امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں سے جنگ میں انسانی جانوں کی قیمت نظرانداز کرنا صیہونی ریاست کو مہنگا پڑے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے اسرائیل کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے محصور شہریوں کیلئے غذا، پانی اور بجلی کی فراہمی بند رکھنے سے انسانی بحران بد تر ہوگا اور فلسطینیوں کی نسلوں کا رویہ اسرائیل کے بارے میں مزید سخت گیر ہوتا جائےگا۔
سابق امریکی صدر نے کہا کہ فلسطینیوں سے جنگ میں انسانی جانوں کی قیمت نظر انداز کرنا اسرائیل کو مہنگا پڑے گا، اسرائیل کے لیے عالمی سپورٹ بھی ختم ہوتی چلی جائے گی اور خطے میں امن و استحکام کی طویل البنیاد کوششوں کو بھی نقصان ہوگا۔
دوسری جانب اسرائیل فلسطین جنگی تنازع کے سبب امریکا کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کو مباحثے میں تنقید کاسامناکرنا پڑگیا۔
دوران مباحثہ ایک نوجوان نے کہا کہ جوبائیڈن کی پالیسی امریکی عوام کی ترجمان نہیں، امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل، تائیوان اور یوکرین کے لیے 100 ارب ڈالر کانگریس سے مانگ کر امریکا کو تیسری عالمی جنگ میں دھکیل رہے ہیں، نوجوان کی تنقید پر ہلیری کلنٹن کیلئے دفاع کرنا مشکل ہوگیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 182 بچوں سمیت مزید 704 افراد کو شہید کیا گیا جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 800 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔