Daily Roshni News

نیند کی کمی اور دماغ پر اثرات

نیند کی کمی اور دماغ پر اثرات

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ دعویٰ کہ “دماغ نیند کی کمی کے دوران خود کو کھانے لگتا ہے” سائنسی بنیاد پر درست ہے مگر انداز بیان کچھ زیادہ ڈرامائی ہے۔ دراصل، نیند کی کمی کے دوران دماغ میں کچھ خاص خلیے، جیسے astrocytes اور microglia، ضرورت سے زیادہ سرگرم ہوجاتے ہیں۔

ایک تحقیق، جو 2017 میں “Journal of Neuroscience” میں شائع ہوئی اور ڈاکٹر میشیل بیلیسی کی قیادت میں کی گئی، نے یہ ثابت کیا کہ نیند کی مسلسل کمی دماغ میں صفائی کے عمل کو بڑھا دیتی ہے۔ عام طور پر، astrocytes غیر ضروری خلیوں اور synapses (دماغی رابطے) کو ختم کرتے ہیں تاکہ دماغ کی کارکردگی بہتر رہے، جبکہ microglia خراب یا مردہ خلیوں کو صاف کرتے ہیں۔ لیکن جب نیند پوری نہیں ہوتی، یہ خلیے ضرورت سے زیادہ سرگرم ہوکر صحت مند synapses کو بھی ختم کرنے لگتے ہیں۔

تحقیق میں چوہوں پر تجربہ کیا گیا جہاں مسلسل نیند کی کمی کے بعد یہ دیکھا گیا کہ astrocytes کی سرگرمی میں دوگنا اضافہ ہوا اور microglia کی سطح بھی بڑھ گئی۔ یہ نقصان دماغ کے صحت مند حصوں کو متاثر کرتا ہے۔ طویل عرصے میں یہ عمل دماغی بیماریوں جیسے Alzheimer’s اور دیگر یادداشت کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

لہٰذا نیند کی کمی دماغ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، کیونکہ یہ دماغ کے ضروری حصوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہے، جو کہ درحقیقت دماغ کو “خود کو کھانے” جیسا محسوس ہوتا ہے۔ یہ سائنسی حقیقت نیند کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ نیند دماغ کی صحت کیلئے کتنا ضروری ہے۔

Loading