Daily Roshni News

زندگی میں، ہر شخص کا اپنا ایک سفر ہوتا ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)زندگی میں، ہر شخص کا اپنا ایک سفر ہوتا ہے۔ ہم سب کا سیکھنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے، اور یہ کہ آپ کس رفتار سے کچھ سیکھتے ہیں یا کامیاب ہوتے ہیں، اس میں کوئی صحیح یا غلط نہیں ہے۔ لیکن ایک بات جو ہر انسان کے سفر میں سچ ہے وہ یہ ہے کہ “سیکھنا کبھی ختم نہیں ہوتا”۔

آپ چاہے کسی بھی فیلڈ میں ہوں، چاہے آپ ویب ڈویلپمنٹ کر رہے ہوں یا سوشل میڈیا مارکیٹنگ، آپ ہمیشہ کچھ نیا سیکھنے کا موقع پاتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ سیکھنا آسان ہوتا ہے، اور کبھی کبھی یہ مشکل لگتا ہے۔ لیکن اس مشکل کو برداشت کرنا اور اس سے کچھ نہ کچھ نکالنا ہی اصل سیکھنے کا حصہ ہے۔

جب میں نے اپنی سیلف لرننگ کا آغاز کیا، تو میرا سب سے پہلا سوال یہ تھا کہ مجھے کہاں سے شروع کرنا چاہیے؟ اس سوال کا جواب میرے ذہن میں نہیں تھا۔ ایک طرف ویب ڈویلپمنٹ سیکھنے کا شوق تھا، لیکن دوسری طرف دل میں ایک خوف بھی تھا — کیا میں یہ سب سیکھ پاؤں گا؟ میں ایک نیا ہوں، کچھ نہیں جانتا، کیا یہ ممکن ہے؟

یاد ہے، پہلی بار جب میں نے گوگل پر سرچ کیا تھا: “Learn web development for beginners” تو گوگل نے جو نتائج دیے، وہ میرے لیے بالکل الجھن کا شکار تھے۔ ہر جگہ پیچیدہ فریم ورک، ٹیکنالوجیز اور کودنگ زبانیں نظر آ رہی تھیں۔ میں نے سوچا کہ HTML اور CSS سیکھ کر شروعات کروں گا، مگر مجھے فوراً سمجھ آیا کہ یہ چیزیں اتنی سادہ نہیں جتنی نظر آتی ہیں۔

پھر میں نے ایک چھوٹی سی حکمت عملی اپنائی — گوگل سرچ کو تھوڑا زیادہ مخصوص بنایا۔ جیسے “Beginner’s guide to Laravel PHP” یا “Free resources for learning JavaScript”. اس سے اچانک سب کچھ واضح ہوگیا۔ ایک سمت مل گئی۔ اس وقت مجھے لگا کہ جیسے کوئی دروازہ کھل گیا ہو اور میں اندر داخل ہو رہا ہوں، لیکن پھر وہ سوال آیا، کیا واقعی میں اس میں کامیاب ہو سکوں گا؟

سب سے مشکل مرحلہ جب آیا تھا، وہ تھا جب میں نے AWS Cloud Computing سیکھنے کا فیصلہ کیا، تو شروع میں دل میں بہت ساری امیدیں اور سوالات تھے۔ میرے دماغ میں یہ تھا کہ “کیا میں اس پیچیدہ دنیا میں قدم رکھ کر کچھ سیکھ بھی پاؤں گا؟” مجھے لگتا تھا کہ cloud کا مفہوم صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو پہلے ہی ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں، اور میں جیسے نئے بندے کے لیے، اس میں سے کچھ نکالنا ایک چیلنج ہوگا۔

یاد ہے جب پہلی بار میں نے AWS کے بارے میں سیکھنے کی کوشش کی تھی۔ میں نے سب سے پہلے EC2 instances اور S3 buckets کے بارے میں پڑھا۔ ہر چیز اتنی نئی تھی کہ مجھے لگتا تھا جیسے میں دریا میں بغیر کسی تیراکی کے غوطہ لگا رہا ہوں۔ میرے لیے یہ ایک الگ ہی دنیا تھی۔ جس وقت میں نے پہلی بار EC2 instance کو سیٹ اپ کیا اور اُس میں اپنی ویب ایپلیکیشن کو ڈیپلائے کرنے کی کوشش کی، تو سب کچھ گڑبڑ ہوگیا۔ ویب سائٹ بالکل نہیں چل رہی تھی، اور میں سارا دن اس پر پریشان رہا۔

کبھی کبھی رات کے اندھیرے میں کمپیوٹر کے سامنے بیٹھا ہوتا، اور دل میں یہی خیال آتا کہ “میں یہ سب نہیں کر پاؤں گا”، لیکن پھر ایک دن، ویڈیو دیکھتے ہوئے جب میں نے React component کا کوڈ چلایا اور وہ کامیاب ہوگیا، تو وہ لمحہ ایسا تھا جیسے کوئی خواب حقیقت بن گیا ہو۔ میں نے فوراً کمپیوٹر سے کھڑے ہو کر خوشی سے ہنسی چھوڑی۔ جب میرا پہلا full-stack project بن گیا، تو جیسے پوری دنیا کی کامیابیاں میری جھولی میں آ گئیں۔

لیکن جو سب سے اہم بات میں نے سیکھا، وہ یہ تھی کہ سیکھنے کی حقیقت کبھی سیدھی نہیں ہوتی۔ کوئی بھی مشکل، کوئی بھی مسئلہ، صرف ایک لمحے کے لیے ہوتا ہے۔ جیسے کہ جب میں نے Node.js پر کام کرنا شروع کیا، تو میری ویب سائٹ کا backend بار بار فیل ہو رہا تھا۔ مجھے ہر بار وہی پرانا سوال آتا تھا: کیا میں یہ کر پاوں گا؟ لیکن پھر میں نے اس پر کام جاری رکھا۔ ہر بار مسئلہ آتا، میں اس سے لڑتا، اور جیسے ہی اس کا حل نکلتا، وہ لمحہ اتنی خوشی دیتا تھا کہ میں اس کامیابی کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا۔

ایک اور لمحہ جو میری یادوں میں آج بھی تازہ ہے، وہ وہ وقت تھا جب مجھے Laravel کے ساتھ اپنا پہلا پروجیکٹ بنانا تھا۔ ہر بار جب میں کوئی نئی چیز سیکھتا، میں محسوس کرتا کہ کچھ نیا کر رہا ہوں، لیکن جب اس پروجیکٹ کو مکمل کیا اور وہ کامیابی سے چل پڑا، تو میری محنت رنگ لائی۔ اس دوران میں نے self-doubt کو شکست دی۔ ہر وقت جب وہ مجھے کہتا کہ “تم یہ نہیں کر سکتے”، میں نے اُسے جواب دیا، “میں کر سکتا ہوں، اور میں کروں گا۔”

اب جب میں مڑ کر دیکھتا ہوں، تو جو راستہ میں نے طے کیا، وہ اتنا سیدھا نہیں تھا، جتنا لگتا تھا۔ مشکلات آئیں، الجھنیں بڑھیں، اور کبھی کبھی دل چاہا کہ سب کچھ چھوڑ دوں۔ لیکن پھر میں نے ایک بات سیکھی، اور وہ تھی پریکٹس کی طاقت۔ میں روزانہ کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کرتا تھا، چاہے وہ ایک نیا کوڈ تھا، یا کسی نئے ٹول کا استعمال۔ میری کامیابی کا راز وہ چھوٹے چھوٹے قدم تھے جو میں روز اٹھاتا تھا۔

یہ سچ ہے کہ self-learning کبھی بھی سیدھا راستہ نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی آپ کو خود سے سوال کرنا پڑتا ہے، “کیا میں واقعی میں یہ کر سکتا ہوں؟” لیکن آپ جو سیکھتے ہیں، وہ ہمیشہ آپ کی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں کام آتا ہے۔ جب آپ خود سے کچھ سیکھتے ہیں، تو نہ صرف ٹیکنیکل اسکلز حاصل کرتے ہیں، بلکہ آپ اپنی محنت اور جدوجہد سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔

آخرکار، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ سیلف لرننگ کا سفر کبھی آسان نہیں ہوتا، اور نہ ہی یہ فوری کامیابی کی ضمانت دیتا ہے۔ لیکن وہ سفر آپ کو وہ چیز سکھاتا ہے جو آپ کسی کتاب یا استاد سے نہیں سیکھ سکتے — حقیقی کامیابی کی حقیقت۔ میں نے جو کچھ سیکھا، وہ صرف کوڈنگ یا ٹیکنالوجی نہیں تھی، بلکہ اس نے مجھے صبر، مقصد کا پیچھا اور مسلسل محنت کے بارے میں بھی بہت کچھ سکھایا۔

اگر آپ بھی میری طرح نئے ہیں اور سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو یاد رکھیں، یہ سفر مشکل ہوگا، مگر کامیابی کا مزہ ان مشکلات کے بعد آتا ہے۔ بس ہمت نہ ہاریں، اور اگلے قدم کے لیے تیار رہیں۔

مینٹور عبداللہ وسیم

Loading