Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل

شاعر۔۔۔ناصر نظامی

نہ جاؤ شہر میں شیشے کا پہن کے لباس

یہ شہر ا ئینہ برداروں کو نہیں ہے راس

آ دمی تو ہیں سبھی انسان اسے کہتے ہیں

اوروں کے درد کا ہو جس کے سینے میں احساس

بجھے چراغ پہ منڈلاتے  ہیں۔ پروانے

تتلیاں آ تی نہیں سوکھے ہوئے پھولوں کے پاس

پرندے وقت پہ اڑنے کا ہنر  سیکھ گئے

شکاری آج بھی واپس مڑا گھر کو اداس

زمیں سے کٹ کے جڑیں ساتھ لئے پھرتا ہوں

میں ایسا پیڑ ہوں ہجرت بھی نہیں جس کو راس

جفا کے پتلوں میں نہ ڈھونڈ تو وفا کی مہک

موم کے پھولوں سے آ تی نہیں ہے ناصر باس

ناصر نظامی

Loading