Daily Roshni News

تحریر۔۔۔ٖڈاکٹر اختر ملک۔۔Stress induced gastritis کی علامتیں، وجہ اورحل؟

۔Stress induced gastritis کی علامتیں، وجہ اورحل؟

Stress induced gastritis?

تحریر۔۔۔ٖڈاکٹر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ تحریر۔۔۔ٖڈاکٹر اختر ملک) آج کے دور عموماً ہر بندے کو کسی وجہ سے سٹریس یا انزائٹی کا مسلئہ ہو جاتا ہے , چند دنوں کے لیے یہ سب ہونا نارمل سمجھا جاتا ہے،لیکن دائمی سٹریس بہت سے جسمانی اور نفسیاتی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، دائمی سٹریس معدے اور پیٹ کے مسائل کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے مسائل کا سبب یا رسک فیکٹر بن سکتا ہے جیسے کہ موٹاپا ، شوگر کا زیادہ ہونا ، بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا ،بے خوابی ، ڈیپریشن ، ایمون سسٹم کو کمزور کرنا اور انفیکشنز کے خطرے کو بڑھانا ، اعصابی کمزوری کا ہونا ،ہڈیوں اور یاداشت کا کمزور ہونا، مردانہ جنسی کمزوری یا نا مردی کا سب بننا وغیرہ وغیرہ

باقی آج کے دور میں سٹریس سے متاثر معدے کا مسلئہ بھی کافی عام ہے ، اور بہت لوگوں کو بدہضمی اور معدے کے مسلئے کی کوئی وجہ بھی نہیں مل رہی ہوتی ، مطلب ایسے مریضوں میں ایچ پیلوری ٹیسٹ اور گیسٹروسکوپی ٹیسٹ نیگیٹو آتے ہیں، اور اس بیماری میں مبتلا مریض مہینوں سالوں ڈاکٹرز کے پیچھے خوار ہوتا ہے، کیونکہ ڈاکٹر کو بھی کوئی معدے کی بیماری نہیں مل پاتی، اور دوسرا مریض بھی ڈاکٹر بدلتے رہتے ہیں۔

باقی سٹریس یا ڈیپریشن سے متاثر معدے کے مسلئے کو non ulcer dyspepsia بھی کہتے ہیں۔

👈۔Stress induced gastritis کی علامتیں

اسکی علامتیں ہر مریض میں کچھ مختلف ہو سکتی ہیں ، کچھ لوگوں کو صرف کسی ٹیشن یا تناؤ کے ٹائم ہی زیادہ علامتیں آتی ہیں تو کسی مریض کو کسی بھی ٹائم معدے کی علامتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سٹریس سے متاثر معدے کی عام علاماتِ میں جیسے

1: سینے اور معدے یا پیٹ میں جلن، درد کا ہونا

2:اپھارہ یا گیس کا مسلئہ ہونا،

3: بدہضمی اور بھوک میں کمی کا ہونا

4:کھانا کھانے کے بعد پیٹ پھول جانا

5: زیادہ بھوک کے باوجود تھوڑا کھانا کھا پانا

6: سر درد اور گیس دماغ میں چڑھنا جیسا لگنا

7: قے اور برپنگ کا ہونا، کھٹے ڈکار کا ہونا

8:بے چینی اور کمزوری محسوس کرنا

9:موڈ کا خراب ہونا ،

10: مزید اسے مریضوں کے ساتھ ڈیپریشن انزائٹی کی علامتیں واضح ہو سکتی ہیں جیسے  نیند کا مسلئہ ہونا یا گہری نیند کا نہ آنا ، چڑچڑاپن, ،ناامیدی ، مایوسی ، وزن میں کمی ، وہم و گمان کا شکار ہونا،ہیلتھ انزائٹی کا ہونا ,خود کو خطرناک ترین بیماریوں کا شکار سمجھنا ، اور ،ڈر، خوف میں مبتلا رہنا وغیرہ وغیرہ

(دائمی سٹریس یا تناؤ سے آئی بی ایس یا سنگرہنی یا اپھاڑا کا مسلئہ بھی ہو سکتا ہے، اور آئی بی ایس  بڑی آنت کو متاثر کرتی ہے، آئی بی ایس کی عام علاماتِ جیسے کھانے کے بعد فوری پاخانہ انا ، پتلے موشن کا ہونا، یا قبض کا ہونا، کبھی قبض تو کبھی موشن کا ہونا، اپھارہ یا پیٹ میں گیس کا  بھرنا،  پیٹ میں درد اور مروڑ کا ہونا کبھی کچھ دن کے لیے توکبھی مہینوں تک ،تیزابیت، جلن کا ھونا اور اس کی وجہ سے منہ میں چھالے بھی  پڑ جاتے ہیں اور جنسی خواہش کی کمی بھی ہو سکتی ہے)

👈 سٹریس کی وجہ یا رسک فیکٹر

اس کی وجہ ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں جیسے کہ

1:ماحولیاتی عوامل: جیسے کسی صدمے کا سامنا کرنا ،کوئی حادثہ دیکھنا ، کسی عزیز کا وفات پا جانا، وغیرہ وغیرہ

2:نیند کی خراب عادات کا ہونا اور موباٸل کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا کسی سکرین کا کثرت سے استعمال کرنا

3:کسی جسمانی تکلیف یا درد کا ہونا جیسے جوڑوں یا پٹھوں میں درد کا مسلئہ ہونا ، کمر درد کا مسلئہ ہونا اور عورتوں میں حمل یا ماہواری کے مسائل کا ہونا وغیرہ وغیرہ

4: گھریلوں ،کاروباری یا مالیاتی مسائل کا ہونا

5:جینیاتی رجحان :کچھ لوگ وراثتی طور پر بھی سٹریس کا جلدی شکار ہوتے ہیں ، مطلب چھوٹے سے مسلئے کو بہت بڑا مسلئہ سمجھ کر سٹریس میں مبتلا رہتے ہیں۔

(ہمارے ہاں کافی نوجوان احتلام ، جریان یا قطروں کا نکلنا کو لے کر بھی سٹریس تنائو کا شکار ہوتے ہیں)

👈 تشخیص و علاج

سٹریس سے متاثر معدے کے مسلئے کی تشخیص ڈاکٹرز  کلینیکلی کر تے ہیں، وہ بھی کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے کے بعد ، کیونکہ یہی معدے کی علامتیں اور بھی درجنوں بیماریوں میں ہوتی ہیں جیساکہ H pylori infection, اور  معدے کا السر یا زخم ،یرقان، ایسڈ ریفلیکس ، گندم سے الرجی والی بیماری وغیرہ وغیرہ

پہلے مریض کو antacid اور PPI میڈیسن دی جاتی ہیں اور اگر کسی مریض کو گیس اور معدے کے کیپسول سے فاہدہ نہ ہو رہا ہو یا زیادہ سٹریس کا مسلئہ ہو تو پھر مریض کو ڈیپریشن کی میڈیسن دی جا سکتی ہے، اور جس کو وہم یا سائیکی کا مسلئہ ہو پھر اس کو اینٹی سائیکوٹک میڈیسن بھی دی جا سکتی ہے، اور سٹریس کو کم یا کنڑول کرنے کے لیے سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جا سکتے ہیں۔ اور اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے اور علاج کا دورانیہ پورا کرنا چاہیے۔

👈 معدے کے مسلئے کے لیے پرہیز کا طریقہ

مریض کو ہر اس چیز یا Trigger سے  پرہیز کرنا چاہیے جو بدہضمی یا معدے کے مسلئے کا سبب بنتی ہے۔ جیسے، ٹینشن کو کم کرنا چاہیے ، یا سٹریس کا علاج کرنا چاہیے اور غذائی پرہیز جیسے گوبی، آلو، چاول، بین سے بنی چیزیں میدے سے بنی چیزوں، چائے، کولڈ ڈرنکس فاسٹ فوڈ وغیرہ، سے پرہیز کرنا چاہیے۔

باقی کھانا تھوڑا تھوڑا کھانا چاہیے ، چاہے دن میں 3 سے 4 دفعہ کھانا کھا لو ، اور نوالے کو 50، 60 بار چبہ کے کھائیں، رات کو کھانے کے 2 گھنٹے بعد سونا چاہیے ، اور وزن کو لمٹ میں رکھنا چاہیے, اور روزانہ 30 منٹ تک واک ورزش کرنی چاہیے۔

Loading