خواتین متوجہ ہوں!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انترنیشنل)اولاد کا نہ ہونا کوئی عیب نہیں ہے اگر آپ کو اللہ نے اولاد نہیں دی تو آپ دعا کرتی رہیں مگر خود کو نہ مکمل نا سمجھیں۔۔۔۔ مکمل عورت ہونے کے لیے اولاد کو پیدا کرنے کی کوئی شرط اللہ نے نہیں رکھی۔۔۔۔ خود ساختہ ادھورا پن محسوس کرنا یا دنیا والوں کی باتوں کو دل پر لینا محض احساس محرومی اور بے وقوفی ہے۔ باایمان مسلمان کو کبھی کسی اور کی نعمت دیکھ کر احساس محرومی نہیں ہوتا اور باایمان مسلمان ہر حال میں ٹیسٹ میں کامیاب ہونے کی کوشش کرتا ہے۔۔۔۔ اگر مکمل عورت ہونے کے لیے اولاد لازمی ہوتی تو دونوں عالم کے سردار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سب سے لاڈلی زوجہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کو اللہ اولاد ضرور عطا کرتا۔۔۔۔۔
ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ اپنے حبیب کی سب سے محبوب بیوی کو اللہ اولاد سے محروم رکھے۔۔۔۔ یا انہیں نامکمل رکھے ( معاز اللہ) ؟؟؟ عورت کو مکمل بنانے کا یہ اسٹینڈرڈ دنیا والوں نے سیٹ کیا ہے۔ اللہ نے نہیں۔۔۔۔
خاندان کی (پولیس والی) عورتوں کی باتوں میں مت آئیں کہ بچے شوہر کے پیروں کی زنجیر ہوتے ہیں اس لیے کچھ بھی کرو بس بچہ پیدا کرو ( اس طرح کی باتیں سن کر عورتیں جادو ٹونے کے چکر میں پڑ جاتی ہیں، دو نمبر بابوں کے پاس چلی جاتی ہیں کہ اگر بچہ نہ ہوا تو شوہر بھاگ جائے گا)۔
اپنی جذباتی اور روحانی صحت پر خاص توجہ دیں تاکہ ان پولیس والی عورتوں کی باتیں آپ کو پریشان نہ کر سکیں۔ ان سوچوں سے خود کو آزاد کریں کہ میرا میاں بھاگ جائے گا۔ کچھ پراڈکٹو کام کریں اور دین کے کام سے زیادہ نفع بخش کام اور کیا ہے؟ دین سیکھیں، دین سیکھائیں۔ مقصد حیات پر کام کریں۔ مظلومیت کے دائرے سے باہر نکلیں۔
اولاد کا نہ ہونا بھی ایک امتحان ہے اور اللہ ایمان والوں کا امتحان لیتا ہے، سب کے امتحان مختلف ہوتے ہیں۔ آپ کو دنیا میں جن امتحانات میں ڈالا جاتا ہے وہ سب آپ کی کامیابی کے پراسس کا حصہ ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی کی رضا میں راضی رہیں۔ اللہ کی رضا میں راضی رہنا ہی مومن کی کامیابی ہے۔
نوٹ : یہ درخواست خاص طور پر خواتین سے کرتا ہوں کہ اگر آپ کے گھر میں کوئی ایسی خاتون ہیں جن کی اولاد نہیں ہے۔ تو اس کا جینا حرام نہ کریں۔ اسے طعنے نہ دیں۔ دو نمبر بابوں کے پاس جانے کے مشورے نہ دیں۔ اسے زبردستی احساس کمتری میں مبتلا نہ کریں، ہر وقت ہر ایونٹ پر الٹے سیدھے سوال نہ کریں۔ سب کے سامنے بار بار نہ پوچھیں کہ اور کب خوشخبری سناو گی، یہ اللہ کی مرضی ہے کہ وہ کسے کتنی اولادیں دیے اور کسی کو ایک بھی نہ دے۔ اس لیے آپ ابلیس کی ساتھی نہ بنیں اپنے سوالوں سے اپنی باتوں سے اس عورت کو مزید پریشان نہ کریں۔ اگر آپ کو اس کی اولاد نہ ہونے کا اتنا غم ہے تو جائے نماز بچھا کر بیٹھ جائیں اور اس وقت تک نہ اٹھیں جب تک اولاد کی خوش خبری نہ مل جائے یا پھر خود بچہ پیدا کر کے اس عورت کو دے دیں۔
اور اگر وہ اس امتحان میں کامیاب ہونے کے لیے اللہ کی رضا میں راضی ہوگئی ہے کسی کے سامنے یہ رونا نہیں روتی ہے تو یہ مت کہیں کہ بھئی اسے تو اب اکیلے رہنے میں مزہ آتا ہے بچے کی ذمہ داری جو نہیں ہے۔
کئی خواتین جن کے ہاں اولاد نہیں ہے نیم پاگل ہوچکی ہیں اپنے ہی خاندان کی ظالم فرعون صفت عورتوں کی وجہ سے۔ اس لیے رحم کریں اور نامکمل عورت کا سرٹیفیکیٹ دینا بند کریں۔۔۔۔ مرد ہو یا عورت، کامل صرف تقوی کی بنیاد پر ہوگا اور تقوی کا جج کرنے والا صرف اللہ پاک ہے۔