Daily Roshni News

کرشن چندر کا ایک افسانہ تھا۔۔۔

کرشن چندر کا ایک افسانہ تھا

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کرشن چندر کا ایک افسانہ تھا کہ بوڑھے ماں باپ گاؤں میں رھتے ہیں ۔ایک ہی بیٹا جو شہر میں اچھی جگہ ملازم ھے ۔۔فرمان بردار ھے ماں باپ کو ہر ماہ پیسے بھجواتا ھے ۔۔باپ کی اپنی پنشن بھی ھے مگر گزر بہت مشکل سے ھوتا ھے ۔۔ماں باپ بیٹے کی محبت میں اسے کبھی نہیں بتاتے کہ گزر بسر کم پیسوں سے مشکل ھوتی ھے ۔۔بیٹے کو چھ دن کی چھٹی ملتی ھے تو وہ اپنی تین سالہ بیٹی اور بیوی کے ساتھ ماں باپ سے ملنے آجاتا ھے ۔۔بیٹی کو اس نے بہت لاڈلا رکھا ھوتا ھے ۔۔  ماں باپ بہت خوش ھوتے ہیں ،،بچی بھی دادا ،،دادی سے لپٹ لپٹ جاتی ھے ۔۔۔رات ھوتی ھے تو بچی کہتی ھے مجھے گرم دودھ کا گلاس دو ،،میں پی کر سو جاؤں ۔۔دادا ،،دادی پریشان ھو جاتے ہیں کہ وہ تو صرف سویرے کی چائے کے لیے آدھ پاؤ دودھ لیتے ہیں ۔۔بچی کے لئے باپ خود جاکر دودھ لاتا ھے اور پلا دیتا ھے ۔۔۔صبح ھوتی ھے تو وہ شور مچا دیتی ھے میرا انڈہ ڈبل روٹی دو ۔۔دادی کے پاس پانچ روپے بچے ھوتے ہیں وہ سب کچھ منگوا دیتی ھے ۔۔۔مگر بیٹا ماں باپ کے پریشان چہرے دیکھ لیتا ھے ۔۔۔پھر صحن میں لگے ھوئے پودوں سے سبزی توڑنے لگتی ھے جو انھوں نے پورا ہفتہ کھانی ھوتی ھے ۔۔۔مگر پوتی کی خوشی کے لیے اسے ضائع کر دیتے ہیں۔۔۔بیٹا سمجھ جاتا ھے کہ خرچ زیادہ اور آمدنی کم ھے ۔۔وہ بہانے سے باہر جاتا ھے اور سبزی آٹا  لاتا ھے اور ماں باپ کو مزید بوجھ سے بچانے کے لیے کہتا ھے اس نے دفتر فون کیا تھا اس کو واپس بلایا ھے لہذا ابھی کی ابھی واپس جارھے ہیں ۔۔۔ماں سن کے اداس بھی ھوتی ھے مگر ایک گہرا اطمینان کا سانس بھی لیتی ھے ۔۔۔۔برسوں پہلے پڑھا ھوا افسانہ اس لیے یاد آگیا کہ ایک ملنے والے قرض لینے آئے ۔۔۔بہت شر مندگی سے بولے ۔۔سب بچوں نے اکٹھے ھونے کا پروگرام بنایا ھے ،،پوتے نواسے برگر ،،پیزا کھانے کے عادی ہیں ۔۔پنشن ابھی ملی نہیں یہ نہ ھو بچوں کے آئے پہ خرچہ کم ھو جائے ۔۔۔سن کے اتنا دل بھر آیا کہ کاش بیٹے بیٹیاں آتے ہی اعلان کریں کہ روز کی پارٹی ھوگی کھانا شانا روز ایک بیٹا یا بیٹی ارینج کرے گی ۔۔اور جاتے ھوئے ماں باپ سے لینے کی بجائے تحفہ دیتے جائیں تو کیسی اچھی بات ھو ۔۔۔۔ایک درخواست کہ اسے میری ذاتی کہانی نہ سمجھا جائے مجھ پہ رب کا بہت کرم ھے مگر یہ بہت سے گھروں کی کہانی ھے ۔۔۔۔بہت پیار

Loading