Daily Roshni News

صحرائے عرب کے چرواہے بہت مہمان نواز ہوتے ہیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیو زانٹرنیشنل )صحرائے عرب کے چرواہے بہت مہمان نواز ہوتے ہیں. صحرا جہاں دور دور تک صرف ریت نظر آتی ہے وہاں کسی بھٹکے ہوئے انسان کیلئے یہ چرواہے زندگی کا پیغام بن جاتے ہیں. لیکن اگر کوئی مہمان جانے کا نام نہ لیتا تو یہ چرواہے اس کے قہوے کا کپ کناروں تک ایسا بھر دیتے کہ قہوہ چھلکنے لگتا. یہ ایک مہذب طریقہ تھا جہاں وہ مہمان کو بتاتے کہ بھائی ہم تو اس صحرا میں اپنے بال بچوں کے ساتھ مویشیوں کیلئے بیٹھے ہیں. تم جانے کا نام کیوں نہیں لیتے.؟

وہ چرواہے اب بہت ترقی کر گئے ہیں. انہوں نے بلند بلند عمارتیں صحرا میں کھڑی کر دی ہیں. مثلاً بُرج خلیفہ کو ہی دیکھ لیں. انکا کوئی کرایہ دار جب وقت پر کرایہ نہیں دیتا اور فلیٹ بھی خالی نہیں کرتا تو وہ عدالت نہیں جاتے کہ وہ پراسس بڑا لمبا ہے. وہ اس کرایہ دار کے لفٹ کا پاس اور اس کے فلیٹ کا اے سی بند کر دیتے ہیں.

سُنا ہے کرایہ دار جب پچاس ساٹھ منزلیں سیڑھی چڑھ کر اوپر جاتا ہے اور آگے تندور کی طرح گرم فلیٹ دیکھتا ہے تو خود ہی اپنا سامان اٹھا کر نکل جاتا ہے. بس یہی ایموشنل انٹیلیجنس ہوتی ہے. آپ کے آس پاس بہت سے تعلق ایسے ہوتے ہیں جن کو یہ اشارہ مل گیا کہ آپ کی برداشت کی حد ختم ہونے کو ہے تو وہ آپ کو سپیس دے دیتے ہیں. یہ بہت قیمتی اور بہترین تعلق ہوتے ہیں.

دوسری قسم کے لوگ خود غرض لوگوں کی ہوتی ہے. ان کے ساتھ بحث و مباحثہ کر کے آپ وقت ہی ضائع کرتے ہیں. ان کے ساتھ صرف ایک ہی طریقہ کامیاب ہوگا. آپ ان کی زندگی میں ہوتے بھی ان کیلئے دستیاب نہ رہیں. سپیس خود ہی بن جائے گی.

#سچیاں_گلاں

Loading