Daily Roshni News

شوگر کنٹرول کیوں نہیں ہوتی

شوگر کنٹرول کیوں نہیں ہوتی

ہالینڈ(ڈیلی روشی نیوز انٹرنیشنل)چینی بھی چھوڑ دی میٹھا بھی چھوڑ دیا پھر بھی شوگر کنٹرول نہیں ہوتی – اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آپ نے کاربوہائیڈریٹس نہیں چھوڑے, روٹیاں آپ کھا رہے ہیں چاول آپ کھا رہے ہیں بیکری کی چیزیں آپ کھا رہے ہیں آلو آپ کھا رّہے ہیں بریانی آپ نے نہیں چھوڑی سموسے پکوڑے آپ نے نہیں چھوڑے. لسّی اور دودھ والی چائے آپ پیتے ہیں یعنی کاربوہائیڈریٹس والا کچھ نہیں چھوڑا . کیوں کہ پاکستانیوں کی  اکثریت کو علم ہی نہیں کہ کاربوہائیڈریٹس چینی سے بھی زیادہ نقصان دہ ہیں، پاکستانیوں کی خوراک کا اسی سے نوے فیصد کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل ہوتا ہے ، ناشتہ ہو لنچ ہو ڈنر ہو کچھ بھی روٹی کے بغیر مکمل نہیں ہوتا ، ایک روٹی چینی سے زیادہ خطرناک ہے خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے ، اب کیا ہوتا ہے کہ چینی تو چھوڑ دیتے ہیں کاربوہائیڈریٹس نہیں چھوڑتے تو بلآخر یہ لوگ انسولین پر چلے جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ مسئلہ حل ہو گیا لیکن مسئلہ حل نہیں ہوتا مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے ، وہ کیسے ؟ وہ ایسے کہ کاربوہائیڈریٹس کے روزآنہ بے جا استعمال سے انسولین کی مقدر زیادہ لینی پڑتی ہے پھر ایک وقت ایسا آیا ہے کہ انسولین کا اثر کم ہونے لگتا ہے اس طرح جسم میں پیچیدگیاں بڑھنے لگتی ہیں . خون میں شوگر کی مسلسل زیادہ مقدار جسم کے دوسرے اعضاء کو تباہ کرنا شروع کر دیتی ہے جس میں گردے دل اور جگر سرفہرست ہیں لیکن شوگر پورے جسم کو مجموعی توڑ پر نقصان پہنچاتی ہے

ایک اور اہم بات ، اس وقت لاکھوں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جن کو شوگر کا مرض تشخیص تو نہیں ہوا لیکن اس وقت وہ بارڈر لائن پر پہنچ چکے ہیں میڈیکل کی زبان میں اُنھیں pre-diabetic بولا جاتا ہے کہ ان سب کو شوگر ہونے والی ہے ، پاکستان میں ایسے لاکھوں نہیں کروڑوں لوگ ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو چینی اور ہر طرح کا میٹھا بھی کھاتے ہیں اور ہر طرح کے کاربوہائیڈریٹس کا بھی بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں اور اس معاملے میں بلکل بے فکر اور غیر حساس ہیں میری اپنی فیملی ممبرز اس مرض کا شکار ہوے ، پرہیز نہ کرنے کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہوے اور بلآخر شوگر کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے, میری دادی شوگر ہونے باوجود میٹھے کی شوقین تھیں, کاربوہائیڈریٹس اُنکی غذا کا بنیادی جز تھا, شوگر کی وجہ سے اپنی ٹانگ کٹوا بیٹھیں لیکن پرہیز نہیں کیا بلاخر دل کی بیماری جان لیوا ثابت ہوئی, میرے والد کو شوگر کا مرض ہوا, چائے میں چینی چھوڑ دی ، انسولین پر آ گئے ، شوگر نے گردے ناکارہ کر دیئے ، ڈالیسیز پر آ گئے ، لیکن کاربوہائیڈریٹس نہیں چھوڑے, روٹی نہیں چھوڑی بلآخر روٹی جان لیوا ثابت ہوئی ، مرنا ہم سب نے ہے لیکن کم از کم ہم احتیاط اور پرہیز کر کے شوگر جیسے جان لیوا مرض سے بچ سکتے ھیں . پاکستانیوں کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ صبح دوپہر شام روٹی کی شکل میں زہر کھاتے ہیں بریانی کی شکل میں دن رات زہر کھاتے ہیں لیکن باز نہیں آتے ، پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہی کاربوہائیڈریٹس ہیں

Loading