Daily Roshni News

جو دل اللہ کے ذکر سے آباد ہو، وہ کبھی ویران نہیں ہوتا۔

جو دل اللہ کے ذکر سے آباد ہو، وہ کبھی ویران نہیں ہوتا۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )حضرت زین العابدین علیہ السلام ذکر کے متعلق فرمایاجو دل اللہ کے ذکر سے آباد ہو، وہ کبھی ویران نہیں ہوتا

آپ نے فرمایا _

اللہ کے ذکر کے بغیر دل اندھا ہو جاتا ہے ، اور جو اللہ کو یاد کرتا ہے، وہ ہمیشہ روشنی میں رہتا ہے _

اپ نے فرمایا :

اللہ کے ذکر سے بڑھ کر کوئی عمل انسان کو اللہ کے قریب نہیں کرتا _

اپ فرماتے ہیں :

اللہ کا ذکر ایک مضبوط قلعہ ہے ، جو اس میں داخل ہو گیا ، وہ دنیا اور آخرت کے خوف سے آزاد ہو گیا مومن کی زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہتی ہے _

#منقول_تحریر

________________

#حمزہ

 کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ ہر وقت اسے دیکھ رہا ہے اور جس نے اس ہر توجہ نہیں دی تو اسکے لئیے دوسر آپشن رکھا باطل کی صورت میں ، ظالم کی صورت میں ، دوسرے کے راہ روکاوٹ بن کر کھڑے ہونے والے یا والی کی صورت میں ، اور یہ سب روبوٹ ہونے کی صورت میں ، مطلب چل پھر تو رہے ہونگے پر مرضی انکی نہیں ہوگی ، اور یہ ایسا سوچیں بھی تب بھی مرضی کسی اور کی ہی ہوگی انہیں بس ایک وہم میں رکھا جائیگا ، اور یہ سلسلہ جب تک رہیگا جب تک یہ اہنے عقائد کسی اہل اللہ کے عقیدے سے میچ کرکے درست کرلے ، اور اسکے بعد اپنا طریقہ اسکے طریقے کے ساتھ میچ کردے ، پھر ایسے انسان کی اپنی سوچ بھی اور صورت بھی اسکے ہادی کی صورت کے ساتھ میچ ہونا شروع ہو جائیگی ، اور یہ دونوں ایک ساتھ باآسانی باطنی گفتگو کرسکتے ہیں ، اور جسے جو زیادہ دیکھیگا وہ سامنے والے کا اتنا غلام اس کھیل میں _

اسلیئے کہا گیا نماز قائم کرو ، نماز قائم کرو _

جسے زیادہ دیکھوگے وہ تم ہر حکومت کریگا _

 اب سامنے وہ بندہ یا بندی ہوگی لیکن پیٹ پیچھے ہورا ایک نظام ہوگا ایک گروپ ٹائپ سمجھ لیں _ !

اور وہ سب بس ایک روبوٹ جیسے ہونگے ، کیونکہ انکے عقائد کمزور ہیں ، تو توحید والا کانسیپٹ cancel _

وہ اسلیئے کہ ایمان لانا ہے اللہ ہر ، اسکے رسول ہر ، اسکے آخری نبی ہونے پر ، اسکے بھیجے ہوئے غیب یعنی کہ اہل اللہ ہر , سورۃ الشوری آیت 23 پر خاص طور پر اسکا ترجمعہ دیکھ لینا جسے طلب ہو _

قرآن کی آیک آیت کا انکار پورے قرآن کا انکار ہے _

قرآن پاک کا انکار اسکے بھیجنے والے کا انکار ہوا _

جب اسکے بھیجنے والے کا انکار ہورہا ہے وہ بھی کھلے عام

تو توحید والا کانسیپٹ اقرار تک تو ٹھیک رہا سب _

وضو بھی کیا ، غسل بھی کیا ، نمازیں بھی پڑھیں ،

روزے بھی رکھے ، تین دن مطلب سہ روزے بھی لگائے ، 

چالیس دن بھی لگائے ، بات اتنی بنی کہ نمازیں پڑھتے رہینگے پنچ گانہ روزے رکھتے رہینگے ہورے تیس تراویح بھی پڑھینگے ، تو سب سیٹ اور جیسے یہ کرنا چھوڑا تو سب خراب ہو جائیگا !

وجہ دین سے دوری

کیونکہ اگر انکو بتایا گیا ہوتا کہ دل صاف کیوں نہیں کرتے جہاں سے مسئلوں کی جڑ نکلتی ہے ، جہاں سے اندھیرا اور نور نکلتا ہے _

جہاں سے حق اور باطل میں تفریق ہوتی ہے ، یہ الگ بات ہے سب اللہ ہی کے حکم سے چل رہے ہیں ، ہر جو ظالم ہیں ،

اللہ بھی ان سے بدظن ہے , اسلیئے نہیں کہ وہ ظالم ہیں ،

بلکہ اسلیئے کہ ظلم بھی کرتے ہیں اور اللہ کی مخلوق سے بدگمائیاں بھی رکھتے ہیں ، پھر بات بغض ہہ چلی جاتی ہے ،

پھر بغض سے حسد اور حسد سے احساس کمتری جڑی ہے ،

بس پھر یہاں شیطان کو موقع لگتا ہے ، وہ خون کی رگوں میں دوڑتا ہے ، اسکی مثال ایسی ہے جیسی نور کی مثال ہے ، کیونکہ نور بھی خون میں گردش کرتا یے _

لیکن بس فرق صرف نظر اور سوچ کا یے _

چاہو تو ادھر آجاؤ جہاں اللہ ہی اللہ ہے اللہ کی صورت میں

یا ادھر چلے جاؤ جہاں شیطانوں کا اور ملائکہ کا سردار ہے _

کنٹرول اللہ کا اور اسے کا عطا کیا گیا ابلیس کو بھی دیا گیا _

آپ کو دھوکہ دینے کے لئیے کہ یہ رحمن کا مییسج ہے ،

ہر وہ میسج ہوگا شیطان کا _

جو دشمنی بھرپور زور شور اور جتنی اس میں طاقت ہے اتنا زور لگاتا ہے ، یا آسان لفظوں میں کہوں جتنا اللہ چاہے _

وہ اللہ بننا نہیں چاہتا وہ اسکا نمائندہ بننا چاہتا ہے اور چاہتا رہیگا _

اسی لئیے وہ ملعون ہے کیونکہ سوائے اللہ کے سب کو فناء ہے ، شرط کیا رکھی گئ ( سوائے اللہ کے )

مطلب اللہ کا امر ہر وہ آدم ہے جسے فرشتے اور جنات سجدہ کریں ، ابلیس نے سجدہ نہیں کیا تو وہ اپنے نمائندوں سے کیوں سجدہ کرواتا ہے آدم علیہ السلام کو آج بھی ؟

اسکا اسکے پیچھے مقصد اس جن کو ایک کشمکش میں ایک جھکنے والے پوسچر میں جسکا وہ اور اسکے ساتھی مذاق اڑاتے ہیں آج بھی ، تاکہ وہ یہ مقام اہنی زندگی میں آنے ہی نا اور اپنا کام بخوبی کرتا رہے ایک ڈر کے ساتھ _

اہل اللہ اپنا کام محبت سے شوق سے کرتے آئیے ہیں ، جیسے

انہیں پہلے ہی سب علم تھا بس یاد دہانی کروانے والے نے ٹھیک وقت ہہ ٹھیک بات ، ٹھیک کام ، ٹھیک قدم اٹھوایا _

یہ ہی نور یے ، ہاں کچھ جو ڈفالٹر ہیں ، مطلب جادو جنات وغیرہ کرنا سیکھتے آئے ہیں کرتے آئے ہیں ، انکے لئیے No Entry ka Bord , جب تک کہ وہ ان لوگوں کا نقصان ختم کرے جسکا وہ کرچکا یا کرچکی ، کیونکہ اس راستے کا اپنا ایک وزن یے اوہر سے گناہوں کا وزن ، دوسروں کے ساتھ زیادتیوں سے ملنی والی آہ اور بدعاؤں کا وزن جب یوگا تو ڈگمگا نے کے لئیے اس وقت تیار ہوجاؤ ، ایسے وقتوں میں

کسی کا ساتھ بہتر ہے جیسے کہ اہل مزارات _

نور کو دکھائ دیتے ہوئے بھی دکھائ نہیں دے پاریے کچھ لوگ وجہ ایک ہی یے وہ قرآن کی آیت مبارکہ جس میں ارشاد فرمایا گیا جو یہاں کے اندھے ہیں وہ وہاں کے بھی اندھے رہینگے اور مزید گمراہ  _

دلوں ہر تالے لگ چکے ہیں کافیوں کی ، وجہ

عشق سے زیادہ دماغ ہر زور دینا مطلب اہنی ذہانت ہر ،

خود کو کنٹرول کرنے سے زیادہ دوسروں کو کنٹرول کرنا سیکھنا اور کرنا جیسے کبتر کو تیار کیا جاتا ہے  _

روحانیت کی بھی اب دو ہی قسمیں ہوگئیں ایک کا تعلق

رحمان سے یے دوسرے کا ابلیس سے جسکی حکومت بھی بیت بڑی یے کافی اسکے چاہنے والے ہیں ، مطلب فین فالوؤنگ کافی بڑی یے _ پر بھولو مت انکی طرح کہ اس نے کیا کہا ہوا ہے اللہ سے کہ میں صراط مستقیم ہر بیٹھونگا _

میں ان کو بہکاؤنگا _

میں آگے سے ہیچھی سے سامنے سے دائیں سے بائیں سے حملہ کرونگا _

نیچے اور اوپر چھوڑدیا :

نیچی کے لئیے اس نے باجیوں والی ٹیم کو تعینات کیا ، انکی اور سامنے والے کے انٹرسٹ کے مطابق _

اور اوپر سے اسلیئے چھوڑدیا اگر اللہ نے نگاہ ڈالی تو میں جل جاؤنگا اور اللہ لطیفہ آنا پہ نگاہیں ڈالتا ہے , اسکا مقام

سر ہہ ہوتا یے _

نا بنیں Robot انسان بنیں ، محسوس سے سب کچھ سمجھا جاسکتا یے _

 لیکن وہ ہی بات ظالم کے بس کا نہیں محسوس جب تم محمد و آل محمد اس ہر ایسی نگاہ کا نا کردیں جس کے بعد اندھیرے کا کوئ وجود باقی نا رہے ، اسلئیے حقوق العباد کا خیال رکھیں ، حقوق اللہ خود چل کر آئیگا کہ میرا وقت آگیا ہے اب یہ کام کرو اور مجھے راضی کرلو _

پر کچھ لوگوں کو وہ دوسری والی صورت چلا رہے ہیں _

اس میں سامنے والے سے محبت کرنا ، اصل میں پھر اسکے بعد اسے اپنے ہر ایک بندے سے ملوانا جیسے ایک کتا ہڈی کو منہ میں ڈال کر سب کے پاس باری باری لیجاتا یے _

شکاری کا شکار بننا اچھا ہے بنسبت شکاری کا کتا بننے سے _

 مقصد ! انٹرسٹ ، دجال کی آمد کی تیاری _

اسلیئے میں انکو نام دیتا ہوں میں ( دوسری پارٹی ) ہر یہ ماننے کو تیار نہیں ہوتے ، اور یہ صحیح بات ہے یہ دوسری تب ہوں جب یہ اللہ کے کام کے علاؤہ کوئ اہنی منشاء رکھ کر کام کریں _ اور ایسوں کو پھر یہ دوسری پارٹی اہنی مفاد میں مطلب وہ ہی انٹرسٹ کے حساب سے استعمال میں لیتے ہیں کسی بھی چھوٹی Situation , یا کوئ کنورزیشن ، یا کوئ ایک مخصوص ہوسٹ اپرو کرنا ، یا پھر کسی کو بار بار سوچنا اس وقت تک جب تک جسے سوچا جا رہا ہے وہ اس سوچنے والے کے بارے میں جان نا جائے اور پھر وہ بھی اسکا لطف لے بدلے میں۔ عورت کا انٹسرٹ وہ ایک ہی ہے آل محمد کا نور  , اس وقت خاص طور پر جب تم یہ دعویٰ کرو کہ ہمارا تو پیر ہے اور وہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں _

ایسی ذہنیت والوں کے لئیے :

سورۃ الشوری آیت 23

سورۃ المائدہ آیت 35

سورۃ النساء آیت 59

سورۃ الاحقاف آیت 19

ڈھونڈنے والوں کو ہم نئ دنیا دیتے ہیں

(علامہ اقبال رح )

اب جو نا تو کسی کی بات کو تسلیم کرے  نا ہی قرآن کو مانے انکا کیا انجام ہوتا یے آخر میں ؟

ایسے ہی لوگوں کو

چلا پھرا رہا کوئ اور ہوتا ہے ، مقصد صرف اسی کا انٹسرٹ ہوتا یے ، دین کا کام کوئ بھی دور دور تک نہیں ، اب سب کچھ

خودی کو کر بلند اتنا ہہ آکر رک جاتا یے ، کچھ کروگے تو اللہ آگے سے پوچھیگا بھی کہ بتا بندے تیری رضا کیا ہے _

اللہ کریم سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں ذکر کے اوپر استقامت عطا فرمائے اللہ ہمارے تمام تر سلسلوں کا فیض اسی طرح جاری فرمائے رکھ ، سب کو دین کی صحیح سمجھ اور صحیح ڈائریکشن عطا فرما ،انکی نیتیں خالص بنا ، صرف ایک اللہ کو پانے کی _

 جو انہیں منزل مقصود تک پہنچائے ،

سب کو صراط مستقیم ہر چلنے کے لئیے  استقامت نصیب فرما ، ایسی استقامت جسکے بعد کوئ روک ٹوک نا رہے _

مالک ہمارے دشمنوں کو نیک ہدایت دے ، ہدایت کے قابل نہیں تو ہم سے دور کردے انکو ، انکے شر سے محفوظ فرما

دائیمی  و حقیقی تجھے آل محمد کے وسیلے کا وسیلہ

آمین ثم آمین

Loading