Daily Roshni News

کلام۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

 

کلام
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
تیری نظر تو کرتی مست و بے حال ہے
مستی بھی مست ہو کے ڈالتی، دھمال ہے

تیری مست نظروں کا پیا جب سے، جام ہے
سجدہ و رکوع میں یہ دل رہتا، مدام ہے
حسن کی مئے کشی کا نشہ یہ، کمال ہے

تیری نظر تو دل کی دھڑکنیں، چلاتی ہے
تو نظر نہ آ یے تو، یہ سانس رک، جاتی ہے
تیرے دم سے سانسوں کا سلسلہ بحال ہے

تیری خوشبوئے بدن سے مہکا، گلاب ہے
تیری ضیا سے روشن ہوا آ فتاب ہے
یہ جہان سارا تیرا رنگ جمال ہے

عشقِ کی حقیقت کو جو بھی لیتا، جان ہے
یہ عشق لیتا، اسی آدمی کی، جان ہے
عشق پھولوں کا ہے پھندا،ریشم کا جال ہے
پانی میں ڈبوتا کبھی، آ گ میں، جلاتا ہے
عشق سدا سولیوں کا، جھولا، جھلاتا ہے
عشق کا نظامی رنگ، اس لئے، لال ہے
ناصر نظامی
ایمسٹرڈیم ہالینڈ
08/01/2025,

Loading