خواتین کے عالمی دن پر
خصوصی کلام ۔۔۔۔۔۔ سونیا علی
کتنے دکھ درد دیتا زمانہ عورت ذات کو
مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے
شیشے کی طرح توڑکر کرچی کرچی کر دیتا ہے
زمانہ عورت ذات کو
مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے
خودہی سمیٹ لیتی ہے اپنی ذات کی کر چیاں اپنے
لہو لہان ہاتھوں سے مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے
وفائیں نبھاتے نبھاتے تھک جاتی ہے
مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے
اپنا ظرف کھو کے اپنوں کی انا کی بھینٹ چڑھ جاتی ہے
مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے
اپنی خوشیاں اُدھاردے کے اپنوں کی خوشیاں
بھیک میں مانگ لیتی ہے۔ مگر یہ پھر بھی خاموش رہتی ہے۔