Daily Roshni News

پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہوگئے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی پر اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ نواز شریف نے عرفان صدیقی کو مذاکرات کی ناکامی کا ہدف دیا تھا، عرفان صدیقی اور رانا ثناء اللہ کے بیانات سے حکومت کی غیر سنجیدگی واضح تھی۔ مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سیاسی عدم استحکام میں ہی اپنی بقا نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے واضح ہو گیا کہ چور کی داڑھی میں تنکا ہے، وفاقی حکومت کو خدشہ ہےکہ جوڈیشل کمیشن سے حقیقت سامنے آ جائے گی۔ یہ بھی پڑھیں مذاکرات سے پی ٹی آئی بھاگی ہے، سڑک پر مسئلہ حل کرناہے تو سڑک پر آجائیں: راناثنااللہ پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے علیحدہ ہونے کی پس پردہ کہانی سامنے آگئی پی ٹی آئی کے نہ آنے پر مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ملتوی، اسپیکر کا کمیٹی برقرار رکھنے کا اعلان یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کیا تھا ہم پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کی عدم شرکت کے باعث اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبے پر 7 روز میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان نہیں کیا اس لیے ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کر رہے ہیں۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کرے تو ہم آگے دیکھیں گے اور بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کی جانب سے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے پر متبادل خیال پیش کردیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے بجائے اسرائیلوں کو بےدخل کرنے کی کوشش کرے اور انہیں گرین لینڈ میں بسادے اس طرح امریکا ایک تیر سے دو شکار کرلے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق خطے میں مزاحمتی تحریکوں بشمول حماس اور حزب اللہ کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ تنظیمیں نقصانات کے باوجود خود کو  دوبارہ مضبوط کررہی ہیں، یہ تنظیمیں ایک خیال اور نظریے کا نام ہیں جو ہمیشہ موجود رہے گا۔

انہوں نے ایرانی ایٹمی تنصیبات کے خلاف کسی بھی ممکنہ حملے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یا اسرائیل کی طرف سے ایسے کسی بھی حملے کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا۔

گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مصر اور اردن کو مزید فلسطینیوں کو اپنے ملک میں آباد کرنا چاہیے۔

صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اردن کے شاہ عبداللہ سے ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ سے مزید فلسطینیوں کو پناہ دینے کا کہا ہے جبکہ وہ مصری صدر السیسی سے بھی کہیں گے کہ غزہ سے مزید لوگوں کو اپنے پاس آباد کریں۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ منتقلی عارضی یا مستقل بھی ہوسکتی ہے، ہم مکمل صفائی چاہتے ہیں، غزہ ایک تباہ شدہ جگہ ہے، عرب ممالک سے مل کر الگ جگہ رہائشی منصوبے کی تعمیر چاہتے ہیں، جہاں وہ امن سے رہ سکیں۔

تاہم عرب ممالک اور فلسطینی تنظیموں نے ٹرمپ کی اس تجویز کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

Loading