کاغذی شادی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جن کے شوہر ملک سے باہر رہتے ہیں اور بیگمات پاکستان میں رہتی ہیں اور تقریبا ساری جوانی شوہر کے بغیر رہ کر زندگی گزارتی ہیں تو غلط کرتی ہیں
جنسی ہارمونز کے ایکٹو ھونے کی وجہ سے جسم کو دوسرے جسم کی ضرورت ہر صورت رہتی ہـــــے جو ذہنی اور جسمانی سکون کی واحد وجہ ھے اگر بیگمات نے شوہر کے بغیر ہی رہنا ھے تو شادی کا مقصد تو مردہ ھو گیا صرف باہر کی کمائی باقی رہ گئ تو ایسی کمائیاں تو والدین کے گھر رہ کر بھی کمائی جا سکتی ھے ۔ ایسے باہر زندگی گزار کر آنے والوں کے بچے والد کو دل سے قبول نہیں کرتے کیونکہ والد کو صرف موبائل اسکرین پر دیکھتے سنتے ہیں
بلکہ والد کو صرف پیسہ کمانے والی مشین سمجھتے ہیں بہت کم بچے ہیں جو دل سے تعلق قائم رکھتے ہیں ورنہ انکے لئے والدہ ہی سب کچھ ھوتی ہیں ۔
جاہل لوگ ھوتے ہیں جو باہر جانے والے لڑکے سے بیٹی کا رشتہ باندھتے ہیں اور اپنی بیٹی کو ساری زندگی کی جنسی تکلیف میں مبتلا رکھتے ہیں انہی حالات میں بیویاں بد کردار بھی بنتی ہیں یا پھر نفسیاتی طور پر بیمار اور چڑچڑی ھو چکی ھوتی ہیں
کیا فائدہ ایسی کاغذی شادی کا !