Daily Roshni News

نام رکھنے کی تاریخ۔۔۔قسط نمبر2

نام کیا رکھیں؟

قسط نمبر2

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ نام رکھنے کی تاریخ )ہے موجود بالذات (Substance) نہیں۔ الفاظ جس چیز کو ظاہر کرتے ہیں اس سے ان کا کوئی لازمی رشتہ نہیں ہوتا۔ گو یا لفظ پھول کا اصل پھول سے کوئی تعلق نہیں یہ بس دیا گیا نام ہے ، شاید اسی فلسفہ کو پڑھ کر شیکسپئر نے کہا تھا گلاب کو جس نامسے بھی پکارو وہ گلاب ہی رہے گا۔

لیکن اگر یہ حقیقت ہے کہ لفظ اپنے مفہوم تک اس وقت تک نہیں پہنچتے جب تک کہ ان کے متعلق آپ کے ذہن میں پہلے سے کوئی تصور یا احساس موجود نہ ہو تو یہ بھی حقیقت ہے کہ شخصیت بھی دراصل آپ کے احساسات اور سوچ کا مرکب ہوتی ہے۔

جس طرح لفظ کے متعلق قائم تصور ہی احساس اور معنی تشکیل اور تبدیل کرتا ہے، اسی طرح نام جو کہ خود لفظ ہے آپ کے احساس اور سوچ کے مجموعہ یعنی شخصیت کو تشکیل اور تبدیل کرتا ہے۔

اسلام میں نام کی اہمیت …..

اسلام دین فطرت ہے جو انسانی زندگی کے تمام افعال و اعمال اور اقوال واحوال پر محیط ہے۔ اسلام انسانی عظمت کا نقیب ہے اور زندگی کے ہر شعبہ میں اس کی صالحانہ رہنمائی موجود ہے۔ بچوں کے اچھے معنی دار نام تجویز کرنے مہمل اور بے معنی ناموں سے احتراز کرنے کے حوالے سے خاتم النبیین، حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی متعدد احادیث موجود ہیں:

حضرت ابو درداء سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے لہذا اچھے نام رکھا کرو“۔ [مسند احمد : ابو داؤد، مشکوۃ]

حضرت عبداللہ بن عباس روایت ہے کہرسول ﷺ نے فرمایا ”والد پر بچہ کا یہ بھی حق ہے کہ اس کا نام اچھا رکھے اور اس کو حسن ادب سے آراستہ کرے“۔ (البیہقی فی شعب الایمان ]

حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی کے یہاں بچہ پیدا ہو تو اس کا نام اچھا رکھے اور تعلیم و تربیت دے بالغ ہو جائے تو اس کی شادی کر دے۔ (مشکوۃ]

حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ” آدمی سب سے پہلے تحفہ اپنے بچہ کو نام کا دیتا ہے اس لئے چاہئے کہ اس کا نام اچھار کے “۔ (کنز العمال: ابو الشیخ)

حضرت ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اچھے نام سے محبت رکھتے تھے۔ [ زاد المعاد]

حافظ ابن القیم الجوزیہ نے اپنی مشہور کتاب تحفة المودود باحكام المولود میں لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ امام حسین اور خوبصورت نام پسند کرتے تھے۔ اس پسندیدگی کے سلسلے میں حضرت ابن عباس کی روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ اچھے نام پسند فرماتے تھے اور آپ ﷺ نے اچھے نام رکھنے کی تاکید فرمائی ہے۔ آپ ﷺ کے پاس کوئی آدمی آتا تو آپ ﷺ سب سے پہلے اس کا نام پوچھتے تھے۔ اگر نام اچھا ہوتا تو آپ مالی میام خوش ہوتے اور خوشی کے آثار آپ صلی علیم کے چہرے پر نمایاں ہوتے۔ خراب معنوں والے نام اور ان کی تبدیلی کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے کیا فرمایا….؟ احسن اور غیر مناسب نام کون سے ہیں؟ نام رکھنے کا موزوں ترین طریقہ کیا ہے ؟

یہ سب روحانی ڈائجسٹ کے اس نئے سلسلہ نام کیا رکھیں” میں آئندہ ماہ ملاحظہ فرمائیں۔جاری ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ مارچ 2016

Loading