Daily Roshni News

چین کا چینگ چاند پر کامیابی سے لینڈ کرچکا ہے،

چین کا چینگ 6 چاند کی فار سائیڈ (far side) پر کامیابی سے لینڈ کرچکا ہے،

تحریر۔۔۔ محمد شاہ زیب صدیقی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ تحریر۔۔۔ محمد شاہ زیب صدیقی)چین کا چینگ 6 مشن آج صبح ساڑھے چھ بجے چاند کی فار سائیڈ (far side) پر کامیابی سے لینڈ کرچکا ہے، یہ وہی مشن ہے جس نے کچھ ہفتے پہلے چاند کے مدار میں پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کو چھوڑا تھا۔ یہاں آپ کے ذہن میں یہ سوال ابھر رہا ہوگا کہ چاند کی فار سائیڈ کیا ہے؟

چاند دو حصوں میں بٹا ہوا ہے۔ زمین خود تو چوبیس گھنٹوں میں ایک سپن مکمل کرلیتی ہے لیکن زمین کی شدید کشش ثقل چاند کو سپن نہیں کرنے دیتی، جس وجہ سے ہر وقت اس کی ایک سائیڈ ہماری جانب رہتی ہے، جسے نئیر سائیڈ (near side) کہا جاتا ہے (یہی وجہ ہے ہمیں چاند ہمیشہ ایک سا ہی دکھائی دیتا ہے)۔ چاند کی دوسری سائیڈ جو کبھی زمین کی جانب نہیں ہوتی، اسے فار سائیڈ کہا جاتا ہے۔ چاند کے یہ دونوں حصے دیکھنے میں ایک دوسرے سے کافی الگ ہیں یعنی چاند کی نئیر سائیڈ پر گڑھے کم ہیں جبکہ فار سائیڈ گڑھوں سے بھری ہوئی ہے (کمنٹ میں آپ دونوں حصوں کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں)۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ جب چاند بن رہا تھا تو یہ پگلی ہوئی حالت میں تھا، اس کی سطح پر جا بجا لاوا بہہ رہا تھا لیکن پھر زمین کی شدید کشش ثقل نے یہ لاوہ چاند کی ہماری جانب والے حصے (نئیر سائیڈ) کی جانب جمع کیا اور بعدازاں جب یہ جم گیا تو ہماری جانب والا چاند کا حصہ فار سائیڈ کے مقابلے میں تھورا ہموار ہوگیا۔ فار سائیڈ پر مشنز کو لینڈ کروانا شدید پیچیدہ ہوتا ہے کیونکہ ناہموار سطح کے علاوہ وہاں زمین سے براہ راست رابطہ رکھنا بھی ناممکن ہے۔ جس کے لئے چین کو چاند کے گرد ایک سیٹلائٹ چھوڑنی پڑی جو اس خلائی گاڑی کے سگنلز کو وصول کرکے زمین پر بھیجتی ہے۔ بہرحال یہ دوسری بار ہے کہ چین نے چاند کی فار سائیڈ پر لینڈ کیا۔ اس بار چینی خلائی ربورٹک مشن چاند کی سطح پر چھ فٹ کھدائی کرکے دو کلو تک سیمپل اکٹھے کرے گا اور انہیں واپس زمین پر لائے گا یوں ہمیں تاریخ انسانی میں چاند کی فار سائیڈ کی مٹی کو پہلی بار ہاتھ لگانے کا موقع ملے گا۔ اس کے ذریعے وہاں کی کمپوزیشن اور تاریخ کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ چین کا چینگ پراجیکٹ مستقبل میں انسانوں کو چاند پر آباد کرنے کا پراجیکٹ ہے، جس میں چین نے پاکستان کو بھی بطور پارٹنر شامل کیا ہوا ہے، آئیے چینگ پراجیکٹ کے اب تک کے مشنز پر سرسری سی نظر دوڑاتے ہیں:

چینگ ون نے 2007ء اور چینگ ٹو نے 2010ء میں چاند کے گرد چینی سیٹلائیٹس کو چھوڑا۔

چینگ 3 کے تحت 2013ء میں چین نے پہلی بار اپنی خلائی گاڑی چاند کی سطح پر اتاری، جس نے چاند کی سطح پر گھوم گھام کر اس کا تجزیہ کیا۔

چینگ 4 کے تحت چین 2019ء میں دنیا کا پہلا ملک بنا جس نے اپنی خلائی گاڑی چاند کی فار سائیڈ پر اتاری۔

چینگ 5 کے تحت چین نے 2020ء میں اپنی خلائی گاڑی کو نہ صرف چاند کی نئیر سائیڈ پر اتارا بلکہ وہاں سے سیمپل جمع کیے اور واپس زمین پر لایا۔ یاد رہے کہ اپالو مشن کے بعد پہلی بار چاند کی مٹی کو جمع کرکے زمین پر لایا گیا۔

چینگ 6 (موجودہ مشن) کے تحت 2024ء میں چین چاند کی فار سائیڈ سے سیمپل جمع کرے گا اور واپس لائے گا۔

چینگ 7 کے تحت 2026ء میں چین چاند کے جنوبی قطب پر لینڈ کرکے وہاں کی معدنیات کھوجے گا۔

چینگ 8 سن 2028ء میں لانچ ہوگا اور اس کے ذریعے تاریخ انسانی میں پہلی بار چاند کے سخت ماحول میں ربورٹس کے ذریعے مٹی جمع کرکے اس سے اینٹیں بنائی جائیں گیں اور کچھ سٹرکچرز (دیواریں وغیرہ) بنا کر ان کی پائیداری معلوم کی جائے گی۔

اگر یہ سب صحیح رہا تو چین 2030ء سے خلاء بازوں کو چاند کے جنوبی قطب پر بھیجنا شروع کردے گا اور وہاں انٹرنیشنل لونر ریسرچ اسٹیشن بنا کر انسانوں کی آبادکاری کا عمل شروع ہوجائے گا۔ ان پراجیکٹس میں چین کے ساتھ پاکستان، بیلاروس اور روس کا تعاون بھی شامل ہوگا یعنی پاک چین دوستی کوہ ہمالیہ سے بلند ہوکر اب خلاؤں کو چیرتی ہوئی چاند کی جانب محو سفر ہے۔

محمد شاہ زیب صدیقی

زیب نامہ

#چاند #Change6 #سپارکو #زیب_نامہ #Change #CNSA #SUPARCO #Icubeq #IST #Moonہالی

Loading