پاکستان ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے بڑے ٹیم کے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو نظر انداز کرنے لگے ہیں۔
گزشتہ روز جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دی تھی جو ورلڈکپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی ہار تھی۔
ورلڈکپ میں لگاتار 4 شکستوں کے بعد قومی کھلاڑیوں کے ساتھ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو بھی کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
سرکاری ٹی وی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے سابق مایہ ناز وکٹ کیپر نے دعویٰ کیا کہ بابر اعظم مسلسل دو روز سے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی، چیف آپریٹنگ آفیسر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کو میسج بھیج رہے ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کے تینوں بڑے انہیں جواب دینے سے گریز کر رہے ہیں۔
راشد لطیف نے یہ دعویٰ کیا کہ ذکا اشرف، سلمان نصیر اور عثمان واہلہ بابر اعظم کے بھیجے گئے میسجز کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کے مطابق پی سی بی نے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ انہوں نے جو سینٹرل کنٹریکٹ سائن کیے ہیں وہ مانے نہیں جائیں گے اور کھلاڑیوں کو نئے سینٹرل کنٹریکٹ سائن کرنا ہوں گے۔
راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کے بعد بہت ساری کہانیاں سامنے آئیں گی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے تاحال راشد لطیف کے بیان کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈکپ کے شروع ہونے سے چند روز قبل ہی کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا تھا جس میں اے کیٹیگری میں شامل بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی کو ماہانہ 61 لاکھ دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ بی کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کی تنخواہ 43 لاکھ ماہانہ مقرر کی گئی تھی۔