Daily Roshni News

تہتر سالہ کارل والینڈا جب دس منزلہ عمارت کی بلندی پر تنی ہوئی تار سے نیچے گر رہا تھا تب پتہ نہیں وہ کیا سوچ رہا ہوگا.؟

تہتر سالہ کارل والینڈا جب دس منزلہ عمارت کی بلندی پر تنی ہوئی تار سے نیچے گر رہا تھا تب پتہ نہیں وہ کیا سوچ رہا ہوگا.؟

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )تہتر سالہ کارل والینڈا جب دس منزلہ عمارت کی بلندی پر تنی ہوئی تار سے نیچے گر رہا تھا تب پتہ نہیں وہ کیا سوچ رہا ہوگا.؟ اُس کے تجربے اور مہارت کے حساب سے تو سب ٹھیک تھا پھر وہ آخر گرا کیوں. ؟ افسوس یہ بتانے کیلئے وہ نیچے زندہ سلامت نہیں تھا. کارل والینڈا ہوا میں تنی وائر پر ایک بڑے سے ڈنڈے پر اپنا توازن بنانے والا فنکار تھا. یہ حادثہ پورٹو ریکو میں ٹی وی پر لائیو ٹیلی کاسٹ ہوگیا تھا.

آپ نے پرانے دور کے ترازو دیکھے ہوں تو ان کے دونوں پلڑوں کے درمیان ایک ڈنڈا ہوتا تھا. اسے ہی میزان کہا جاتا تھا. وائر واکرز کے پاس بھی ایسا ہی ایک لمبا ڈنڈا ہوتا ہے جس سے یہ اپنا توازن بنا کر ایک پتلی تنی ہوئی رسی پر انتہائی بلندی پر چلتے ہیں. کارل والینڈا اس کھیل کا انتہائی تجربہ کار کھلاڑی تھا.

اُس دن پورٹو ریکو میں موسم اور اندازے کے برخلاف اچانک تیز ہوا کے جھونکے آئے. اس ہوا کا جواب نہ کارل والینڈا کے پاس تھا نہ اسکا تیس فٹ لمبا پول ان کے خلاف توازن کی جنگ جیت پایا. کارل صرف تین قدم ہی مقابلہ کر پایا اور پھر وہ نیچے لڑھک گیا. کارل تنی ہوئی بلند رسی پر چلنے والا نہ تو پہلا فنکار تھا نہ آخری. آج بھی اسکا پوتا ان ہی رسیوں پر چل کر داد وصول کر رہا ہے.

کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ کا تجربہ محنت اندازے سب غلط نکلتے ہیں. بظاہر سب کچھ ٹھیک ہوتے بھی نتائج نہیں ملتے. تب انسان مایوس ہو جاتا ہے. سوچتا ہے آخر اس سے زیادہ میں کیا کر سکتا تھا. یہی وہ مقام ہے جہاں دعا اور اللہ اور بندے کا تعلق سمجھ آتا ہے. آپ اپنا بہترین دے کر بھی دعا کریں. اے اللہ میری یہ محنت و کوشش قبول فرمالے.

آپ کارل والینڈا کی طرح دس منزلہ عمارت کی بلندی پر کسی تنی ہوئی رسی سے نہیں گرے جو مایوس ہو جائیں. آپ بار بار کوشش کر سکتے ہیں. گر کر دوبارہ اٹھ سکتے ہیں یہاں تک کے آپ کی دعائیں اور محنت قبول و منظور ہو کر وہ ہوا بدل دے جو انسانی کیلکولیشن اور اندازوں سے باہر کی دُنیا ہے.آپ کا میزان توازن لے لیتا ہے.

بشکریہ ریاض علی خٹک

Loading