Daily Roshni News

زمینی زندگی – ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔۔۔تحریر ۔۔۔ خیر بخش

زمینی زندگی – ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

تحریر ۔۔۔ خیر بخش

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ زمینی زندگی – ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔۔۔ تحریر ۔۔۔ خیر بخش) کائنات میں زمین کے علاوہ زندگی کہیں بھی موجود ہوسکتی ہے کسی بھی روپ اور بہروپ میں، تاہم ایسے امکانات کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے کہ وہ زندگیاں ٹھیک زمینی زندگی کی مثل ہوں۔

زمین پر زندگی کی نمو، بقا اور پھر اس پر جانداروں کی آبیاری اور ارتقا پر چار ارب سال صرف ہوئے ہیں تب جاکر موجودہ انسانی نوع سمیت جانداروں کی بقیہ تمام انواع وجود میں آئیں۔ یہ کوئی ایک دن کا فسانہ نہیں۔ اس دوران زمین نے ان گنت نشیب و فراز دیکھے جن کی وجہ سے اس پر آباد حیات متعدد بار متاثر ہوئی۔ معدومیت اور آبادیت کے کئی کئی عظیم ادوار چلے جن کی وجہ سے آبی، فضائی اور خشکی پر آباد انواع میں بے شمار تبدیلیاں وقوع پذیر ہوئیں۔ اب ضروری نہیں کہ کائنات کی دیگر سیاروں یا زندگی کی کسی دوسری نرسری میں پچھلے چار پانچ ارب سالوں کے دوران بالکل زمین جیسے حالات اور حوادث رہے ہوں اور وہاں پر بھی ارتقا کا وہی میکنزم کارفرما ہو جو زمین پر موجود ہے تو ایسی گنجائش نہیں۔

الغرض زمینی زندگی ایک بہت ہی نایاب مظہر ہے۔ آپ پوری کائنات کھنگال ڈالیں مگر آپ کو زمین کے علاوہ کہیں اور انسان نہیں ملیں گے، بلکہ ساتھ میں دلکش تتلیاں، رنگ برنگے پھول، جانب نظر پیڑ پودے، اٹھکیلیاں کرتے جانور اور اڑان بھرتے پرندے بھی ہرگز ہرگز نہیں ملیں گےـ تاہم کائنات بہت بڑی ہے اور اس میں زمین کی “کاربن بیسڈ لائف” سے ہٹ کر دیگر ایلیمینٹ بیسڈ لائف کے متعدد روپ ممکن ہیں اور بھاری امکانات یہی ہیں کہ وہ موجود ہیں۔ وہ بس اپنی دریافت کے منتظر ہیں۔

کائنات میں جتنے ستارے ہیں تو ان سے کہیں زیادہ سیارے موجود ہیں۔ اپنے ستارے کے “ہیبیٹیبل زون” میں واقع، بالکل زمین جیسے ملتے جلتے عوامل کی حامل موزوں ترین سیاروں کی ممکنہ تعداد بھی اربوں کھربوں میں ہے مگر انسانی ٹیکنالوجی اتنی ایڈوانسڈ نہیں کہ یہاں زمین پر بیٹھ کر ان سب کو تلاش کرسکیں اور کھنگال سکیں۔ ان تک جانا چاہیں تو جا نہیں سکتے۔ ہمارے تیز سے تیز ترین مشینی آلات اور پروبس بھی اگلے لاکھوں کروڑوں سال کے سفر کے بعد ہی جاکر ان تک پہنچ پائیں گے۔ اتنی اعلی پائے کی حساس ٹیلی سکوپس دستیاب نہیں جو دور سے ان سیاروں کے اسرار کھول سکیں۔

ہم انسان فی الحال ایسے سیاروں تک کسی بھی صورت پہنچنے میں ناکام ہیں۔ کائنات ہماری سوچ سے زیادہ وسیع و عریض ہے اور اس میں انسانی نوع اور ہماری زمین کی قدر و قیمت اتنی بھی نہیں جتنی زمینی ساحل پر پڑے ریت کے ایک ننھے ذرے کی ہوسکتی ہے۔ کائنات یقینا ہمارے لیے نہیں بنی ہے۔

Loading