Daily Roshni News

خوشبوؤں کی شاعرہ۔۔۔ شاعرہ۔۔۔پروین شاکر

(خوشبوؤں کی شاعرہ)

شاعرہ۔۔۔پروین شاکر

خوشبوؤں کی اس شاعرہ کے الفاظ،

اُن کی شاعری کی طرح خوشبو سے بھی زیادہ مہک رکھتے ہیں۔

جیسے ہر دھڑکن کی دھڑکن میں

کوئی نرم سی صدا گونجتی ہو —

ایسی جو سنی کم جاتی ہے، مگر محسوس بہت زیادہ ہوتی ہے۔

میرے لیے پروین شاکر کی شاعری، صرف شاعری نہیں…

بلکہ ایک نرم آنسو ہے، ایک ماں کی خاموش دعا،

اور ایک پیاسی سی خواہش کا نام ہے۔

ایسے الفاظ…

جو روح کو چھو جائیں — اور دیر تک مہکتے رہیں۔

اِک لمحہ تو پتّھر بھی خُوں رو جائے

 جب خُوابوں کا سونا مٹّی ہو جائے

 اِک ایسی بارش ہو میرے شہر پہ جو

سارے دِل اور سارے دریچے دھو جائے

پہرہ  دیتے  رہتے  ہیں  جب  تک  خدشے

کیسے رات کے ساتھ کوئی پھر سو جائے

بارش اور نمو تو اُس کے ہاتھ میں ہیں

مٹّی  میں  پر  بیج  تو  کوئی بو  جائے

تین رُتوں تک ماں جس کا رَستہ دیکھے

 وُه بچّہ ، چوتھے موسم میں کھو جائے

(خوشبوؤں کی شاعرہ)

#پروین____شاکر ¹⁹⁹⁴-¹⁹⁵²

مجموعۂ کلام : (خود کلامی)

Loading