Daily Roshni News

حروفِ مقطعات ، اسرار و رموز کا خزینہ۔۔ تحریر بعد از تحقیق۔۔۔ سجاد کانجو

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ حروفِ مقطعات ، اسرار و رموز کا خزینہ۔۔ تحریر بعد از تحقیق۔۔۔ سجاد کانجو) حروفِ مقطعات قرآن مجید میں استعمال ہونے والے وہ عربی ابجد کے حروف ہیں جو قرآن کی بعض سورتوں کی ابتدائی آیت کے طور پر آتے ہیں۔ مثلاً الم، المر وغیرہ۔ یہ عربی زبان کے ایسے الفاظ نہیں ہیں جن کا مطلب معلوم ہو۔ ان پر بہت تحقیق ہوئی ہے مگر ان کا مطلب اللّٰہ تعالیٰ جل جلالہ کو معلوم ہے۔

قرآن کی زبان فصیح عربی ہے۔ عربی میں ھمزہ کو شامل کر کے 29 حروف ہیں جنہیں حروف ابجد کہا جاتا ہے۔ ان حروف میں سے 14 حروف قرآن میں حروف مقطعات کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ ان حروف کے کے مختلف جوڑ قرآن کی 29 سورتوں سے پہلے استعمال ہوتے ہیں۔ وہ حروف جو مقطعات کے طور پر قرآن میں استعمال ہوئے ہیں، یہ ہیں ا ل م ص ر ك ه ي ع ط س ح ق ن ۔ یہ ترتیب قرآن میں حرف کے پہلے استعمال کے مطابق ہے۔ تین کے علاوہ باقی تمام جگہ جہاں یہ حروف آتے ہیں وہاں اس کے فوراً بعد قرآن کا ذکر ہوا ہے۔ باقی تین جگہ بھی فوراً بعد تو نہیں لیکن کچھ آیات کے بعد قرآن کا تذکرہ ہے۔ ان حروف کے جوڑ ایک حرف سے پانچ حروف تک ہیں۔ سب سے زیادہ بار (سات دفعہ)   حم آتا ہے۔ چھ بار الم آتا ہے۔ پانچ حرفی جوڑ كهيعص صرف ایک دفعہ آتا ہے۔ ”ا“  جہاں بھی آتا ہے اس کے بعد  ”ل“  ضرور آتا ہے۔

مقطعات کا لفظی مطلب اختصار (انگریزی میں abbreviation) کے ہیں۔ بعض خیالات کے مطابق یہ عربی الفاظ کے اختصارات ہیں اور بعض لوگوں کے مطابق یہ کچھ رمز (code) ہیں۔ یہ حروف 29 سورتوں کی پہلی آیت کے طور پر قرآن کریم میں ہیں اور سورۃ الشوری (سورۃ کا شمار: 42) کی دوسری آیت کے طور پر بھی آتے ہیں۔ یعنی یہ ایک سے پانچ حروف پر مشتمل 30 جوڑ (Combinations) ہیں۔ جو 29 سورتوں کے شروع میں قرآن میں ملتے ہیں

قراٰنِ حکیم میں 114سورتیں ہیں ، جن میں سے 29 سورتوں کی شروعات مختلف مُفرد حُروف  اور کلمات سے ہوتی ہے جیسا کہ الٓمٓ ،  یسٓ ،  طٰہٰ اور  نٓ وغیرہ ۔

ان کو حُروفِ مُقَطَّعات کہتے ہیں۔

حُروفِ مُقَطَّعات کی اقسام:

 حروفِ مقطعات پانچ طرح کے ہیں :

ایک حرفی : یہ تین سورتوں میں ہیں ، جیساکہ نٓ ،  قٓ اور صٓ۔

 دو حرفی : یہ نو سورتوں میں ہیں جیساکہ حٰمٓ ،  یٰسٓ ،  طٰہٰ ،  طٰسٓ وغیرہ۔

تین حرفی : یہ تیرہ سورتوں میں ہیں جیساکہ الٓمّٓ ،  طٰسٓمّٓ ،  الٓرٰ ،  عٓسٓقٓ وغیرہ۔

چار حرفی : یہ دو سورتوں میں ہیں جیساکہ الٓمّٓرٰ ،  الٓمّٓصٓ۔

پانچ حرفی : یہ بھی دو سورتوں میں ہیں جیساکہ کٓھٰیٰعٓصٓ ، حٰمٓ عٓسٓقٓ۔

ان حروف کا معنیٰ: حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کلمات کے معنیٰ  تک دماغوں کی رسائی نہیں اور ان کے معنیٰ سمجھ ہی نہیں آتے  ہیں۔

 علّامہ محمود آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : غالب گمان یہ ہے کہ حروف مقطعات پوشیدہ  علم اور راز ہیں ، جن سے علما ناواقف ہیں۔

اسی وجہ سے حضرت سیّدُنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ہر کتاب کے راز ہوتے ہیں اور قراٰن مجید کے راز سورتوں کےشروع میں آنے والے حروف ہیں۔

 چونکہ ان آیات میں عرب دانوں کو   چیلنج اور عاجز کرنے والا معنیٰ بھی ہے اس لئےجن 29 سورتوں میں حروف مقطعات آئے ہیں ان میں سے 26سورتیں مکی ہیں کہ کفارِ مکہ کو اپنی عربی پر بڑا غرور تھا  اب انہی کی زبان ، انہی کے حروف میں کلامِ مجید کو نازل کیا گیا ہے اور چیلنج کیا گیا کہ اگر یہ کسی مخلوق کا کلام ہے تو پھر ایسا کلام بنا کر دکھائیں لیکن وہ ہرگز نہیں بنا سکتے۔

قرآن مجید میں چار سورتیں ایسی ہیں جن کے نام ہی ان سورتوں میں موجود حروف مقطعات پر رکھے گئے ہیں۔ یہ چار سورتیں سورہ طہ،سورہ یاسین،سورہ ص اور سورہ ق ہیں۔ یہاں تمام حروف مقطعات کی قرآن میں جگہ بتائی گئی ہے۔ تمام سورتوں میں پہلی آیت کے طور پر حروف ملتے ہیں۔ صرف سورۃ الشوریٰ میں پہلی آیت میں حم اور دوسری آیت میں عسق ملتا ہے۔

(جنت میں اھل جنتی یوں کے سینوں سے دو سورتوں کے علاوہ (سورۂ طہ اورسورۂ یس) علاوہ تمام قرآن اٹھالیاجائے گا (روح المعانی61ص134)

حروفِ مقطعات کے مطالب و معانی پر تحقیق ہوتی رہی ہے اور بہت سے نظریات ہیں مگر حقیقت میں اس کا علم اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ کو ہے۔..

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریر میں غلطی و کوتاہی کی قبل از وقت معذرت۔ کوشش تو پوری کی ہے کہ غلطی کا احتمال نہ رہے۔ اس حوالے سے آپ کی رائے، درستی و اضافہ میرے لیے باعث حوصلہ ھو گا۔ خدا آپ کا حامی و ناصر ہو۔  آمین

تحریر بعد از تحقیق: سجاد کانجو

Loading