علامہ اقبال نے کیا خوب کہا تھا
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید
کہ آ رہی ہے دمادم صدائے کن فیکوں
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ کہیں کوئی ایسا آپ بھی موجود ہو جس نے کل رات سلاد کے بجائے پیزا کا انتخاب کیا ہو؟ کوانٹم فزکس تجویز کرتی ہے کہ ایسا ورژن واقعی موجود ہو سکتا ہے—بس ایک مختلف کائنات میں۔
کوانٹم میکینکس کی حیرت انگیز دنیا میں خوش آمدید، جہاں چیزیں کچھ… عجیب ہو جاتی ہیں۔ “کئی جہانوں کا نظریہ” (Many Worlds Interpretation – MWI) کوانٹم تھیوری کا ایک دلچسپ (اور متنازعہ) نظریہ ہے، جس کے مطابق جب بھی آپ کوئی فیصلہ کرتے ہیں، چاہے وہ کتنا ہی معمولی کیوں نہ ہو، کائنات تقسیم ہو جاتی ہے اور آپ کا ایک متوازی ورژن مخالف فیصلہ کر کے ایک نئی کائنات میں موجود ہوتا ہے۔ کیا آپ نے آج سرخ لباس پہننے کا فیصلہ کیا ہے؟ تو کہیں ایک نیلا لباس پہننے والا آپ بھی موجود ہے۔
پہلے یہ سمجھ لیتے ہیں کہ “کئی جہانوں کا نظریہ” حقیقت کے بارے میں ہمارے تصور کو کس طرح بدلتا ہے، پھر ہم ان خیالات پر غور کریں گے کہ بلیاں باتیں کر سکتی ہیں یا آپ ایک راک اسٹار ہیں۔
“کئی جہانوں کا نظریہ” کیا ہے؟
“کئی جہانوں کے نظریہ” کو سمجھنے کے لیے ہمیں کوانٹم میکینکس کی پیچیدگیوں میں جھانکنا ہوگا۔ ذرات (Particles) سب ایٹمی سطح پر مختلف انداز میں عمل کرتے ہیں، جو عام ٹھوس اشیاء سے بالکل مختلف ہے۔ یہ ذرات ایک وقت میں کئی حالتوں (یا مقامات) میں موجود ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ “سپرپوزیشن” (Superposition) کی حالت میں ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب آپ ایک سکے کو اچھالتے ہیں، وہ ایک ساتھ دونوں اطراف (چِٹ یا پٹ) پر آنا چاہیے، مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا جب تک کہ آپ اسے دیکھ نہ لیں۔
یہیں سے “کئی جہانوں کا نظریہ” سامنے آتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق، کائنات کسی ایک نتیجے تک محدود ہونے کے بجائے کئی متوازی ورژنز میں تقسیم ہو جاتی ہے، جہاں ہر ممکنہ واقعہ کسی نہ کسی کائنات میں وقوع پذیر ہوتا ہے۔ چنانچہ، ایک کائنات میں سکہ چِٹ پر آتا ہے، جبکہ دوسری کائنات میں وہ پٹ پر آتا ہے۔ اب اگر آپ ہر ذرّے کی ہر ممکنہ حالت کے انتخاب کو مدنظر رکھیں تو آپ کے پاس… بے شمار کائناتیں ہوں گی۔
کئی جہانوں کے نظریے کی ابتدا: شروڈنگر کی بلی کا مسئلہ
کوانٹم فزکس کے سب سے مشہور خیالی تجربات میں سے ایک “شروڈنگر کی بلی” (Schrödinger’s Cat) ہے، جس پر ہم اب بات کرتے ہیں۔ تصور کریں کہ ایک بند ڈبے میں ایک تابکار ذرہ (radioactive atom) موجود ہے، جس کے پاس 50 فیصد امکان ہے کہ وہ ٹوٹے گا اور زہر خارج کرے گا، جس سے بلی مر جائے گی۔ کوانٹم تھیوری کے مطابق، بلی “سپرپوزیشن” کی حالت میں ہے، یعنی وہ بیک وقت زندہ بھی ہے اور مردہ بھی—جب تک کہ آپ ڈبہ کھول کر حقیقت کا مشاہدہ نہ کر لیں۔
کئی جہانوں کا نظریہ کیا کہتا ہے؟
“کئی جہانوں کا نظریہ” اس عجیب صورتحال کو ایک نئے زاویے پر لے جاتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق، کائنات اس موقع پر دو متوازی جہانوں میں تقسیم ہو جاتی ہے—ایک ایسی کائنات جہاں بلی زندہ ہے اور دوسری ایسی کائنات جہاں بلی مردہ ہے۔ گویا ہر انتخاب ایک نئی کائنات کو جنم دیتا ہے۔
اس طرح، بلی کسی مبہم یا غیر یقینی حالت میں نہیں ہوتی، بلکہ وہ دو مختلف کائناتوں میں علیحدہ علیحدہ وجود رکھتی ہے، جہاں ہر ممکنہ نتیجہ اپنی ایک الگ حقیقت میں رونما ہوتا ہے۔
کیا واقعی آپ کا کوئی دوسرا ورژن موجود ہے؟
یہ وہ مقام ہے جہاں اصل تفریح (یا الجھن، آپ کے نقطہ نظر پر منحصر ہے) شروع ہوتی ہے۔ اگر “کئی جہانوں کا نظریہ” (Many Worlds Interpretation) درست ہے، تو ہر ممکنہ منظرنامہ جینے والے آپ کے لاتعداد ورژن موجود ہوں گے۔ ایک کائنات میں آپ مشہور مصنف ہو سکتے ہیں، دوسری میں خلا نورد، اور کسی تیسری کائنات میں آپ یہی بلاگ پڑھ رہے ہوں گے۔
لیکن اس بات کی فکر کرنے سے پہلے کہ “دوسرا آپ” کہیں زندگی میں بہتر انتخاب تو نہیں کر رہا، یاد رکھیں کہ یہ متوازی وجود کبھی ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں نہیں آئیں گے۔ ہر کائنات آزاد اور علیحدہ ہے۔ بدقسمتی سے، آپ اپنے کامیاب راک اسٹار والے ورژن سے کیریئر کے مشورے نہیں لے سکتے۔
کیا اس کا مطلب ہے کہ ہم ایک ملٹی ورس میں رہتے ہیں؟
سیدھے الفاظ میں: شاید۔ ملٹی ورس (Multiverse) کے امکان کو پیش کرنے والا ایک نظریہ “کئی جہانوں کا نظریہ” ہے، جس کے مطابق لامحدود کائناتیں ایک ساتھ موجود ہیں، اور ہر کائنات ایک منفرد حقیقت کی نمائندگی کرتی ہے۔ اگرچہ یہ کوانٹم میکینکس کی سب سے مقبول تشریحات میں سے ایک ہے، لیکن تمام سائنس دان اس سے متفق نہیں۔
کچھ سائنس دانوں کے نزدیک یہ نظریہ کوانٹم ذرات کے عجیب رویے کی ایک قدرتی وضاحت ہے، جبکہ دیگر اسے غیر حقیقی تصور کرتے ہیں۔ موجودہ وقت میں ملٹی ورس صرف ایک نظریاتی خیال ہے، جسے سوچنا دلچسپ ہے، مگر اس کی تصدیق کرنا بہت مشکل (کم از کم فی الحال) ہے۔
مسئلہ کیا ہے؟
اگرچہ یہ خیال پرجوش کر دینے والا ہے کہ ہر فیصلہ لامحدود طریقوں سے جیا جا سکتا ہے، مگر اس کے کچھ حیران کن نتائج بھی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک کائنات میں آپ اپنی زندگی کا خواب جی رہے ہوں گے، اور دوسری میں آپ نے کوئی اہم موقع گنوا دیا ہو گا۔ ہر ممکنہ انتخاب ایک کائنات میں وقوع پذیر ہوتا ہے، چاہے وہ کتنا ہی غیر متوقع کیوں نہ ہو۔
اصل سوال یہ ہے: اگر لامحدود حقیقتیں موجود ہیں، تو اس کائنات میں کیے گئے آپ کے فیصلوں کی کیا اہمیت ہے؟ اگر کسی متوازی کائنات میں مخالف فیصلہ کیا گیا ہو، تو کیا آپ کا فیصلہ پھر بھی معنی رکھتا ہے؟
یہ وہ لمحہ ہے جب معاملات فلسفیانہ ہو جاتے ہیں۔ چاہے آپ کے لاتعداد ورژن موجود ہوں، آپ کا حقیقت کا ادراک منفرد ہے۔ اس کائنات میں آپ کی اپنی شناخت اور آپ کے فیصلے آپ کی زندگی کی وضاحت کرتے ہیں، چاہے کہیں کوئی دوسرا آپ مختلف فیصلے کر رہا ہو۔
“کئی جہانوں کے نظریے” پر غور کریں تو امکانات کی کوئی حد نہیں۔ یہ سوچنا حیرت انگیز ہے کہ شاید آپ کا کوئی دوسرا ورژن کسی اور کائنات میں مختلف فیصلے لے رہا ہو۔ شاید کوئی کائنات ایسی بھی ہو جہاں آپ کوانٹم فزکس کے ماہر ہیں، اور آپ کو اس کا کبھی علم ہی نہ ہوا!