رشتے انسان کی زندگی کی سب سے قیمتی دولت ہیں ،
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )مگر افسوس کہ ہم اکثر اُن کی اہمیت کو سمجھنے میں دیر کر دیتے ہیں ،
ہم کسی سے روٹھ جائیں تو انا کی دیوار ہمیں منانے سے روکتی ہے ،
غصے میں کہے گئے چند الفاظ نہ صرف دلوں کو توڑ دیتے ہیں .
بلکہ محبت کے انمول رشتوں کو بھی دیمک کی طرح چاٹ جاتے ہیں ،
ہم اِس گمان میں مبتلا وقت ضائع کرتے رہتے ہیں کہ اگر ہم کسی دوسرے شخص کے لیے اہم ہیں تو اُسے ہمیں منانے میں پہل کرنی چاہیے ، لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ محبت ہمیشہ پہل کی منتظر نہیں ہوتی ، بلکہ قربانی اور ایثار کا تقاضا کرتی ہے۔
ناراضگی ایک ایسی آگ ہے جو دلوں میں جلتی رہے تو پھر محبت کے نرم جذبے اِس آگ کی تپش سے خاکستر ہو جاتے ہیں ،
جب ہم کسی سے دوری اختیار کرتے ہیں ،
تو ابتدا میں یہ صرف ایک چھوٹا سا وقفہ محسوس ہوتا ہے ،
مگر وقت کے ساتھ یہ فاصلہ دلوں کو اِس حد تک جدا کر دیتا ہے کہ پھر واپسی کا راستہ ماند پڑ جاتا ہے۔ گلے ،
شکوے ، شکایتیں وہ زنجیریں ہیں جو ہمارے احساسات کو جکڑ لیں تو پھر ہمیں رشتوں کی خوبصورتی محسوس ہی نہیں ہوتی ،
انسان کی فطرت ہے کہ جب اُسے محسوس ہوتا ہے کہ دوسرا شخص اُس کی فکر نہیں کرتا ، اُسے توجہ نہیں دیتا ،
اُس کا احترام نہیں کرتا ، بدتمیزی کرتا ہے ،
بد زبانی کرتا ہے ،
اُسے تکلیف پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ،
تو وہ بھی رفتہ رفتہ ایسے بدتمیز و بد تہذیب ، لا پرواہ و غافل شخص کے لیے اپنے دل کے دروازے بند کر لیتا ہے ،
اور یوں محبتوں کے چراغ بجھنے لگتے ہیں۔
زندگی کا حُسن رشتوں میں ہے ،
ماں باپ ، بہن بھائی ، میاں بیوی دوسرے عزیز و اقارب سے جڑے رشتے ، جی ہاں یہ رشتے وہ آئینہ ہیں
جن میں ہم اپنی ذات کا عکس دیکھتے ہیں ، اگر ہم انا کے خول کو توڑ کر اور تھوڑا باہر نکل کر ایک قدم آگے بڑھائیں ،
تو شاید ہم اپنے تعلقات کو ٹوٹنے سے بچا سکیں ،
جُھکنا کوئی کمزوری نہیں ،
معافی مانگنا کوئی حیثیت میں کمی کی بات نہیں ،
بلکہ یہ محبت کی سب سے بڑی طاقت ہے ، وقت کبھی کسی کے لیے نہیں رکتا ،
اگر آج آپ نے اپنے رشتوں کو بچانے کی کوشش نہ کی تو کل شاید اُن کا وجود صرف ایک یاد بن کر رہ جائے ،
اِس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ،
اپنی ناراضگیوں کو بھول جائیں ،
گلے شکوے مٹا ڈالیں ،
اور محبت کے رشتوں کو ، تعلقات کو دوبارہ زندہ کریں جو مرنے کے قریب ہیں ،
کیونکہ محبت وہ خزانہ ہے جس کی خوشبو ہماری زندگی کو صحیح لطف اور حقیقی معنویت عطا کرتی ہے ،
یاد رکھیے خوبصورت رشتوں کے ساتھ ہنسی خوشی جینے کے بغیر یہ زندگی ایک ویران صحراء کے سوا کچھ بھی نہیں”