وہ آٹھ سال کا بڑا بھائی ہے اور ساتھ سات سال کی چھوٹی بہن ۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کل کے منظر میں اسکول سے واپسی پر بہن تھک کے سو گئی اور بھائی کے کندھے پر سر رکھ دیا ہے ۔اور وہ چھوٹا سا محافظ مرد خود تکلیف میں رہا لیکن ایک بار بھی بہن کے سر کو پیچھے نہیں کیا نہ ہی اسے جگا کر کہا کہ مجھے تکلیف ہو رہی ہے ۔❤️
دوسرا منظر آج وہ اپنے ہی برابر کے ایک وین کے ساتھی سے بحث کررہا ہے کہ میری بہن سے کیوں لڑائی کی اور اسے ہاتھ کیوں مارا ۔اس کا دوست کہتا ہے کہ پہلے تمہاری بہن نے مجھے مارا ہے تو آگے سے بھائی کا جواب ملتا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے تو میری بہن نے نہیں مارا ہوگا نا وجہ بتاؤ ۔پاس کھڑی وہ سات سالہ بچی مسکرا کر ناز سے ، فخر سے اپنے بھائی کو دیکھ رہی ہے ۔۔۔🙂
تیسرا منظر میرا ساڑھے چودہ سال کا بیٹا جو اب مجھے باہر جانے نہیں دیتا کہ میں ہوں باہر کا کام مجھے بتائیں ۔
جو روڈ پر چلتا ہے تو خود آگے رہتا ہے اور مجھے پیچھے رکھتا ہے ۔
جو اب بہت سی باتوں پر مجھے جواب میں کہتا ہے کہ اماں یہ باہر کی باتیں ہیں آپ نہیں سمجھیں گی بابا ہوتے تو سمجھ جاتے 🙂
یہ ہے ہمارے گھروں کی تربیت
ہمارے معاشرے کی ایک جھلک
جہاں مرد کو بچپن سے سکھایا جاتا ہے
کہ وہ مرد ہے ، محافظ ہے
زمہ دار ہے ، نگہباں ہے
اسے خیال کرنا ہے اسے ہی سنبھالنا ہے
آج مردوں کے عالمی دن پر ان کو سلام
جو موسم کی پروا نہیں کرتے
جو دن اور رات کا فرق نہیں کرتے
جو بیماری کو خاطر میں نہیں لاتے
جو دکھ میں بھی مسکراتے ہیں
جو سایہ بن کر ساتھ رہتے ہیں
جو زمانے کی سرد و گرم سے بچاتے ہیں ۔
جو فخر سے کہتے ہیں کہ ہم مرد ہیں اور آپ ہماری ذمہ داری ❤️❤️
سیدہ لبنی رضوی
10 نومبر 2024