Daily Roshni News

غزل۔ ( آنکھیں )۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل۔ ( آنکھیں )

شاعر۔۔۔ناصر نظامی

پیمانہ تیری آنکھیں، مئے خانہ تیری آنکھیں

مستی کا سمندر ہیں، جانانہ تیری آنکھیں

بے خود کئے دیتی ہیں، مستانہ تیری آنکھیں

لوگوں کو بناتی ہیں، دیوانہ تیری آنکھیں

ہے رنگ محبت کا افسانہ تیری آنکھیں

ان آنکھوں میں ڈوبا ہے، زمانہ تیری آنکھیں

لیتی ہیں جان و دل کا، نذرانہ تیری آنکھیں

کرتی ہیں قتل کتنے، روزانہ تیری آنکھیں

سو طرح لوٹتی ہیں، دزدانہ تیری آنکھیں

کرتی ہیں دو جہاں سے، بیگانہ تیری آنکھیں

وحدت کی حقیقت کا ترانہ تیری آنکھیں

انوار الہی کا، خزانہ تیری آنکھیں

ہے سوز زندگی کا، پروانہ تیری آنکھیں

ناصر کی بندگی کا، بہانہ تیری آنکھیں

ناصر نظامی

ایمسٹرڈم ہالینڈ

26/09/2023/

Loading