کسی کے سامنے اپنے دل کا حال بیان نہ کریں ۔
تحریر۔۔۔موسیٰ پاشا
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ تحریر۔۔۔موسیٰ پاشا)ایک خوددار شریف انسان جس کو اس کے معاشرے نے مجبور کردیا ہو، ہزاروں انسانوں کے درمیان رہنے کے باوجود بھی وہ اپنی مصیبت پریشانی کے لیے کوئی غمگسار نہ پاتا ہو، تو اسے مجبور ہوکر عوامی مقام پر آنا پڑتا ہے…
یہ شخص اپنی عزت نفس کو مجروح کرتے ہوئے سب لوگوں کے سامنے اپنی پریشانی بیان کرنے لگتا ہے، اپنی داستان سب کو سنانے لگتا … کہ شاید اس طرح ہی اس کے دردوں کی دوا ہو جائے …
لیکن عوامی مقام پر کتنے ایسے لوگ ہوتے ہیں جو اس کی بات سنتے ہیں؟ اس کا درد سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں؟؟ اور اس کی پریشانی کا عملی مداوا کرتے ہیں…؟؟؟
تقریباً کوئی بھی نہیں!
سب اس سے آنکھیں پھیر کر آگے بڑھتے جاتے ہیں، اس داستان سننے کے باوجود ان سنی کر دیتے ہیں.. اب رہ گئے گنتی کہ وہ صرف چند لوگ جو اس کی کچھ مدد کرنے کے لیے آگے بڑھتے ہیں، تو ان کے پیش نظر بھی صرف ان کی اپنی قبر، اپنا حشر اور آخرت میں اپنی نجات ہوتی ہے …
اس سے یہ چیز بہت واضح ہوجاتی ہے کہ اچھے برے حالات میں انسانوں کی اکثریت صرف اپنی ذات کے ساتھ ہی وفادار ہوتی ہے!
انھیں ہمیشہ صرف اپنی جان کی فکر ہی لاحق رہتی ہے!!
یہ دوسروں کے کام بھی صرف اس لیے آتے ہیں تاکہ کل کو ان کی اپنی جان کی خلاصی ہوسکے…!!!
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ؛ اس دنیا میں نفیس روحیں اور حقیقی اہل درد آخر کہاں پائے جاتے ہیں؟
تو وہ یقیناً بہت کم ہیں جن کے بارے میں ہمیں علم نہیں ہوتا !
لہٰذا اپنی پریشانی، مصیبت، غم ، دکھ ، درد و الم کا تذکرہ کبھی بھی خاکی پتلوں کے سامنے نہ کریں – آپ کے زخموں پر مرہم رکھنا تو درکنار، الٹا یہ اپنے من ہی من میں مسکراتے ہیں ، جو جتنا زیادہ قریبی ساتھی، دوست اور رشتہ دار ہوتا ہے وہ اتنا ہی زیادہ آپ کو مصیبت کی کھائیوں میں دھکیلنے والا ثابت ہوتا ہے –
اس دور میں انسانوں پر بھروسہ کرنا اور ان سےامیدیں وابستہ کرنا صریح حماقت ہے – اور ایسا کرنے والا ہمیشہ نقصان ہی اٹھاتا ہے –
چند مخلص اور اہل ایمان ساتھیوں کے علاوہ کبھی کسی کے سامنے اپنے دل کا حال بیان نہ کریں –
تحریر: Musa Pasha