Daily Roshni News

مچھلی ۔۔۔۔ مچھلی بھی مفید ترین غذا ھے

مچھلی ۔۔۔۔ مچھلی بھی مفید ترین غذا ھے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )مچھلی ۔۔۔۔ مچھلی بھی مفید ترین غذا ھے ۔لوگ زیادہ تر مچھلی سردیوں میں کھاتے ہیں ۔ اسکے پیچھے ذھنوں میں نسل در نسل گھسی غلط فہمی ھے کہ مچھلی ،، گرم ،، ہوتی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

‏طب یونانی کے نقطہ نظر سے بھی دیکھا جائے تو مچھلی میں ،، کرمی ،، کا نام و نشان نہیں ، اسی لیے لوگ اسے طرح طرح کے ،، گرم مصالحے ،، لگا کر اور تیل میں تل کر کھاتے ہیں ۔

‏مچھلی کھانے سے آپکو جو ،، گرمی ،، کی علامات محسوس ہوتی ہیں وہ ان مصالحہ جات کی وجہ سے ہوتی ہیں ورنہ تو مچھلی گنے کے رس سے بھی ،، ٹھنڈی ،، ہوتی ھے ۔

‏نہیں یقین تو مچھلی کو بغیر مصالحہ جات اور بیسن وغیرہ کے ، سٹیم کے ذریعے پکا کر ، کھائیں ، نتیجہ آپکے سامنے ہوگا ۔

‏مچھلی میں پوٹاشیم، فولاد، آئیوڈین، پروٹین، وٹامن اے،وٹامن 12 ، وٹامن ڈی ،سلینیئم،فاسفورس اور میگنیشئم پایا جاتا ہے۔اس میں پروٹین 60%، فیٹ 10%، وٹامن 181% 12،وتامن اے 50% ، سلینئیم 67% ، فاسفورس 33% اور میگنشیم 16 % موجود ہوتا ہے۔

‏یہ غذائی تناسب اسے مفید ترین غذا بناتا ھے ۔ لیکن ھم جو فش فرائی وغیرہ کھاتے ہیں اس میں یہ غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں ۔

‏مچھلی کا گوشت بہت نرم ہوتا ہے ، ہلکی سی بھاپ میں پک جاتا ھے۔ اسے زیادہ پکانے یا تلنے سے اسکی غذائیت کم ہو جاتی ھے۔

‏مچھلی کے فوائد حاصل کرنے ہیں تو ، مچھلی کو آپ گھر میں ہلکے نمک مصالحہ میں پکا کر کھائیں یا سٹیم یا گرل کر لیں ۔

‏بہت پرانی بات ھے ان دنوں مچھلی کے شکاری دسمبر اور جنوری کے مہینے میں دریاؤں کے کنارے ڈیرے ڈال دیتے تھے اور رات بھر مچھلی کا شکار کرتے تھے ۔ کبھی کبھی میں بھی چلا جایا کرتا تھا ۔ وہ یوں کرتے تھے کہ۔مچھلی کا پیٹ چاک کرکے اندر سادہ مرچ مصالحہ لگاتے اور پھر اسے کھال اور چانوں سمیت کیلے کے پتوں میں لپیٹ کر ، ریت میں دفن کر دیتے ، پھر اسکے اوپر چولہا بنا کر آگ جلاتے اور چاول پکاتے ۔ جب چاول پک جاتے تو اسی دوران نیچے دبی مچھلی بھی پک چکی ہوتی تھی ، وہ اسے نکالتے اور اسے چاول کے ساتھ کھاتے۔ اس طرح کی پکی ہوئی لذیذ مچھلی میں نے زندگی بھر نہیں کھائی۔

‏ھاں ۔۔۔۔۔۔یہ بھی یاد رکھیں کہ بازار سے ھمیشہ تازہ مچھلی ہی خریدیں ۔ مچھلی اور دودھ کی شیلف لائف ایک جتنی ہے یعنی جتنی دیر میں کچا دودھ فریزر سے باھر پڑا پڑا خراب ہونے لگتا ھے اتنی ہی دیر میں مچھلی بھی گلنے سڑنے لگتی ھے ۔

‏تازہ مچھلی کی پہچان یہ ہے کہ اسکی آنکھوں کے ڈیلے ابھرے ہوئے ہوتے ہیں ، باسی مچھلی جسمیں گلنے سڑنے کا عمل شروع ہو چکا ہو اسکی آنکھیں اندر دھنسی ہوئی ہوتی ہیں ۔

‏تازہ مچھلی کے گلپھڑے شوخ سرخ ہوتے ہیں باسی مچھلی کے سیاسی مائل۔

‏اسی طرح اگر مچھلی کے جسم کو انگلی سے دبائیں تو مچھلی کی جلد میں گڑھا نہیں پڑے گا ، اگر گڑھا پڑ جائے تو وہ باسی مچھلی ھے ۔

‏باسی مچھلی جو گلنے سڑنے لگ چکی ہو اسکے فوائد تو کچھ بھی نہیں نقصانات بہت زیادہ ہیں ۔

‏فرائی مچھلی بیچنے والے اول تو بازار سے گلی سڑی مچھلیاں سستے داموں خریدتے ہیں ، پھر انہیں تیز مرچ مصالحے لگا کر دو تین دن کیلیے رکھ دیتے ہیں ۔ ان مصالحوں کی وجہ سے مچھلی کی بدبو ختم ہو جاتی ھے اور مچھلی کا پانی نچڑ جاتا ھے ، اور مصالحہ جات کا ذائقہ مچھلی کے اندر تک گھسی جاتا ھے ، پھر یہ حنوط شدہ مچھلی ، بیسن لگا کر گندے تیل میں فرائی کر کے بیچ دیتے ہیں ۔

‏ایسی فرائی مچھلی کا جو چٹخارہ آپکو محسوس ہوتا ھے وہ مصالحہ جات کا ہوتا ھے نہ کہ مچھلی کا ۔

‏یاد رکھیں کہ مچھلی میں موجود بہت سے منرلز اور وٹامنز تو مچھلی کو مصالحہ جات لگانے اور اسکا پانی نچڑ جانے کے ساتھ ہی نکل جاتے ہیں ۔ وٹامن اے ، ڈی اور کے اور کچھ دیگر منرلز مچھلی کو تلنے کے دوران ، تیل میں حل ہو کر نکل جاتے ہیں ۔ تو آپکو کیا غذائیت ملی ؟؟؟

‏بہتر یہی ہے کہ چٹخاروں کے نشے سے نکلیں ، تازہ مچھلی لیں ، گھر میں سالن پکائیں ، روسٹ کریں یا سٹیم کریں ، اور قدرت کی اس عظیم نعمت سے فائدہ اٹھائیں ۔

Loading