عشق رسوای ہے عشق کے بعد کامل محبت ملتی ھے تغیر سے پاک یعنی ذات رنگ صبغتہ اللہ
ہالینڈ(ڈیل روشنی نیوز انٹرنیشنل )تصوف عشق کو آگ کہتا ھے آگ راکھ ھے راکھ نور
جتنی تڑپ ھوتی ھے پیرو مرشد اس حساب سے یا یہ کہ مرید کی طبیعت کے لحاظ سے جلاتے ھیں یعنی نفس کو آسان الفاظ یہ کہ تربیت کرتے ھیں عشق کا مطلب ہر وہ شے جو آپ کو پسند قربان کر دیں اللہ کے اوپر مال دولت عزت دنیا خواھشات ایمان اللہ سے سب کچھ اللہ کا سب کچھ
انسان بس میں عشق میں کی قربانی مانگتا ھے
نفس کو آسان الفاظ میں سمجھیں
ایک آدمی کے اوپر جن وار ھو جاے آدمی کا بیڑا غرق ھو جاتا ھے تکلیف میں مبتلا ھوتا کس کو تکلیف ھوتی ھے ظاہری بات ھے انسان کو ھوتی ھے
نفس
حیوان روح ھے روپ ھے یا یہ کہ نمسہ شیطانی ھے یہ بھی انسان میں ھے اس کو موت لفظ موت
مر جاو مرنے سے پہلے الحدیث
مر جاو کا لفظ آپ ص نے استمال کیا ھے یعنی اسفل السافلین میں کے ذھن میں ھیں یعنی حیوان انسان تب کہلاہیں گے جب حیوان روح قبض کریں مراد یہ کہ موت دیں گے تو عشق کی کلاس پاس ھے عشق کے بعد مرتبہ سلطان ھے
قرآن نے سلطان کو حاکم کہا روح ے اعظم سلطان ھے یا یہ کہ روح ے امر
یعنی روح
قرآن روح کو جان کہا اللہ کی جان و پھونک
قربانی پیغمبروں نے دی پیغمبروں کا راستہ طراط ھے یہ راستہ صرف اولیاء اللہ کے پاس ھے
عشق آگ ھے آگ راکھ راکھ پر پھونک ماری جاتی مرشد کی طرف سے یعنی سلطان کا روپ یا یہ کہ آدم کا جنتی مقام مل جاتا ھے
اللہ تعالیٰ مرشد کریم کی طرز فکر ھمیں عطا کریں ھمیں مرشد ے کریم کے میشن کے فروغ کے لیے چنیں اور آپ ص کے دربار میں سرخرو فرمائیں
مرشد کا نور آپ ص کا نور آپ ص کا نور اللہ جلہ جلالہ کا نور باھو رح
🦁 راہیٹ 😏