Daily Roshni News

خدا نے کیوں آدم کو بنایا۔۔۔

خدا نے کیوں آدم کو بنایا۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )خدا بے تعارف بھی تو رہ سکتا تھا گمنام انونیمس ۔ خدا نے کیوں آدم کو بنایا وہ جب Anonymous  کے حرفوں میں بھی نور تھا ، آدم کو بنانے سے قبل اس نے علم الاسما بنایا تھا جب اس نے کائنات کو کہہ کر بنایا تھا وہ ان کہے گئے حرفوں میں خود موجود تھا اور وہ ن کا لفظ تھا جب اس نے کن کہا تھا کن کے اندر ن وہ خود تھا اگر وہ خود ن میں نہ ہوتا تو کبھی کائنات نہ بنتی قرآن کے ن کے اندر بھی وہ خود ہے قرآن کا نور کائنات کے نور کے اندر نازل ہوا ہے ہم سب حرف اور لفظ ہیں جا کر ڈی این کی ٹصویر دیکھ لو وہ شروع سے دیالو ہے دینے والا ہے اس نے آدم کو اپنی روح دے کر جنت میں بسایا ، آدم کی نظر سے جنت کو دیکھا تو اُسے محسوس ہوا کہ آدم اکیلا ہے خدا کا اکیلا پن تو آدم کی وجہ سے دور ہوگیا تھا مگر آدم کا اکیلا پن خدا سے نہ دیکھا گیا  یہ ساری باتیں شریعیت میں نہیں ہوسکتیں نہ ہی کسی اور علم کے تحت یہ باتیں ہوسکتی ہیں کیونکہ ان کا تعلق زبان سے ہے اور اردو وہ واحد زبان ہے جو ہر زبان کے الفاظ کو کھلے دل سے قبول کرتی ہے اللہ کا یہ قانون ہے کھلے دل والے کو اللہ کھل کر عطا کرتا ہے اس نے ہر قسم کی آواز کو اردو ابجد میں جگہ دی ہے اور صرف اس لئے کہ وہ کھل کر اللہ کی قدرت کا بیان کرسکے  آدم کے بننے سے قبل انگریزی کی ڈکشنری بن چکی تھی  کسی عربی عالم فاضل سے پوچھ لو کہ ” قرا” کا مطلب کیا ہوتا ہے وہ یہ ہی کہے گا ۔۔۔ اس نے پڑھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر کیا پڑھا یہ کوئی نہیں بتائے گا اس نے جب ” ن ” پڑھا تو قرآن ہوا یعنی اس نے اپنے آپ کو پڑھا کیونکہ وہ نور ہے اور ” ن ” نور کا پہلا حرف ہے دنیا میں کسی بھی ماہر لسانیات سے پوچھ لو کہ سب سے زیادہ آوازوں کس زبان کے ابجد میں ہیں تو وہ ” اردو” کا نام لیں گے جب تک ہم سپوکن نہیں ہونگے ہم حکمت سے دور رہیں گے قرآن سپوکن ہے ہم ۔۔ الم کو الف لام میم پڑھ رہے ہیں پڑھ درست رہے ہیں لکھ غلط رہے ہیں جس دن ہم نے لکھنا درست کیا نہ ہم الف لام میم کو All if love me  پڑھیں گے پھر ساری عربی انگریزی سمیت دیگر سات مشہور زبانوں میں کھل جائے گی کیونکہ قرآن سپوکن ہے اور سات بڑی زبانوں میں موجود ہے مگر ہم تو اردو تک میں نہیں پڑھتے فرینچ میں کیا پڑھیں گے جب حوا بنی اس سے قبل ہوا بن چکی تھی اور ہوٰ کا مطلب ہے وہ ۔۔ یہ تینوں آدم کے لئے بہت لازم تھیں اس نے ہوٰ کے  لفظ کو درمیان میں رکھا ۔۔۔ ہوا اب اندر جاتی ہے باہر آتی ہے وہ آدم کی پسلی سے نکلی حوا نے آدم کے الف کو اپنے لفظ کے آخر میں لگایا ۔۔ آدم کا الف حوا کے لفظ کے پیچھے لگ گیا پسلیوں ٹیڑھی ہوتی ہیں ریڑھ کی ایک ہڈی کے ساتھ سات پسلیاں لگی ہوتی ہیں اسی لئے زمین کے گر د سات آسمان ہیں اور کعبہ کے گرد سات چکر ہیں آسمان بنانے سے قبل اس نے پسلیاں بنائی تھیں  نکتہ بنانے سے قبل اس نے نون غنہ بنایا تھا اسی لئے اللہ نے قرآن میں کہا ہے کہ گنتی کرنے والوں سے پوچھ لو کیونکہ اندر کی باتیں فقیروں کی گنتی میں ہوتیں ہیں بیٹی کو گنتی کرکے 33،33،33 کرکے پورا خدا دے دیا تھا صل اللہ علیہ والہ وسلم

Loading