Daily Roshni News

شوگر یاDiabetes کیاہوتی ہے,اسکی علامتیں اورتشخیص؟

شوگر یاDiabetes کیاہوتی ہے,اسکی علامتیں اورتشخیص؟

(Diabetes Mellitus=DM)

تحریر۔۔۔۔ڈاکتر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )دنیا بھر میں شوگر ایک عام دائمی مرض کے ساتھ ساتھ ایک جان لیوا بیماری بھی ہے ، پاکستان بھی شوگر کے مریضوں کی لسٹ میں ٹاپ نمبر پر ہے، تقریباً 30 پرسنٹ پاکستانی شوگر کا شکار ہیں جن میں اکثریت کو Type 2 کی شوگر ہوتی ہے، اور  ہر سال لاکھوں افراد شوگر کی وجہ سے وفات پاتے ہیں اور دنیا بھر میں گردوں کے ناکارہ ہونے کی اور پاؤں  کو کاٹنے کی بڑی وجہ شوگر ہوتی ہے۔لیکن اچھے طرزِ زندگی سے، غذائی پرہیز سے اور پراپر میڈیکل علاج سے شوگر کی پچیدگوں سے بچا جا سکتا ہے۔

شوگر کیوں ہوتی ہے اور شوگر کی کتنی قسمیں ہوتی ہیں؟

ہمارے جسم میں ایک عضو ہوتا ہے جسکو لبلبہ (Pancreas) کہتے ہیں ، یہ لبلبہ انسولین خارج کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر  مادے بھی خارج کرتا ہے ، جو کہ ہمارے نظام ہضم کو بہتر کرنے اور جسم میں شوگر کی مقدار کو معتدل رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم میں قدرتی انسولین ، لبلبہ ہی پیدا کرتا ہے۔

اور انسان کو شوگر اس وقت ہوتی ہے جب کسی وجہ سے لبلبہ انسولین بالکل خارج نہیں کرتا یا انسولین بہت کم خارج کرتا ہے، دونوں صورتیں میں انسولین کی کمی ہو جاتی ہے ، جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں شوگر یا گلوکوز کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے جس کو زیابطیس یا Diabetes کہتے ہیں۔

لبلبہ کی کارکردگی کی بنا پر شوگر کی 2 اہم قسم ہوتی ہیں۔

۔Type 1 اور Type 2

۔Type 1 شوگر کی وجہ آٹو ایمون ہوتی ہے ، جس میں ہمارا مدافعتی نظام انسولین کے بنانے والے خلیے کو تباہ کر دیتے ہیں۔ جسکی وجہ سے لبلبہ انسولین بلکل خارج نہیں کر پاتا ، اس لیے شوگر کی پہلی قسم کا علاج صرف انسولین کے انجیکشن ہوتے ہیں۔ اور یہ ایک دن کے بچے سے لے کر 30 سال کی عمر تک ہو سکتی ہے۔

۔Type 2 شوگر کی دوسری قسم میں مبتلا افراد میں لبلبہ انسولین پیدا تو کرتا ہے لیکن کبھی کبھی وہ ناکافی ہوتی ہے اور زیادہ تر کیسز میں انسولین کی پیداوار ضرورت سے زیادہ ہو رہی ہوتی ہے لیکن جسمانی خلیے اس انسولین کو جذب نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے خون میں شوگر بڑھنے لگتی ہے۔ اور شوگر کی دوسری قسم عموماً 40 سال سے بڑے افراد میں ہوتی ہے۔ اور اس کا علاج عموماً کھانے والی ادویات سے کیا جاتا ہے۔ اور شوگر کی دوسری قسم کی بہت سی وجہ یا رسک فیکٹر ہو سکتے ہیں جیسے کہ موٹاپا ،

لبلبہ کا شدید یا دائمی مسلئہ ، لبلبہ کی سرجری کا ہونا ،  سٹرائیڈز ، ہائپر تھرائیڈزم اور دیگر ہارمونل مسائل شوگر کی دوسری قسم کی وجہ بن سکتے ہیں۔

اس کے علاؤہ ایک اور قسم بھی ہوتی ھے جو صرف pregnancy میں عموماً 24 سے 28 حمل کے ہفتوں میں

 حاملہ خواتین کو ہوتی ہے .جس کو Gestational diabetes  کہتے ہیں۔ اور حاملہ خواتین میں شوگر کا علاج صرف انسولین کے انجیکشن سے کیا جاتا ہے۔

شوگر کی علامات

1:بھوک کا بہت زیادہ لگنا

2:پیاس کا بہت زیادہ لگنا

3: پیشاب کا بہت زیادہ آنا

4: جسمانی کمزوری سستی کا ہونا

5:ٹانگوں اور پاؤں میں درد کا ہونا

6:جنسی خواہش کی کمی کا ہونا

7:کسی زخم کی صورت میں زخم کا جلدی سےٹھیک نہ ہونا

8:وزن میں کمی کا ہونا

9: آنکھوں میں دھندلا پن ہونا

10:سر درد اور بے چینی محسوس کرنا

نوٹ: شوگر کی یہ علامتیں زیادہ تر شوگر کی پہلی قسم میں مبتلا مریضوں کو ہوتی ہیں, اور یہ شوگر کی علامتیں اس وقت زیادہ ظاہر ہوتی ہیں جب جسم میں ناشتے سے پہلے کی شوگر 250 سے زیادہ ہو ، باقی شوگر کی دوسری قسم میں مبتلا مریضوں کو اکثر شوگر کی علامتیں جلدی ظاہر نہیں ہوتی۔

شوگر کی تشخیص اور لیب ٹیسٹ

1:Fasting Suger test (Normal:80 to 110)

یہ صبح ناشتے سے پہلے کیا جاتا ہے اور شوگر کے مریضوں میں اس ٹیسٹ کا لیول 126 سے زیادہ آتا ہے۔

2:Random Suger test

یہ ٹیسٹ کھانے کے دو گھنٹے بعد یا دن میں کسی بھی وقت کیا جاتا ہے ، اور شوگر کے مریضوں میں اس ٹیسٹ کا لیول 200 سے زیادہ آتا ہے۔

 3:HbA1c

یہ شوگر کے مریضوں کے لیے بہت ضروری ٹیسٹ ھوتا ہے، جو مریض کی پچھلے 3 مہینے کی شوگر کی average کو بتاتا ہے ۔

4: C peptide test

شوگر کی پیچیدگیاں

1: شوگر کا بہت کم ہو جانا

یہ زیابطیس کی شدید پچیدگی ہوتی ہے جس میں شوگر کی کمی ہو جاتی ہے، خصوصاً وہ لوگ جو انسولین زیادہ لگا لیتے ہیں یا ٹائم پہ کھانا نہیں کھاتے ، اور شوگر کی کمی زیادہ خطرناک ہوتی ہے بانسبت شوگر کی زیادتی سے ، کیونکہ شوگر کے مریضوں میں زیادہ تر اموات بھی شوگر کی کمی سے ہوتی ہیں۔ لہذا شوگر کے مریضوں کو چینی کے ساشے ، کوئی ٹافی ،چاکلیٹ ،یا میٹھی چیز اپنے پاس ضرور رکھنی چاہیے۔

شوگر کی دائمی پیچیدگیاں 5 ،10 یا 15 سال بعد ظاہر ہوتی ہیں جیسے کہ

1: گردوں کا نکارہ ہونا (nephropathy)

2: جنسی خواہش میں کمی یا نامردی کا سبب بننا

پاکستان میں نوجوانوں میں جنسی خواہش کی کمی یا نامردی کی ایک بڑی ٹھوس وجہ شوگر ہی ہوتی ہے۔

3: کولیسٹرول کا زیادہ ہو جانا جس سے دل کا دورہ یا فالج کا مسلئہ ہو سکتا ہے ، اور شوگر ایک واحد بیماری ہے جس میں ہارٹ اٹیک (Silent Heart attack) کی علامتیں بھی ظاہر نہیں ہوتی۔

4: آنکھوں کا خراب ہونا (Retinopathy)

5: ٹانگوں کا بے جان ہو جانا اور معدے کا جزوی فالج ہونا

شوگر کا علاج

شوگر کی پہلی قسم کا علاج صرف انسولین سے کیا جاتا ہے اور ہر مریض میں انسولین کی مقدار اور قسم مختلف دی جاتی ہے ، اور شوگر کی دوسری قسم کا علاج پہلے کھانے والی ادویات سے کیا جاتا ہے ، اور کچھ مریضوں میں انسولین کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔

Regards Dr Akhtar Malik

Loading