Daily Roshni News

مریخ کی گریویٹی!۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر حفیظ الحسن

مریخ کی گریویٹی!!

تحریر: ڈاکٹر حفیظ الحسن

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ مریخ کی گریویٹی!۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر حفیظ الحسن)مریخ کا قطر 6790 کلومیٹر ہے۔ جبکہ زمین کا قطر تقریباً 12765کلومیٹر یے۔ گویا زمین سے مریخ سائز میں آدھا ہے۔ زمین پر گریویٹی کے باعث ہونے والا اسراع یعنی ایکسلریشن جسے ہم عام فہم میں g کہتے ہیں، تقریبا 9.86 میٹر فی مربع سیکنڈ ہے۔ وزن وہ قوت ہوتی ہے جو زمین پر کسی شے کے ماس یعنی کمیت پر ، زمین لگاتی ہے۔

نیوٹن کے قوانین ِ حرکت کے مطابق قوت کسی شے کے ماس اور اسراع کا مجموعہ ہے۔  یعنی قوت ماس جمع اسراع ہے۔ وزن کی اکائی قوت کی اکائی ہے جو کہ نیوٹن ہے۔ آپکا وزن آپکے ماس اور زمین کی گریوٹی کے اسراع g کی بدولت ہے۔

فرض کیجئے ایک شخص کا ماس 60 کلوگرام ہے تو اسکا وزن 60 ضرب 9.86 میٹر فی مربع سیکنڈ ہو گا جو تقریباََ 591 نیوٹن بنتا ہے۔

کم ماس والی اشیا کی گریویٹی کا اثر کم ہو گا۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ چاند پر آپکا وزن زمین کے مقابلے چھ گنا کم ہو گا تو اسکا مطلب یہ ہے کہ چاند کی گریویٹی زمین کی نسبت 6 گنا کم ہے۔  (جدید دور کے شعراء غالباً چاند پر جا کر شعر لکھتے ہیں تبھی ان میں وزن کی کمی ہوتی ہے)۔

ایسے ہی مریخ زمین سے تقریباً آدھا ہے مگر اسکی گریوٹی زمین سے تین گنا کم ہے۔ مگر مریخ کا کُل ماس زمین کے مقابلے میں 10 فیصد ہے تو گریویٹی کے باعث ہونے والا اسراع یعنی g کیوں 10فیصد نہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مریخ زمین سے آدھا ہے لہذا اسکی سطح اور اسکے مرکز کا فاصلہ کم ہے۔ اور کششِ ثقل یعنی گریویٹی کا تعلق محض ماس سے نہیں اس پر بھی منحصر ہے کہ دو اشیاء کے مابین باہمی فاصلہ کتنا ہے۔

جاتے جاتے چاند، زمین، مریخ، سورج، آپ، میں، الیکٹران ، پروٹان غرض ہر وہ شے جسکا ماس ہے ، گریویٹی رکھتی ہے۔  تاہم چونکہ گریویٹی ایک کمزور قوت ہے اور اسکی مقدار اشیاء کے ماس کے باعث بڑھتی ہے، لہذا سورج کی گریویٹی زمین سے زیادہ ہے، زمین کی چاند سے، چاند کی آپ سے، آپکی الیکٹران سے، الیکٹران کی پروٹان سے،  پروٹان کی کوارکس سے، کوارکس کی نیٹریونو سے اور آخری میں آتا ہے فوٹان یعنی روشنی کا ذرہ جسکا ریسٹ ماس صفر ہے سو اسکی کوئی گریویٹی نہیں۔ تاہم اس پر دوسری اشیاء کی گریوٹی کا اثر پڑتا ہے۔ کیوں ؟ اسکے لیے آئن سٹائن کا نظریہ اضافیت جانیے۔

#ڈاکٹر_حفیظ_الحسن

Loading