کائناتی بحرِ یخ بستہ
تحریر: محمد یاسین خوجہ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ کائناتی بحرِ یخ بستہ۔۔۔ تحریر۔۔۔محمد یاسین خوجہ )کائنات کا زیادہ تر حصہ ستاروں اور سیاروں وغیرہ سے خالی، ویران(ظاہری مادے سے خالی) اور اسقدر اندھیارا(ظاہری روشنی سے خالی) ہے کہ جس کا تصور بھی ہم انسانوں کیلئے ممکن نہیں
اور اسکی خاموشی کا تو ذرا سا ادرک بھی ہمیں حواس باختہ کرنے کیلئے کافی ہے۔۔۔۔
اس کائنات کے وسیع، ویران، اندھیرے اور خاموش خلا کی ایک اور خصوصیت اس کی خوفناک ٹھنڈک ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
جب ہم کائنات پر اپنی دوربینی نظر ڈالتے ہیں تو بے شمار کہکشائیں، کھربوں ستارے، سیارے اور نیبولاز نظر آتے ہیں۔۔۔ ستاروں سے پھوٹتی توانائیاں اور روشنیاں ہمیں ایک شدید گرم ماحول کا احساس دلاتی ہیں،
لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ کائنات کی وسیع و عریض خلاؤں میں ایک زبردست سردی چھائی ہوئی ہے—سردی بھی ایسی جس کی فہم ہمارے روزمرہ کے تجربات سے ماورا ہے۔
کائنات کا اوسط درجہ حرارت 2.7 کیلون ہے، جو کہ -270.45 ڈگری سیلسیس یا -454.81 ڈگری فارن ہائیٹ کے برابر ہے۔۔۔۔۔۔۔
زمین پر موجود سرد ترین اور اُجاڑ بر اعظم انٹارکٹکا کا ابتک ریکارڈ شدہ سب سے کم درجہ حرارت منفی 98 ڈگری سیلسیس ہے
کائناتی سردی کی شدت کا تھوڑا اندازہ
اس بات سے لگائیں کہ اگر زمین کا اوسط درجہ حرارت صرف منفی 15 ڈگری سیلسیس بھی اگر ہوجائے تو اس کے پانی کے تمام ذخیرے بشمول دریا اور سمندر جم جائیں گے ۔۔۔۔۔
کائنات کا موجودہ درجہ حرارت مطلق صفر کے انتہائی قریب ہے
اگر اس کا درجہ حرارت مطلق صفر (0 کیلون یا -273.15°C) تک پہنچ جائے تو کیا ہوگا؟
مطلق صفر وہ درجہ حرارت ہے جس پر تمام ایٹمی حرکات ختم ہو جاتی ہیں۔ اگر ایسا کائناتی پیمانے پر ہو جائے تو نا صرف تمام کیمیائی اور طبیعیاتی عمل رک جائیں گے بلکہ روشنی اور توانائی کا کوئی بھی ذریعہ باقی نہیں بچے گا۔ ستارے بجھ جائیں گے، ایٹم اپنی حرکت کھو دیں گے، اور کائنات ایک مکمل منجمد خاموشی میں ڈوب جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کائنات اور سیارہ زمین کی ٹھنڈک کا تھوڑا موازنہ کرتے ہیں
✓زمین کا اوسط درجہ حرارت اور سرد ترین مقام؛
زمین کا اوسط درجہ حرارت تقریباً 15 ڈگری سیلسیس (59 ڈگری فارن ہائیٹ) ہے اور
اس کا سرد ترین مقام روس کے سائبیرین علاقے میں واقع گاؤں اویمیاکون (Oymyakon) ہے۔ یہاں جنوری میں اوسط درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک گر جاتا ہے۔
انٹارکٹیکا کے مشرقی حصے میں واقع ایک سطح مرتفع پر درجہ حرارت منفی 98 ڈگری سیلسیس تک ریکارڈ کیا گیا ہے، جو زمین پر اب تک کا کم ترین ریکارڈ شدہ درجہ حرارت ہے۔
✓کائنات کا اوسط درجہ حرارت اور سرد ترین مقام؛
کائنات کا اوسط درجہ حرارت منفی 45۔270 ڈگری سیلسیس ہے اور
اسکا سب سے سرد مقام بوومرینگ نیبولا (Boomerang Nebula) ہے، جو تقریباً 1 کیلون (-272.15°C) پر موجود ہے۔ یہ وہ مقام ہے جو مطلق صفر سے صرف 1.15 ڈگری زیادہ گرم ہے۔ یہ نیبولا تقریباً 5000 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور یہاں موجود گیسیں اتنی تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ وہ شدید ٹھنڈی ہو چکی ہیں۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کائنات اتنی سرد کیوں ہے؟
یہ حقیقت انتہائی حیرت انگیز ہے کہ کھربوں کھربوں ستاروں کی موجودگی کے باوجود کائنات اسقدر سرد ہے اس کی دو بنیادی وجوہات یہ ہیں:
- کائنات کی وسعت
ستارے اور کہکشائیں تو بے شمار ہیں، لیکن ان کے درمیان کا خلا انتہائی وسیع ہے۔ ستاروں کے درمیان کی وسیع خالی جگہوں میں کوئی بھی چیز موجود نہیں جو درجہ حرارت کو برقرار رکھ سکے، اس لیے وہ علاقے انتہائی سرد ہو جاتے ہیں۔
- کائنات کا پھیلاؤ
کائنات بگ بینگ کے بعد سے مسلسل پھیل رہی ہے، توانائی اور حرارت بھی اس کے ساتھ پھیلتی گئی۔ جیسے جیسے کائنات کا سائز بڑھ رہا ہے ویسے ویسے اس کی توانائی کا ارتکاز کم سے کم تر ہو رہا ہے اور نتیجتاً درجہ حرارت بھی گرتا جا رہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
المختصر
کائنات بظاہر ستاروں کی روشنی سے بھری ہوئی معلوم ہوتی ہے، لیکن درحقیقت یہ ایک مہیب و عمیق بحرِ یخ بستہ ہے جہاں سردی اور تاریکی کا راج ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ تاریکی اور سردی بڑھ رہی ہے
ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب ستارے اپنی توانائی کھو دیں گے اور بلیک ہولز بھی بخارات بن کر محو ہوجائیں گے،
جب پوری کائنات مطلق صفر کے سنگ میل کو چھو لے گی۔ ي يخبستگی کی انتہا ہوگی اور—یہی وہ سنگین لمحہ ہوگا جب ہر ایک چیز یہاں تک کہ ہر ذرہ اور ہر ایٹم جمود اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگے گا اور کائنات آخری منزل، یعنی “حرارتی موت” (Heat Death) پر پہنچ کر ابدی سرد اندھیروں میں شاید پھر کبھی نہ ابھرنے کیلئے ڈوب جائے گی۔۔۔
اس وقت سے بہت پہلے آپ اور میں عدم سدھار گئے ہوں گے
پھر بھی دل کو قلق ہوتا ہے کہ یہ حسین و جمیل کائنات بھی ایک دن ختم ہوجائے گی
جون ایلیا نے کیا خوب فرمایا تھا:
کِتنی دلکش ہو تم، کتنا دل جو ہوں میں
کیا سِتم ہے کہ ہم دونوں مر جائیں گے
(جون صاحب کا مخاطب جو بھی تھا، میرا مخاطب اپنی تاریک مانگ میں رنگ و نور کے ستارے ٹانکتی یہ کائنات ہے کیونکہ۔۔۔۔
تاریک، ویران، خاموش اور سرد ہونے کے باوجود مجموعی طور پر یہ کائنات بہُت دل کش ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ تصویر میں نے chatgpt سے تیار کروائی ہے
جو کائنات کی سرد، تاریک اور وسیع و عریض خلا کی خوبصورت عکاسی کرتی ہے۔ اس میں نیلے برفیلے رنگوں کا ایک نیبولا دکھایا گیا ہے، جو کائناتی سردی کی شدت کو نمایاں کرتا ہے۔ پس منظر میں دور دراز کہکشائیں اور ستارے مدھم روشنی بکھیر رہے ہیں، جبکہ ایک برف سے ڈھکا سیارہ یا آسمانی جسم تیر رہا ہے، جو خلا کی اُجاڑ، خاموش اور منجمد تنہائی کا اظہار کرتا ہے۔۔۔۔