور مخلوق اس کے لیے مسخر ہو جاتی ہے۔

باریک باریک کاغذ کے ٹکڑوں پر ایک لاکھ پچیس ہزار مرتبہ یا محصی لکھ کر قینچی سے کاٹ کر آٹے کی گولیاں بنالیں اور ایسے پانی میں ڈالیں جہاں مچھلیاں ہوں۔ اس عمل سے طبیعت میں مستقل مزاجی پیدا ہو جائے گی۔ احساس کمتری، غصہ اور جھنجھلاہٹ سے نجات مل جائے گی۔“ [ روحانی نماز ، صفحہ نمبر 192]

ہیں کہ کسی شخص یا کسی بات پر غصہ آجائے تو أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ پڑھا جائے۔ [حصن حصین ]

حضرت اشرف علی تھانوی کتاب اعمال قرآنی میں تحریر فرماتے ہیں کہ اپنے غصہ کے وقت یا دوسرے کے غصہ کے وقت دس مرتبہ اللہ تعالی کے اسم ياروف اور دس مرتبہ درود شریف پڑھاجائے۔ ان شاء اللہ غصہ کو سکون حاصل ہو گا۔ اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی کے وظائف پر مشتمل کتاب شمع شبستان رضا میں تحریر – اسم الْخَالِقُ کا بکثرت ورد کرنے والا ہے کہ شخص ان شاء اللہ غصہ اور بد مزاجی سے دور رہے گا اوراس کا چہرہ منور رہے گا۔ اسم مبارک یا مُقْسِطُ بکثرت پڑھنے سےغصہ ختم ہو جاتا ہے۔ طبیعت اعتدال پر آجاتی ہے۔ چڑ چڑے پن اور بد مزاجی کو دور کرنے کے لیے ہر روز نماز فجر کے بعد اعداد کی تعداد کے مطابق یعنی 209 مرتبہ اسم یا مُقْسِطِ پڑھیں ان شاء اللہ طبیعت ہشاش بشاش ہو جائے گی۔ صبرو برداشت کی قوت پیدا ہو جائے گی۔

غصہ کا علاج:حضرت اشرف علی تھانوی اپنی تصنیف اعمال قرآنی میں فرماتے ہیں کہ …..

سورة الانعام (6) کی آیت 13، تسکین غیظ اور دفع تشنگی اور رنج سے نجات کے لیے و غضب اور در مفید ہے ، اگر کھڑا ہو تو بیٹھ جائے اور اگر بیٹھا ہو توکھڑا ہو جائے اور یہ آیت کثرت سے پڑھے۔ اسماء الحسنیٰ کے فضائل کے متعلق کتابوں میں تحریر ہے کہ اسم الی یا غفور الگ الگ حرفوں میں (ی اغ فور ) روٹی کے ٹکڑے پر لکھا جائے اور پھر وہ روٹی کھالیں۔ رنج و غصہ وغیرہ دور ہو گا اور دل میں خوشی و مسرت پیدا ہو گی۔

غصہ کی زیادتی:حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کتاب روحانی علاج میں تحریر فرماتے ہیں کہ عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ کمزور اعصاب لوگوں کو غصہ زیادہ آتا ہے۔ بعض لوگ ماحول کی سخت گیری، احساس محرومی یا احساس برتری کی بناء پر بھی مغلوب الغضب ہو جاتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ گھر سے باہر یار دوستوں میں نہایت متحمل مزاج اور حلیم الطبع حضرات گھر میں بیوی بچوں کے سامنے عضیل بن جاتے ہیں۔ ایسے لوگوں میں کسی نہ کسی طرح جذبہ اقتدار کار فرما ہوتا ہے۔ بہر کیف صورت حال کوئی بھی ہو اگر مریض خود اس غصہ سے نجات پانا چاہے تو وہ غصہ کے وقت پانی پر ایک مرتبہ یا وَدُودُ پڑھ کر دم کرے اور تین سانس میں یہ پانی پی لے۔ گھر کے دوسرے افراد کسی ایک یا کئی افراد کے غصہ سے نجات پانا چاہیں تو ان کو یہ کرنا چاہیے کہ صبح سورج نکلنے سے پہلے ایک گھونٹ پانی پر ایک مرتبہ یا وَدُودُ دم کر کے نہار منہ پلا دیں۔

اگر یہ ممکن نہ ہو تو یہ دم کیا ہوا پانی اس صراحی یا مٹکے میں ڈال دیں جس میں سے سب گھر والے پانی پیتے ہوں۔

عمل کی مدت زیادہ سے زیادہ چالیس 40 روزہے۔ [ روحانی علاج : صفحہ 106]

ناراض شوہر:حضرت انور شاہ کشمیری اپنی تصنیف گنجینه اسرار میں تحریر کرتے ہیں کہ جس کا شوہر ناراض ہو اس آیت سوره بقره (2): آیت 165 کو شیرینی پر پڑھ۔۔۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ فروری2024

Loading