عورت کی راحت پورے گھر کی راحت ہے۔
گھر کی تباہی کی ایک بڑی وجہ “
عورت کی جسمانی اور ذہنی تھکن” ہے۔
اگر عورت آرام دہ ہو تو وہ اپنے شوہر کی تھکن کو خاموشی سے قبول کرتی ہے، اس کے غصے، تھکن اور پریشانی کو سمجھتی ہے۔
اگر عورت آرام دہ ہو تو وہ اپنے بچوں کا محبت، خوشی اور چاہت سے استقبال کرتی ہے۔
اگر عورت آرام دہ ہو تو وہ اپنے گھر کی خدمت کرتی ہے، جو ایک ادارہ کی طرح ہے، اور بہترین پھل پیدا کرتی ہے۔
اگر عورت آرام دہ ہو تو وہ اپنے شوہر، بچوں، خاندان، ہمسایوں میں اپنا آپ بہترین منواتی ہے۔
عورت اگر اپنے شوہر کے ساتھ خود کو محفوظ محسوس کرے تو سب کچھ دیتی ہے، اگر ڈرے تو بھاگ جاتی ہے، حالانکہ وہ گھر میں موجود ہوتی ہے۔
مرد اگر عورت کو جنسی طور پر سکون نہ پھنچائے تو ایسی عورت اپنی خوبصورتی، نسوانیت، اناقت اور ناز سے دور ہو جاتی ہے۔ وہ آپ کی زندگی اور گھر سے دور ہو جاتی ہے۔
عورت کی راحت ہر چیز کی راحت ہے، اس لیے آپ کو، بطور مرد اور اس کے شوہر، اس کا خیال رکھنا چاہیے، اسے پیار دینا چاہیے اور ہمیشہ اسے محبت اور تحفظ کا احساس دلانا چاہیے۔
نہ کہ خوف اور نظر اندازی۔سے اس میں محبت اور زندگی کی روح کو نہ مارو۔
کیونکہ آخر میں آپ ہی اس کا پھل کاٹیں گے۔
عورت کی راحت ہر چیز کی راحت ہے۔
آخر میں، عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور یاد رکھو کہ وہ تمہاری پسلی سے پیدا ہوئی ہے تاکہ آپ اس کا خیال رکھیں اور اس پر مہربان رہیں، نہ کہ اسے نظرانداز کریں یا اس پر سختی کریں۔
ایک حدیث پاک ہے رسول ﷺ نے فرمایا کے۔
آپ میں سے سب سے اچھا وہ ہے جو اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرے اس میں گھر کے سارے افراد آجاتے ہے جیسے ماں۔باب۔بہن۔بھائی۔بیوی۔بچے۔وغیرہ۔
رب تعالی عمل کی توفیق عطا فرمائے آمیین
عورتیں اس معاشرے میں