پچاس خیالات برائے مثبت بقائے باہمی اور اختلاف کو قبول کرنے کا فن:
1. میں تم نہیں ہوں۔
2. ضروری نہیں کہ تم میرے عقیدے کو قبول کرو۔
3. یہ لازمی نہیں کہ تم وہی دیکھو جو میں دیکھتا ہوں۔
4. اختلاف زندگی کا ایک فطری حصہ ہے۔
5. 360° زاویے سے دیکھنا ممکن نہیں۔
6. لوگوں کو سمجھو تاکہ ان کے ساتھ رہ سکو، نہ کہ انہیں تبدیل کرنے کے لیے۔
7. لوگوں کے مختلف رویے مثبت اور تکمیلی ہیں۔
8. جو تمہارے لیے موزوں ہے، ضروری نہیں کہ میرے لیے بھی ہو۔
9. حالات اور واقعات انسان کے رویے کو بدل سکتے ہیں۔
10. تمہیں سمجھنے کا مطلب یہ نہیں کہ میں تمہاری بات سے متفق ہوں۔
11. جو چیز تمہیں پریشان کرتی ہے، ضروری نہیں کہ مجھے بھی کرے۔
12. مکالمہ خیالات پر روشنی ڈالنے کے لیے ہے، نہ کہ دوسروں کو قائل یا مجبور کرنے کے لیے۔
13. میری رائے کو واضح کرنے میں میری مدد کرو۔
14. میرے الفاظ پر نہیں، میرے مقصد پر غور کرو۔
15. میرے کسی ایک لفظ یا حرکت پر فیصلہ نہ کرو۔
16. میری غلطیاں تلاش نہ کرو۔
17. مجھ پر استاد ہونے کا کردار نہ تھوپو۔
18. مجھے اپنی سوچ سمجھنے میں مدد دو۔
19. جیسا میں ہوں، مجھے قبول کرو تاکہ میں بھی تمہیں قبول کر سکوں۔
20. انسان صرف اس سے تعلق قائم کرتا ہے جو اس سے مختلف ہو۔
21. مختلف رنگ مل کر تصویر کو خوبصورت بناتے ہیں۔
22. میرے ساتھ وہی سلوک کرو جو تم اپنے لیے پسند کرتے ہو۔
23. تمہارے دونوں ہاتھ الگ ہیں، مگر ان کا کام مشترک ہے۔
24. زندگی دوہری اور جفت پر مبنی ہے۔
25. تم کائنات کے نظام کا ایک حصہ ہو۔
26. فٹبال کا کھیل دو مختلف ٹیموں سے بنتا ہے۔
27. اختلاف نظام کے اندر آزادی کی علامت ہے۔
28. تمہارا بیٹا تم نہیں ہے، اور اس کا زمانہ تمہارا زمانہ نہیں۔
29. تمہارا شریکِ حیات تمہارا عکس نہیں بلکہ تمہارا ساتھی ہے۔
30. اگر سب ایک ہی سوچ رکھتے تو تخلیق ختم ہو جاتی۔
31. زیادہ پابندیاں انسان کی حرکت کو روک دیتی ہیں۔
32. لوگوں کو تعریف، حوصلہ افزائی اور شکریہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
33. دوسروں کے کام کو کم نہ سمجھو۔
34. میری درست بات کو تلاش کرو، غلطیاں فطری ہیں۔
35. میری شخصیت کے مثبت پہلو دیکھو۔
36. اپنی زندگی کا نعرہ بناؤ: زیادہ تر لوگ اچھے، محبت کرنے والے اور نیک ہوتے ہیں۔
37. مسکراؤ اور لوگوں کو احترام سے دیکھو۔
38. تمہارے بغیر میں کمزور ہوں۔
39. اگر تم مختلف نہ ہوتے، تو میں بھی مختلف نہ ہوتا۔
40. کوئی بھی انسان ضرورت اور کمزوری سے خالی نہیں۔
41. میری ضرورت اور کمزوری تمہاری کامیابی کا ذریعہ ہیں۔
42. میں اپنا چہرہ نہیں دیکھ سکتا، مگر تم اسے دیکھ سکتے ہو۔
43. اگر تم میری حفاظت کرو گے، تو میں بھی تمہاری حفاظت کروں گا۔
44. ہم مل کر کم وقت اور کم محنت میں زیادہ کام کر سکتے ہیں۔
45. دنیا ہم سب کے لیے کافی وسیع ہے۔
46. جو موجود ہے، وہ سب کے لیے کافی ہے۔
47. تم اپنی استطاعت سے زیادہ کھا نہیں سکتے۔
48. جیسے تمہارے حقوق ہیں، ویسے ہی دوسروں کے بھی ہیں۔
49. تم خود کو بدل سکتے ہو، لیکن مجھے نہیں بدل سکتے۔
50. دوسروں کے اختلاف کو قبول کرو اور اپنی ذات میں بہتری لاؤ۔