ڈپریشن سے ریلیکیشن تک
قسط نمبر3
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2021
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ ڈپریشن سے ریلیکیشن تک )ڈپریشن اور بے خوابی کا ایک علاج:سوال: میری عمر چالیس سال ہے۔ میرے شوہر بہت اچھے ہیں اور ہر طرح سے میرا خیال رکھتے ہیں۔ ہمارے چھے بچے ہیں۔ سب کچھ اچھا ہونے کے باوجود پچھلے چار سال سے مجھے گھبراہٹ اور شدید بے چینی کے دورے پڑ رہے ہیں۔ میرے شوہر نے پہلے عام ڈاکٹروں کو اور پھر ماہر نفسیات کو دکھایا۔ سب کا کہنا یہ ہے کہ یہ ڈپریشن ہے۔ مجھےخواب آور دوائیں لینے کے باوجود نیند بھی بہت کم آتی ہے۔ بلڈ پریشر اکثر کم ہو جاتا ہے۔ دو محترم ڈاکٹر صاحب! میں آپ کا کالم “ روشن راستہ ” اور آپ کی دیگر تحریریں باقاعدگی سے پڑھتی ہوں۔ اب مجھے یقین ہو رہا ہے کہ مراقبے اور رنگ و روشنی سے علاج کے ذریعے مجھے اس ڈپریشن سے نجات مل جائے گی۔ (مسنزاحمد : کراچی)
جواب: محترم بہن! میرا اندازہ ہے کہ آپ کے اس ڈپریشن کے اسباب موروثی بھی ہیں۔ آپ اپنے ارد گرد جائزہ لیں۔ آپ کے والد والدہ، خالہ ماموں، چا پھو پھی میں سے یا آپ کے نھیال اور ددھیال میں سے تو کوئی ڈپریشن یا کسی اور ذہنی بیماری میں مبتلا تو نہیں رہا۔ بہر حال۔ ڈپریشن کے اسباب کچھ بھی ہوں مناسب ادویہ اور چند تدابیر اختیارکر کے اس مرض سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
میں نے ڈپریشن کے کئی مریضوں کو اللہ کے کلام کا ورد اور مراقبہ تجویز کیا۔ الحمد للہ بڑی تعداد میں مریضوں کو افاقہ ہوا۔ ڈپریشن اور بے خوابی سے نجات پانے کے لیے آپ ڈاکٹری دواؤں کے ساتھ ساتھ مراقبے سے بھی مدد لے سکتی ہیں۔ مراقبہ کا ایک طریقہ یہ ہے کہ رات سونے سے پہلے وضو کر کے فرش یا کسی تخت پر آرام دہ نشست میں بیٹھ جائیں۔ ایک تسبیح درود خضری اور ایک تسبیح اللہ تعالیٰ کے اسماء یا حی یا قیوم کا ورد کر لیں۔ اس کے بعد آنکھیں بند کر کے مراقبے میں یہ تصور کریں کہ آپ نیلی روشنیوں سے منور ماحول میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ اس مراقبہ کو ہم نیلی روشنی کا مراقبہ کہتے ہیں۔ مراقبہ انداز آبارہ پندرہ منٹ تک کریں۔ درست طور پر مراقبہ کیا جائے تو سب سے پہلے تو نیند بہتر ہوتی ہے۔ جن لوگوں کو کم خوابی یا بے خوابی کی شکایت ہے انہیں آسانی سے نیند آنے لگتی ہے۔ مراقبہ کرنے سے نیندکا دورانیہ بڑھ جاتا ہے اور نیند گہری بھی ہوتی ہے۔
روشن راستہ از ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی روزنامہ ایکسپریس اتوار 28 مئی 2017]
میں تازہ پھلوں اور سبزیوں سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ –
آیور ویدک :یہ طریقہ علاج بر صغیر میں صدیوں سے مستعمل – ہے۔ آیور ویدا کے مطابق جسم میں بیماری کف، پت اور وت کے توازن میں خرابی سے پیدا ہوتی ہے۔ ان تینوں عناصر کا ترجمہ بلغم ، صفرا اور ہوا ( گیس ) ہے۔ اس نظریے کو تری دوش Tridosh کہا جاتا ہے۔
آیوروید کے مطابق معدہ میں بلغمی رطوبتیں بنتی ہیں جو جسم میں نمی کو کنٹرول کرتی ہیں مثلاً ہاضمہ ، خون کی گردش، یادداشت، بھوک، جسم سے خراب مادوں کا اخراج، دل کی دھڑکن، پیٹھے اور جوڑ وغیرہ۔ صفرا، معدہ اور بڑی آنت کے درمیان بنتا ہے اور جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ ہوا یا گیس جسمانی کار کردگی میں مدد کرتی ہے۔
نیو میکسیکو میں آیورویدک انسٹی ٹیوٹ کے معالج ڈاکٹر وسنت لاد Vasant Lad ڈپریشن کا ایک علاج یہ بتاتے ہیں کہ پیروں کے تلوؤں اور سر میں شیشم کے تیل کی پانچ منٹ تک مالش کی جائے۔ اس کے بعد غسل کر لیں۔ اس کے علاوہ روزانہ ایک مرتبہ ادرک کا قہوہ حسب خواہش شکر یا گڑ ڈال کر استعمال کریں۔ صبح کے وقت کھلی فضا میں چہل قدمی کریں۔ ملکی غذائیں نوش کریں اور یوگا یا کوئی جسمانیورزش کریں۔
ساؤنڈ تھراپی:کنساس سٹی کی میوزک تھراپسٹ جنیلی ہوف مین Janalea Hoffman کہتی ہیں کہ ہلکے سروں پر ترتیب دی گئی موسیقی غصہ ، تناؤ، افسردگی و پریشانی کا احساس کم کر دیتی ہے۔
یہ بات سائنسی طور پر تسلیم شدہ ہے کہ آوازیں آدمی کے اعصاب پر اثر ڈالتی ہیں۔ شور اعصابی دباؤ کا سبب بنتا ہے۔ اس کے بر عکس خوش کن آواز جس کی ایک شکل موسیقی بھی ہو سکتی ہے، اعصاب میں سکون پیدا کرتی ہے۔ یہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ موسیقی سنتے ہوئے ذہن دوسرے خیالات سے ہٹ جاتا ہے۔ تاہم غمگین اور اُداس کر دینے والے الفاظ پر مبنی موسیقی ڈپریشن کے مریضوں میں فائدے کےجائے الٹا نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔
بائیو فیڈ بیک تھراپی:بائیو فیڈ بیک تکنیک ایک مشین ہے جس سے لگے سینسرز جذبات کو مانیٹر کرتے ہیں کہ ان میں غصہ یا تشویش پایا جاتا ہے یا یہ پر سکون ہیں۔ اس تکنیک میں مریض سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ذاتی ارادےکے تحت اپنے دباؤ کو کم کرنے اور پر سکون ہونے کی کوشش کرے۔ اس کوشش کی لمحہ بہ لمحہ کیفیت مشین پر ظاہر ہوتی رہتی ہے اور مسلسل کوشش سےایک وقت آتا ہے کہ مر ہ مریض پر سکون ہو جاتا ہے۔
اس تکنیک سے یہ واضح ہے کہ مریض اپنی کوشش سے ڈپریشن اور دباؤ کو شکست دے سکتا ہےچنانچہ یہ کوشش عام زندگی میں بھی کی جاسکتی ہے۔ کنساس میں لائف سائنس انسٹیٹیوٹ آف مائنڈ باڈی ہیلتھ کے ڈائریکٹر اسٹیون کہتے ہیں کہ کسی گوشہ تنہائی میں صرف دس منٹ تک تمام خیالات سے پیچھا چھڑا کر آرام کرنا بھی ایک اچھی علاجی تدبیر ہے۔
کلر تھراپی:یہ طریقہ علاج دنیا میں تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ پاکستان میں اسے معروف روحانی اسکالر خواجہ شمس الدین عظیمی نے متعارف کرایا ہے۔ ڈپریشن کے علاج میں کلر تھراپی سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ اس طریقے کے مطابق پانی تیار کر کے علاج کر سکتے ہیں۔ پانی تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک صاف بے رنگ بوتل میں اُبلا ہوا پانی ٹھنڈا کر کے بھر دیں اور اس کے اوپر مطلوبہ رنگ کا سیلو فین پیپر چڑھا دیں۔ بوتل دن میں چند کھ ند گھنٹوں تک دھوپ میں رکھ دیں۔ یہ مطلوبہ رنگ کا پانی بن گیا۔
ڈپریشن میں نیلا رنگ پانی صبح و شام کھانے سے پہلے دو دو اونس : نارنجی رنگ پانی . دو پہر اور رات کھانے کے بعد اور زردرنگ پانی عصر کے بعد دو دو اونس لیں۔
مراقبہ تھراپی:ڈپریشن کا علاج مراقبہ سے بھی ہو سکتا ہے۔مراقبہ ہزاروں سال سے ذہنی سکون کے لئےمستعمل رہا ہے۔ مراقبہ کئی نفسیاتی مسائل مثلاً ۔۔۔جاری ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2021