عمل سے بنتی ہے زندگی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )بابا جی کہتے ہیں بیٹا یہ کرنی کا جہاں ہے یہاں سب کچھ کرنا پڑھتا ہے۔ جینا بھی سیکھنا پڑھتا ہے اور مرنا بھی سیکھنا پڑھتا ہے۔ جینے اور مرنے میں بھی قدر مشترک یہی ہے کہ یہ دونوں کام کرنے پڑھتے ہیں، زندگی سے بھی گزرنا پڑھتا ہے اور موت سے بھی گزرنا پڑھتا ہے۔
۔
مگر ہمارا المیہ یہ ہے صبح سے لے کر شام تک شام سے کر صبح تک ہر شخص صرف اچھی باتیں ہی کرنے میں مصروف ہے اچھا کام کوئی کر نہیں رہا۔ ہر مکتبہ فکر کے لوگ صرف اچھا بول رہے ہیں اچھا ہوتا ہوا کہیں نظر نہیں آرہا۔
۔
انٹر نیشنل سطح پر ہی کیوں نہ ہوں سب اچھا بول رہے ہیں اچھا کوئی کر نہیں رہا۔ ہمارے مدبر و بزرگ دوست دن رات اچھی اچھی باتیں بتابتا کر، سنا سنا کر، لکھ لکھ تھک چکے ہیں۔
۔
ہر شخص اچھائی کی تبلیغ کرتا ہی نظر آہا ہے چاہے وہ دھریہ ہو کسی بھی مزہب کا پیروکار ہو سب اچھا بول رہے ہیں اچھا لکھ رہے ہیں مگر مجھے کوئی اچھا کرتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ گفتار کی غازی ہر جگہ موجود ہیں مگر ان میں کردار کا غازی کوئی نظر نہیں آرہا۔
۔
میرے تمام دوست بہت اچھے ہیں، سب کے سب سمجھدار ہیں، عقل و فکر رکھنے والے دوست ہیں مگر سب کے سب اچھا بول رہے ہیں اچھا کر نہیں رہے اچھا بولنے سے نہیں اچھا کرنے سے ہوتا ہے۔ دنیا کا کوئی بھی کام محض بولنے سے نہیں ہوتا ہر کام کرنے سے ہوتا ہے۔
۔
مجھے ڈھونڈے سے بھی برے لوگ نہیں ملے ہر شخص خود کو اچھا ہی سمجھتا ہے چاہے وہ برا ہی کیون نہ ہو وہ خود کو اچھا ہی سمجھتا ہے۔ ہر شخص خود کو اچھا سمجھتا ہے مگر اچھے لوگ نظر نہیں آتے۔
۔
اچھائی “فعل” کا نام ہے اچھا “کام” ہے جو یہ کرتا ہے وہ اچھا ہوتا ہے۔ برائی بھی ایک کام ہے ایک فعل ہے جو یہ کام کرتا ہے برا ہوتا ہے۔ اچھا کہنے میں نہیں آتا اچھا کرنے میں آتا ہے مگر یہاں سب کے سب اچھائی کے لالی پاپ ہی پکڑے نظر آرہے ہیں عمل کا ڈنڈا کسی کے ہاتھ نہیں۔
۔
بچپن سے سنتا آرہا ہوں ہر شخص کی زبان پر بس ایک ہی جملہ ہوتا ہے ” عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی۔ مگر وہ عمل والے لوگ کہاں بستے ہیں دکھنے میں آج تک نہیں آئے۔
۔
ہمارے پاس اقوال زریں کی کمی نہیں، ہمارے پاس ڈائیلاگ بازی کی کمی نہیں، ہمارے پاس اخلاقی لیٹریکچر کی کمی نہیں۔ ہمارے پاس دنیا کا بہترین ادب موجود ہے۔ ہمارے پاس بہترین و عبرت آموز قصے کہانیاں موجود ہے۔ ہم نے اس میں اتنی ترقی کی ہے کہ ہم بات بھی اشاروں کنایوں، تمثیلوں، استعاروں میں کرتے ہیں۔
۔
پیارو محبت، عدل و انصاف، بھائی چارہ، اتحاد و اتفاق کا درس دینے والے لوگ نفرت، بغض، حسد، تعصب، دھوکے بازی، فراڈ، اختلاف و انتشار میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔ شاید ہم اچھا اس لیے بول رہے ہیں کہ ہم میں کوئی اچھا نہیں۔ جہاں اچھے لوگ نہیں ہوتے وہاں اچھی اچھی باتیں ہی ہوتی ہے۔
۔
ہماری باتیں بہت گہری ہوتی ہیں مگر ہمارا عمل گہرا نہیں ہوتا، ہونا تو یہ چاہیئے کہ ہماری باتیں سادہ ہوتی مگر عمل گہرا ہوتا مگر ہم نے ہمیشہ کوانٹٹی کو ترجیج دی ہے کوالٹی کو نہیں۔ عمل کس چڑیا کا نام ہے اسے ہم جانتے تک نہیں۔
۔
تھے وہ آبا تمھارے ہی مگر، تم کیا ہو
ہاتھ پر ہاتھ دھرے، منتظر فردا ہو۔