خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں خواتین کے نام پر موبائل سمز استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ انسداد دہشتگردی خیبرپختونخوا کے ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ دہشتگردی میں استعمال ہونے والی اکثر موبائل سمیں پنجاب اور سندھ کی خواتین کے نام پر ہوتی ہیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق دیہی خواتین سے بے نظیر انکم سپورٹ اور دیگر پروگرامزکےتحت انگوٹھے لگوائے جاتےہیں، انگوٹھےکا نشان لگاکر اس کے ذریعے موبائل سمیں نکلوائی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بھتہ خوری اور دہشتگردی کے زیادہ تر واقعات میں افغان ملوث ہیں، غیر قانونی مقیم افرادکے انخلا سے دہشتگردی کےواقعات میں کمی آئےگی۔