نظام اعصاب کے بارے جانیے
تحریر ۔۔۔ ذوالفقار علی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ نظام اعصاب کے بارے جانیے۔۔۔ تحریر ۔۔۔ ذوالفقار علی)نظام اعصاب کا مرکز کھوپڑی یعنی دماغ اور ریڑھ کی ہڈی میں ہوتا ہے۔ انسانی جسم کا یہ اہم ترین نظام پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے۔ بنیادی طور پر اعصابی نظام انتہائی باریک اور حساس تار پر مشتمل ہوتاہے۔ جو باہر سے موصول ہونے والے پیغامات کو فوراً دماغ تک پہنچا دیتی ہے۔ ان پیغام رساں تاروں کو سنسری نروز (Nerves) کہا جاتا ہے۔ وہ جو مرکز (دماغ) سے ملنے والی ہدایات کو متاثرہ اعضا اور حرام مغز تک پہنچاتی ہیں کہ بیرونی حملے یا مہیج کا جواب کیا ہونا چاہیے، مشینی (motor) نروز کہلاتی ہیں۔ انسانی بدن میں اعصابی مراکز دو طریقوں سے کنٹرول کیے جاتے ہیں۔ پہلا نظام دماغی اعصابی نظام جبکہ دوسرا خود کار اعصابی نظام کہلاتا ہے۔ پہلے نظام کا تعلق پٹھوں اعضائے بدن ہڈیوںکے جوڑوں کی حرکات اور انسانی کی بیرونی جلد سے ہوتا ہے۔ خود کار اعصابی نظام کا تعلق بدن کے اندرونی اعضا دل ‘ جگر‘ دماغ‘ حرام مغز اور آنتوں کے افعال سے ہوتاہے۔ جسم کے تمام غدود اور خون لانے لے جانے والی رگیں بھی اسی نظام کے تحت کنٹرول کی جاتی ہیں۔انسانی دماغ: دماغ انسانی جسم کے اعضا رئیسہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ انسانی کھوپڑی کے اندر دماغ انسانی اعصابی نظام کا سب سے بڑا اور اہم مرکز ہے۔ انسانی جسم کے اندر سب سے پیچیدہ نظام اور ساخت دماغ کی ہے۔ دماغ باریک سی جھلی میں لپٹا ہوتا ہے۔ دماغ کے 3 اہم حصے ہوتے ہیں۔(1)سیری برم (بڑا دماغ)(2)سیری بلم (چھوٹا دماغ)(3) اسپینل بلب (دماغ کا پوشیدہ حصہ)(1) سیری برم: دماغ کے اوپر والے اورسامنے والے حصہ پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ حصہ ایک لمبے شگاف کے ذریعہ مزید دو حصوں میں تقسیم ہو جاتا ہے۔ ان حصوں کو دائیں بائیں ہمی سفئیر کہا جاتا ہے۔ یہ دونوں حصے نیچے کی جانب اعصابی ریشوں کے ایک چوڑے بند سے جڑے ہوتے ہیں۔ سیری برم کے باہر ہلکا گلابی غلاف لپٹا ہوتا ہے۔ اس مادے سے سماعت بصارت درد کا احساس‘ شعور‘ پہچان‘ قوت ارادی‘ حافظہ‘ احساس ‘ خیال اور انسانی جذبات کا براہ راست تعلق ہوتا ہے۔ سیری برم دیکھنے بولنے اور بازوئوں اور ٹانگوں کو سہارا دینے والے موٹر نروز کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ (2)سیری بلم: سیری بلم کا تعلق جسمانی عضلات کی حرکات سے ہوتا ہے۔ یہ حصہ انسانی جسم کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔ اگر یہ حصہ کسی وجہ سے متاثر ہو جائے یا کام کرنا چھوڑ دے تو انسانی جسم کی حرکات میں توازن ختم ہو جاتا ہے۔(3) اسپینل بلب: یہ حصہ دماغ کے اندر پائے جانے والے اعصابی ٹشوز کے وسط میں ہوتا ہے۔ یہ انسانی جسم کی ایسی حرکات کو نوٹ کرتا ہے جو خود بخود عمل پذیر ہوں۔ مثلاً چلنا پھرنا سانس لینا محسوس کرنا وغیرہ۔حرام مغز:حرام مغز میں زیادہ تر اعصابی رگیں (Nerve System)ہوتی ہیں۔ حرام مغز سر کے سوراخ میں سے گزر کر ریڑھ کی ہڈی کی نالی میں پہنچتا ہے۔ حرام مغز میں بہت سے اعصابی مراکز قائم ہیں۔ جو اسے اس قابل بناتے ہیں کہ وہ اپنے حسی اعصاب کی مدد سے مختلف اعضا سے پیغامات وصول کر سکے۔ اور بعد ازاں اپنے حرکی اعصاب کی مدد سے انہیں فوری طور پر ہدایات جاری کر سکے۔ ایسے افعال کے وقت انسانی شعور بیدار نہیں ہوتا ہے۔ ایسے افعال کو اضطراری عمل (Reflex Action)کہتے ہیں۔خاص عضلات حس: جسم میں حواس خمسہ کا ادراک کرنے والے بہت سے عضلات ہوتے ہیں۔ یہ حواس خمسہ آنکھ کان ناک زبان اور ہاتھ ہیں۔ جو دیکھنے سننے سونگھنے چکھنے اور چھونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انسانی جسم میں ایسی نسیں بھی پائی جاتی ہیں جو اسے کسی چیز کے وزن کے متعلق اطلاع دیتی ہیں۔ ایسی نسیں پٹھوں کی نسیں کہلاتی ہیں۔٭…٭…٭