جو بڑے لوگ ہوتے ہیں وہ ایسے ہی بڑے نہیں ہوتے انہیں اللہ نے خاص سوچ سے نوازا ہوتاہے
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )میڈم نورجہاں کا یہ واقع میں نے سنا بھی ہے اور کہیں پڑھ بھی رکھا ہے۔لاہور کے قریب کسی گاوں میں ایک عام سا شخص تھا جو میڈم نورجہاں کی گائیکی کا دیوانہ تھا۔وہ اکثر اپنے دوستوں سے کہتا رہتا تھا کہ میں نے میڈم نورجہاں کو اپنے بیٹے کی شادی پہ بلانا ہے۔ہر ماں باپ اپنے بچوں کے لئیے سپنے دیکھتا ہے مگر اکثر سپنے حالات کی وجہ سے ٹوٹ جاتے ہیں
اس شخص کے بیٹے کی شادی کا وقت آیا تو اس کے دوست اسے طعنے دینے لگے کہ بتاو اب میڈم کس دن آرہی ہیں ؟
وہ شخص کسی طرح میڈم کے گھر پہنچ گیا اور میڈم سے عرض کی کہ میں ایک غریب آدمی ہوں میرے بیٹے کی شادی ہے اور میں کئی سالوں سے گاوں والوں سے کہہ رہا تھا کہ میں میڈم کو اپنے بیٹے کی شادی پہ گانے کے لئیے لاونگا
میڈم جی آپ کی فیس دینے کی میری حیثیت نہیں ہے آپ اللہ کے نام پہ میرے بیٹے کی شادی پہ آجائیں
میڈم نے ایک لمحہ اس کی طرف دیکھا اور اپنے سیکرٹری کو بلا کر کہا کہ ان سے گاوں اور شادی کی پوری تفصیل نوٹ کرلو
میڈم نے اس شخص سے کہا کہ تم جاکر شادی کی تیاری کرو میں مہندی والی شام وہاں پہنچ جاونگی
جب اس نے گھر آکر اپنی فیملی کو سب بتایا تو اس کے بیٹے نے کہا کہ ابا جی آپ پہلے ہی اپنا کافی مذاق بنوا چکے ہیں اب مزید نہ بنوائیں میڈم نورجہاں بڑے لوگ ہیں انہوں نے آپ کا دل رکھنے کے لئیے کہہ دیا ہوگا مگر وہ آئیں گی نہیں
مہندی والی شام عصر کے بعد گاوں والوں نے دیکھا کہ کچی سڑک پہ دو گاڑیاں آرہی ہیں
پورے گاوں میں شور پڑ گیا کہ میڈم نورجہاں آئی ہیں
میڈم نے اس شخص سے پوچھا کہ کیا تم نے لوگوں کو بتایا نہیں؟
وہ کہنے لگا میڈم میں نے سوچا کہ پتا نہیں آپ آئیں کہ نہ آئیں میرا تو پہلے ہی بہت مذاق بنا ہوا ہے
میڈم نے اس پہ جو جواب دیا وہ جواب ہی میری تحریر کا مقصد ہے ، میڈم نے کہا کہ لوگ مجھ سے آکر پیسوں کی بات کرتے ہیں میری زندگی میں واحد شخص تم ہو جس نے مجھے اللہ کے نام پہ بلایا
میں تیرے لئیے نہیں آئی بلکہ اس کے لئیے آئی ہوں جس کے نام پہ تم نے مجھے بلایا ہے
فورا سٹیج کا انتظام کرو اور ساتھ والے گاوں میں بھی اعلان کروا دو
پروگرام میں سارے علاقے کی چودہراہٹ بھی آگئی اور میڈم کو خوب پیسے ہوئے
جب صبع صبع میڈم جانے لگی تو میڈم نے پیسوں کی وہ کٹھڑی اس شخص کو دے دی اور کہا کہ یہ پیسے تیرے ہیں میں جس کے لئیے آئی تھی اس سے حساب کرلونگی
میڈم نورجہاں بہت دجل قسم کی عورت تھی جو وہ کہہ دیتی تھیں کسی کی مجال نہیں تھی کہ وہ ان کی بات کو ٹال سکے
جس وقت فلم انڈسٹری پہ غنڈہ عناصر کا قبضہ ہوچکا تھا اور کسی کی عزت محفوظ نہیں تھی اس وقت بھی وہ اپنی مرضی سے گاتی تھیں
اگر کسی نے مزاج کے خلاف کچھ کہہ دیا تو ریکارڈنگ چھوڑ کر چلی جایا کرتی تھیں
اللہ ان کو جنت میں جگہ عطا کرے