بیشتر افراد دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یا قیلولہ کرنا پسند کرتے ہیں۔
یہ عادت صحت کے لیے بھی بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے، بس اس کا دورانیہ 30 منٹ سے کم رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
اب ایک تحقیق میں دوپہر کو مختصر نیند سے لطف اندوز ہونے سے ہونے والے ایک اور فائدے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
درحقیقت دوپہر کو کچھ دیر کی نیند سے آپ ‘یوریکا’ لمحات کا تجربہ کرسکتے ہیں یعنی کسی مسئلے کا حل اچانک ذہن میں آسکتا ہے یا کسی کام کا طریقہ اچانک ذہن میں نمودار ہوسکتا ہے۔
جرنل PLOS Biology میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ کسی مسئلے کا حل تلاش کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں تو یقیناً آپ کو کچھ دیر قیلولہ کرنا چاہیے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد 20 منٹ کے قیلولے میں گہری نیند تک پہنچ جاتے ہیں وہ کسی مسئلے کا حل یا کسی کام کو آسان بنانے کا طریقہ بھی آسانی سے سوچ لیتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ یہ واقعی حیران کن ہے کہ مختصر نیند کس طرح لوگوں کو دنیا اس طرح دیکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے جو اس سے پہلے انہوں نے نہیں دیکھی ہوتی۔
اس تحقیق میں 90 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں اسکرین پر نقطوں کو ٹریک کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ان افراد کو اس کام کو کرنے کے لیے بنیادی ہدایات دی گئی تھیں۔
ان سے یہ ٹاسک 4 بار کرایا گیا اور پھر انہیں 20 منٹ کا قیلولہ کرنے کا موقع فراہم کیا گیا جس دوران ای ای جی سے ان کی نیند کو ٹریک کیا گیا۔
مختصر نیند کے بعد 71 فیصد افراد کو یوریکا جیسے لمحے کا سامنا ہوا اور انہوں نے ایسا طریقہ سوچ لیا جس سے ان کا ٹاسک بہت آسان ہو گیا۔
تحقیق کے مطابق جو افراد گہری نیند کے دوسرے مرحلے تک پہنچے، ان میں سے 86 فیصد کو یوریکا کا تجربہ ہوا جبکہ پہلے مرحلے کی نیند والے افراد میں یہ شرح 64 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
محققین نے بتایا کہ ہم میں سے بیشتر افراد یوریکا تجربے سے گزرتے ہیں مگر اس کی وجہ معلوم نہیں ہوتی، مگر اب عندیہ ملتا ہے کہ نیند اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہم اس حوالے سے مزید تحقیق کریں گے یعنی گہری نیند کے تیسرے اور چوتھے مرحلے کے بعد کیا ہوتا ہے، اس بارے میں تحقیقی کام کیا جائے گا۔