Daily Roshni News

زیب نامہ۔۔۔ تحریر۔۔۔ محمد شاہ زیب صدیقی

زیب نامہ

تحریر۔۔۔ محمد شاہ زیب صدیقی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ زیب نامہ۔۔۔ تحریر۔۔۔ محمد شاہ زیب صدیقی)آج زمین کے شمالی قطب کے نزدیک علاقوں میں رات کو آسمان پر قطبی روشنیوں یعنی auroras کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جب کبھی شمسی طوفان آتے ہیں تو اس دوران سورج سے شدید قسم کی خطرناک radiations اٹھتی ہیں، چونکہ زمین کے گرد قدرتی طور پہ ایک مقناطیسی حصار موجود ہے، جس وجہ سے جب یہ خطرناک ریڈیشنز زمین کے مقناطیسی حصار سے ٹکراتی ہیں تو ہمیں آسمان پہ مختلف رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں یہ سوال انتہائی اہم ہے کہ یہ پاکستان میں کیوں نہیں دکھائی دیتے؟ اس کی وجہ ہے زمین کا گول ہونا، پولز پہ مقناطیسی حصار زمین کے نزدیک ہوتا ہے جبکہ جوں جوں ہم خط استواء کے نزدیک ہوتے جاتے ہیں تو مقناطیسی حصار زمین کی سطح سے دور ہوتا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان چونکہ پولز سے دور اور خط استواء کے نزدیک واقع ہے جس وجہ سے یہ روشنیاں ہمیں دکھائی نہیں دیتیں کیونکہ ہمارے اوپر مقناطیسی حصار بہت گھنا اور بہت دور تک پھیلا ہوا ہے، جبکہ poles پہ یہ حصار زمین کے نزدیک ہے جس وجہ سے وہاں جب سورج کی خطرناک ریڈیشنز اس حصار سے ٹکراتی ہیں تو یہ روشنیاں واضح دکھائی دیتی ہیں۔ اسی خاطر ان کو polar lights بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ صرف شمالی اور جنوبی قطب پہ موجود ممالک میں ہی دکھائی دیتی ہے۔

محمد شاہ زیب صدیقی

زیب نامہ

Loading