شہنشاہ غزل خان صاحب مہدی حسن کے وہ سدابہار و یادگار نغمات ،،
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جن نغمات پر شہنشاہ رومانس وحید مراد نے اپنے خوبصورت انداز میں شاندار کردار نگاری کی تھی ،،
گریٹ مہدی حسن کے ان امر گیتوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا _
ترک الفت کا صلا پا ہی لیا ھے میں نے ،،
مجھے تم نظر سے گرا تو رھے ہو ،،
دنیا کسی کے پیار میں جنت سے کم نہیں ،،
یہ وفاوں کا دیا آپ نے انعام مجے ،،
اک نئے موڑ پر لے آئے ہیں حالات مجھے ،،
بھیگی بھیگی رات میں رم جھم کی برسات میں ,,
ایک ذرا سا دل ھے جس کو توڑ کے بھی تم جاسکتے ہو ,,
یہ لوگ بڑے ھم لوگوں پہ ھستے ہی رھے ہیں ,,
روز کھ تا ہوں بھول جاوں تجے روز یہ بات بھول جاتا ہوں ,,
نام آئے نہ تیرا پیار کی رسوائی میں ,,
بے وفا کون ھے کون ھرجائی یے ,,
ھرجائی من اپنا کسی ایک حسینہ کی چاھت میں ،،
میرا ایمان محںت ھے محبت کی قسم ،،
پیار کیا ھے پیار کرینگے زندگی بھر تیرا انتظار انتظار ،،
دیکھو چراغ شام جلے رات ہو گئی ،،
محبت زندگی ھے اور تم میری محبت ہو ،،
آخری بار مل رھے ہیں ھم آو پھر کیوں نہ مسکرا کے ملے ،،
یہ تیرا آنا بھگی راتوں میں چپکے چپکے ،،
بیتے ہوئے کچھ دن ایسے ہیں تنہائی جنہیں دہراتی ھے ،،
یہ تیرا پھول سا چہرہ چہرے پہ زلف کا پہرہ ،،
ھنگامہ ھے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ھے
دل دیا بھول ہوئی دل کی دل میں ہی رہی ،،
اے میرے دوست یہ خوشی مبارک ہو تجھے ،،
تیرے واعدوں سے میں نے اپنی زندگی سجائی تھی ،،
کہنے کو یہ اک گیت ھے دراصل ھے چرچا تیرا
بانٹ رھا تھا جب خدا ساری جہاں کی ،، نعمتیں / ناھید اختر
ھم نے خود چھیڑ لیا پیار کے افسانے کو / ناھید اختر ،،
جو درد ملا اپنوں سے ملا غیروں سے شکایت کون کرے ،،
میرا کچھ حق تو نہیں تیری زلفوں پہ مگر ،،
او میری سانولی سلونی محبوبہ ،،
یہ کاغذی پھول جیسے چھرے مزاق أڑاتے ہیں آدمی کا،،
جو بظاہر اجنبی ھم سے پیگانے بھی ہیں ،،
ہر آدمی الگ سہی مگر امنگ ایک ھے لہو کا رنگ ایک ہے ،،
پیار کرنا تو اک عباددت ھے پیار کرنا کوئی جرم نہیں ،،
تیرے سوا دنیا میں کچھ بھی نہیں میرے صنم
حسن والوں سے دل نہ لگائے کوئی بےوفا ہیں یہ
تیری آنکہوں کو جب دیکھا کنول کہنے کو جی چاہا ۔۔
خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرا دو ،،
رب العالمین دونوں شہنشاہوں کی مغفرت فرمائے آمین